1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ خَرْصِ الثَّمَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1481. حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ عَبَّاسٍ السَّاعِدِيِّ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ غَزَوْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ تَبُوكَ فَلَمَّا جَاءَ وَادِيَ الْقُرَى إِذَا امْرَأَةٌ فِي حَدِيقَةٍ لَهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ اخْرُصُوا وَخَرَصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشَرَةَ أَوْسُقٍ فَقَالَ لَهَا أَحْصِي مَا يَخْرُجُ مِنْهَا فَلَمَّا أَتَيْنَا تَبُوكَ قَالَ أَمَا إِنَّهَا سَتَهُبُّ اللَّيْلَةَ رِيحٌ شَدِيدَةٌ فَلَا يَقُومَنَّ أَحَدٌ وَمَنْ كَانَ مَعَهُ بَعِيرٌ فَل...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: کھجور کا درختوں پر اندازہ کرلینا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1481. حضرت ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:ہم غزوہ تبوک میں نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھے، جب آپ وادی قرُیٰ میں تشریف لائے تو دیکھا کہ ایک عورت ا پنے باغ میں ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے فرمایا:’’اندازہ کروکہ اس میں کتنی کھجوریں ہوں گی۔‘‘ خود رسول اللہ ﷺ نے اس کا دس وسق اندازہ لگایا، پھر اس عورت سے فرمایا:’’جتنی کھجوریں پیدا ہوں ان کو وزن کرلینا۔‘‘ پھر جب ہم تبوک پہنچے تو آپ نے فرمایا:’’آج رات سخت آندھی آئے گی، اس لیے آج رات کوئی نہ اٹھے اور جس کے پاس اونٹ ہوا سے بھی ب...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ خَرْصِ الثَّمَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1482. وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ: حَدَّثَنِي عَمْرٌو، «ثُمَّ دَارُ بَنِي الحَارِثِ، ثُمَّ بَنِي سَاعِدَةَ» وَقَالَ سُلَيْمَانُ: عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ، عَنْ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أُحُدٌ جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: کھجور کا درختوں پر اندازہ کرلینا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1482. ایک روایت کے مطابق آپﷺ نے فرمایا:’’پھر بنوحارث کے گھرانے پھر بنو ساعدہ کے گھرانے بہتر ہیں۔‘‘ ایک روایت میں الفاظ یہ ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:’’اُحد پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ امام بخاری ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہر باغ جس کی دیوار ہو وہ حدیقہ ہے اور جس کی دیوار نہ ہو اس کو حدیقہ نہیں کہا جاتا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ (بَابُ الأَجِيرِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2265. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَيْشَ الْعُسْرَةِ فَكَانَ مِنْ أَوْثَقِ أَعْمَالِي فِي نَفْسِي فَكَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا إِصْبَعَ صَاحِبِهِ فَانْتَزَعَ إِصْبَعَهُ فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ فَسَقَطَتْ فَانْطَلَقَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَ ثَنِيَّتَهُ وَقَالَ أَفَيَدَعُ إِصْبَعَهُ فِي فِيكَ تَقْضَمُهَا قَالَ أَحْسِبُهُ...

صحیح بخاری : کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان (باب : جہاد میں کسی کومزدور کرکے لے جانا )

مترجم: BukhariWriterName

2265. حضرت یعلیٰ بن امیہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ جیش عسرہ (غزوہ تبوک) میں شرکت کی۔ میرے نزدیک سب سے زیادہ جن اعمال پر مجھے اعتماد ہے ان میں سے ایک یہ ہے۔ (کہتے ہیں کہ) میرے ساتھ میرا ایک مزدور بھی تھا۔ وہ ایک شخص سے لڑ پڑا تو ان میں سے ایک نے دوسرے کی انگلی کاٹ کھائی۔ اس نے اپنی انگلی کھینچی تو سامنے والا اس کا ثنیہ دانت بھی گرادیا۔ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس مقدمہ لے کر گیا تو آپ نے اسے لغو قراردیا اور فرمایا: ’’ کیا وہ اپنی انگلی تیرے منہ میں چھوڑدیتا کہ تو اسے چبا جاتا؟‘‘ حضرت یعلی  ؓ نے کہا: میرے گمان...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ أَرَادَ غَزْوَةً فَوَرَّى بِغَيْرِهَا، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2948. وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَلَّمَا يُرِيدُ غَزْوَةً يَغْزُوهَا إِلَّا وَرَّى بِغَيْرِهَا، حَتَّى كَانَتْ غَزْوَةُ تَبُوكَ، فَغَزَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَرٍّ شَدِيدٍ، وَاسْتَقْبَلَ سَفَرًا بَعِيدًا وَمَفَازًا، وَاسْتَقْبَلَ غَزْوَ عَدُوٍّ كَثِيرٍ، فَجَلَّى لِلْمُسْلِمِينَ أَمْرَهُمْ، لِيَتَأَهَّبُوا أُهْبَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : لڑائی کا مقام چھپانا ( دوسرا مقام بیان کرنا ) اور جمعرات کے دن سفر کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2948. حضرت کعب بن مالک  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ اکثر طور پر جب کسی جنگ کا ارادہ کرتے تو اصل مقام چھپا کر کسی دوسرے مقام کی طرف اشارہ کرتے تھے۔ جب آپ غزوہ تبوک کو جانے لگے تو چونکہ اس وقت سخت گرمی تھی، دور دراز کا سفر، جنگلات کا سامنا اور کثیر تعداد دشمن سے مقابلہ کرنا تھا، اس لیے آپ نے مسلمانوں کو صاف صاف بتا دیا تاکہ وہ دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری پوری تیاری کرلیں۔ آپ نے جہاں جاناتھا، اس کا صاف صاف اعلان کردیا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الأَجِيرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2975.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ تَبُوكَ فَحَمَلْتُ عَلَى بَكْرٍ فَهُوَ أَوْثَقُ أَعْمَالِي فِي نَفْسِي فَاسْتَأْجَرْتُ أَجِيرًا فَقَاتَلَ رَجُلًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ فَانْتَزَعَ يَدَهُ مِنْ فِيهِ وَنَزَعَ ثَنِيَّتَهُ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَهَا فَقَالَ أَيَدْفَعُ يَدَهُ إِلَيْكَ فَتَقْضَمُهَا كَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جو شخص مزدوری لے کر جہاد میں شریک ہو )

مترجم: BukhariWriterName

2975.01. حضرت یعلی بن امیہ  ؓسے روایت ہے کہ میں غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جہاد کے لیے روانہ ہوا۔ میں نے ایک جوان اونٹ سواری کے لیے بھی دیا جو میرے خیال میں میرا مضبوط ترعمل تھا۔ اس سلسلے میں میں نے ایک مزدور بھی کرائے پر رکھا۔ وہ مزدور کسی سے لڑ پڑا تو ایک نے دوسرے کا ہاتھ چبا لیا۔ دوسرے نے جھٹکا دے کر اپنا ہاتھ اس کے منہ سے نکالا تو اس کے اگلے دو دانت نکال دیے۔ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے اسے باطل ٹھہرایا اور فرمایا: ’’ کیا وہ اپنا ہاتھ تیرے منہ میں ڈالے رکھتا کہ تو اسے چباتا رہے جیسے اونٹ چباتا ہے؟‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ تَبُوكَ وَهِيَ غَزْوَةُ العُسْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4415. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَرْسَلَنِي أَصْحَابِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْأَلُهُ الْحُمْلَانَ لَهُمْ إِذْ هُمْ مَعَهُ فِي جَيْشِ الْعُسْرَةِ وَهِيَ غَزْوَةُ تَبُوكَ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ أَصْحَابِي أَرْسَلُونِي إِلَيْكَ لِتَحْمِلَهُمْ فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُكُمْ عَلَى شَيْءٍ وَوَافَقْتُهُ وَهُوَ غَضْبَانُ وَلَا أَشْعُرُ وَرَجَعْتُ حَزِينًا مِنْ مَنْعِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمِنْ مَخَافَةِ ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ تبوک کا بیان، اس کا دوسرا غزوہ عسرت یعنی (تنگی کا غزوہ) بھی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4415. حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے میرے دوستوں نے، جو جیش عسرت، یعنی غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جانے والے تھے، آپ کے پاس سواریوں کے لیے بھیجا۔ میں نے آ کر خدمت میں بھیجا ہے کہ آپ انہیں سواریاں مہیا کریں۔ آپ نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! میں تمہیں کوئی سواری دینے والا نہیں۔‘‘ اتفاق سے آپ اس وقت غصے میں تھے لیکن مجھے معلوم نہ تھا۔ میں بہت رنجیدہ ہو کر واپس لوٹا۔ مجھے ایک رنج تو یہ تھا کہ نبی ﷺ نے سواریاں نہیں دیں اور دوسرا یہ رنج تھا کہ کہیں نبی ﷺ میرے سواری مانگنے پر ناراض نہ ہو گئے ہوں۔ میں اپنے ساتھیوں کے پاس ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ تَبُوكَ وَهِيَ غَزْوَةُ العُسْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4417. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَاءً يُخْبِرُ قَالَ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعُسْرَةَ قَالَ كَانَ يَعْلَى يَقُولُ تِلْكَ الْغَزْوَةُ أَوْثَقُ أَعْمَالِي عِنْدِي قَالَ عَطَاءٌ فَقَالَ صَفْوَانُ قَالَ يَعْلَى فَكَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا يَدَ الْآخَرِ قَالَ عَطَاءٌ فَلَقَدْ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ أَيُّهُمَا عَضَّ الْآخَرَ فَنَسِيتُهُ قَالَ فَانْتَزَعَ الْمَعْضُوضُ يَدَهُ مِنْ فِي الْعَاضِّ فَانْتَزَعَ إِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ تبوک کا بیان، اس کا دوسرا غزوہ عسرت یعنی (تنگی کا غزوہ) بھی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4417. حضرت یعلی بن امیہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ غزوہ تبوک میں حاضر ہوا۔ حضرت یعلیٰ ؓ فرمایا کرتے تھے کہ میرے نزدیک یہ غزوہ میرا انتہائی قابل وثوق عمل ہے۔ میرا ایک مزدور تھا، وہ ایک دوسرے شخص سے جھگڑ پڑا تو ایک نے دوسرے کا ہاتھ چبا ڈالا۔ (راوی حدیث) حضرت عطاء نے کہا: مجھے صفوان بن یعلیٰ نے بتایا تھا کہ کس نے دوسرے کا ہاتھ چبایا مگر یہ میں بھول گیا ہوں۔ انہوں نے کہا: جس کا ہاتھ چبایا گیا تھا اس نے اپنا ہاتھ، چبانے والے کے منہ سے کھینچا تو اس کے سامنے والے دو دانتوں میں سے ایک دانت نکل گیا۔ وہ دونوں نبی ﷺ کے پاس آئے تو آپ نے اس کے دانت کو ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَعَلَى الثَّلاَثَةِ الَّذِينَ خُل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4677. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاشِدٍ أَنَّ الزُّهْرِيَّ حَدَّثَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ وَهُوَ أَحَدُ الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ تِيبَ عَلَيْهِمْ أَنَّهُ لَمْ يَتَخَلَّفْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا قَطُّ غَيْرَ غَزْوَتَيْنِ غَزْوَةِ الْعُسْرَةِ وَغَزْوَةِ بَدْرٍ قَالَ فَأَجْمَعْتُ صِدْقِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضُحًى وَكَانَ قَلَّمَا يَقْدَمُ مِنْ س...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (وعلی الثلاثٔةالذين خلفوا)الخ كي تفسير”اور ان تینوں پر بھی اللہ نے (توجہ فرمائی) جن کا مقدمہ پیچھے کو ڈال دیا گیا تھا، یہاں تک کہ جب زمین ان پر باوجود اپنی فراخی کے تنگ ہونے لگی اور وہ خود اپنی جانوں سے تنگ آ گئے اور انہوں نے سمجھ لیا کہ اللہ سے کہیں پناہ نہیں مل سکتی بجز اسی کی طرف کے، پھر اس نے ان پر رحمت سے توجہ فرمائی تاکہ وہ بھی توبہ کر کے رجوع کریں۔ بیشک اللہ توبہ قبول کرنے والا بڑا ہی مہربان ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4677. حضرت عبداللہ بن کعب سے روایت ہے، وہ اپنے باپ حضرت کعب بن مالک ؓ سے بیان کرتے ہیں، ان کے باپ ان تین صحابہ میں سے تھے جن کی توبہ قبول کی گئی تھی، انہوں نے کہا: وہ دو غزووں: غزوہ عسرت، یعنی غزوہ تبوک اور غزوہ بدر کے علاوہ اور کسی غزوے میں کبھی رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جانے سے پیچھے نہیں رہے تھے۔ انہوں نے کہا: (غزوہ تبوک سے واپسی پر) چاشت کے وقت جب رسول اللہ ﷺ واپس تشریف لائے تو میں نے سچ بولنے کا پختہ ارادہ کر لیا۔ آپ کا سفر سے واپس آنے کا معمول یہ تھا کہ چاشت کے وقت آپ پہنچتے تھے۔ سب سے پہلے مسجد میں تشریف لے جاتے، وہاں دو رکعت نماز پڑھتے۔ الغرض نبی ﷺ نے مجھ سے اور م...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ (بَابُ الصَّائِلِ عَلَى نَفْسِ الْإِنْسَانِ أَوْ عُ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1674.03. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ تَبُوكَ - قَالَ: وَكَانَ يَعْلَى يَقُولُ: تِلْكَ الْغَزْوَةُ أَوْثَقُ عَمَلِي عِنْدِي - فَقَالَ عَطَاءٌ: قَالَ صَفْوَانُ، قَالَ يَعْلَى: " كَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا، فَعَضَّ أَحَدُهُمَا يَدَ الْآخَرِ - قَالَ: لَقَدْ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ أَيُّهُمَا عَضَّ الْآخَرَ - فَانْتَزَعَ الْمَعْضُوضُ يَدَهُ مِنْ فِي الْعَاضِّ، فَانْتَزَعَ إِحْدَى ثَنِيَّتَيْهِ، فَأ...

صحیح مسلم : کتاب: قتل کی ذمہ داری کی تعیین کے لیے اجتماعی قسموںاور لوٹ ےمار کرنے والوں(کی سزا)قصاص اور دیت کے مسائل (باب: کسی انسان کی جان یا کسی عضو پر حملہ کرنے والے کو ‘جب وہ شخص جس پر حملہ کیا گیا ہےدور دھکیلے اور اس طرح اس کی جان یا کسی عضو کو ضائع کر دے تو اس )

مترجم: MuslimWriterName

1674.03. ابواسامہ نے کہا: ہمیں ابن جریج نے خبر دی، کہا: مجھے عطاء نے خبر دی، کہا: مجھے صفوان بن یعلیٰ بن امیہ نے اپنے والد سے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کی معیت میں غزوہ تبوک میں شرکت کی، کہا: اور حضرت یعلیٰ رضی اللہ تعالی عنہ کہا کرتے تھے: وہ غزوہ میرے نزدیک میرا سب سے قابلِ اعتماد عمل ہے۔ عطاء نے کہا: صفوان نے کہا: یعلیٰ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: میرا ایک ملازم تھا، وہ کسی انسان سے لڑ پڑا تو ان میں سے ایک نے دوسرے کے ہاتھ کو دانتوں سے کاٹا ۔۔ کہا: مجھے صفوان نے بتایا تھا کہ ان میں سے کس نے دوسرے کو دانتوں سے کاٹا تھا ۔۔ جس کا ہاتھ کاٹا جا رہا تھا اس نے اپنا ...