2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّمَتُّعِ وَالإِقْرَانِ وَالإِفْرَادِ بِا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1566. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِكَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج میں تمتع، قران اور افراد کا بیان اور جس کے ساتھ ہدی نہ ہو، اسے حج فسخ کر کے عمرہ بنا دینے کی اجازت ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1566. حضرت حفصہ ؓ  جو نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ ہیں، ان سے روایت ہے، انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !کیا وجہ کے لوگوں نے تو عمرہ کرکے احرام کھول دیا ہے لیکن آپ نے عمرہ مکمل کرنے کے باوجود احرام نہیں کھولا ہے؟آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے بال جمالیے تھے اور قربانی کے گلے میں قلادہ پہنا دیا تھا، اس لیے میں جب تک قربانی نہ کروں احرام نہیں کھول سکتا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ فَتْلِ القَلاَئِدِ لِلْبُدْنِ وَالبَقَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1697. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّى أَحِلَّ مِنْ الْحَجِّ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : گائے اونٹ وغیرہ قربانی کے جانوروں کے قلادے بٹنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1697. اُم المومنین حضرت حفصہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! لوگوں نے احرام کھول دیا ہے لیکن آپ نے نہیں کھولا، اس کی کیا وجہ ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے سر کے بالوں کو جما لیا ہے اور قربانی کے گلے میں ہار ڈال رکھا ہے۔ لہٰذا میں حج سے فراغت تک احرام نہیں کھولوں گا۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ لَبَّدَ رَأْسَهُ عِنْدَ الإِحْرَامِ وَح...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1725. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِكَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : اس کے متعلق جس نے احرام کے وقت سر کے بالوں کو جما لیا اور احرام کھولتے وقت سر منڈا لیا )

مترجم: BukhariWriterName

1725. حضرت حفصہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے عرض کیا: اللہ رسول اللہ ﷺ !لوگوں کو کیا ہوا، انھوں نے عمرے کا احرام کھول دیا لیکن آپ نے ابھی تک احرام نہیں کھولاہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے سر کے بال جمائے ہیں اور قربانی کے گلے میں قلادہ ڈالا ہے۔ میں احرام نہیں کھولوں گا یہاں تک کہ قربانی کرلوں۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4398. حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ أَخْبَرَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يَحْلِلْنَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَقَالَتْ حَفْصَةُ فَمَا يَمْنَعُكَ فَقَالَ لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَسْتُ أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ هَدْيِي...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

4398. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ حفصہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ نبی ﷺ نے اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن کو حجۃ الوداع کے سال حکم دیا کہ وہ احرام کھول دیں، حضرت حفصہ‬ ؓ ن‬ے پوچھا: آپ کو احرام کھولنے سے کس چیز نے روکا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے سر کو گوند لگا رکھی ہے اور قربانی کے جانوروں کو ہار پہنائے ہیں، لہذا میں تو احرام کی پابندیوں سے اس وقت تک آزاد نہیں ہوں گا جب تک اپنی قربانی ذبح نہ کر لوں۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ التَّلْبِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5914. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: «مَنْ ضَفَّرَ فَلْيَحْلِقْ، وَلاَ تَشَبَّهُوا بِالتَّلْبِيدِ» وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ، يَقُولُ: «لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُلَبِّدًا»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: خطمی ( یا گوند وغیرہ ) سے بالوں کو جمانا )

مترجم: BukhariWriterName

5914. حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد گرامی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئےسنا: جوسر کے بالوں کو گوندھے وہ اپنے بالوں کو منڈوائے اور تلبید سے مشابہت نہ کرو۔ حضرت ابن عمر ؓ کہا کرتے تھے کہ میں نے تو رسول اللہ ﷺ کو اپنے بال گوند وغیرہ سے جماتے دیکھا ہے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ التَّلْبِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5915. حَدَّثَنِي حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالاَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهِلُّ مُلَبِّدًا يَقُولُ: «لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالمُلْكَ، لاَ شَرِيكَ لَكَ» لاَ يَزِيدُ عَلَى هَؤُلاَءِ الكَلِمَاتِ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: خطمی ( یا گوند وغیرہ ) سے بالوں کو جمانا )

مترجم: BukhariWriterName

5915. حضرت ابن عمر ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو بایں حالت دیکھا کہ آپ نے اپنے بال جمائے ہوئے تھےاور بوقت احرام یہ تلبیہ پڑھ رہے تھے "لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكُ، لَا شَرِيكَ لَكَ" ان کلمات میں کسی اور لفظ کا اضافہ نہیں کرتے تھے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ التَّلْبِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5916. حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِكَ؟ قَالَ: «إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي، وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلاَ أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: خطمی ( یا گوند وغیرہ ) سے بالوں کو جمانا )

مترجم: BukhariWriterName

5916. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ حفصہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا بات ہے کہ لوگوں نے عمرہ کر کے احرام کھول دیا لیکن آپ نے نہیں کھولا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے اپنے بالوں کو جمایا ہے اور اپنی قربانی کے گلے میں قلا دہ ڈالا ہے، اس لیے جب تک میں قربانی ذبح نہ کرلوں میں احرام نہیں کھولوں گا۔“ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّلْبِيَةِ وَصِفَتِهَا وَوَقْتِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1184.03. وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: فَإِنَّ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَخْبَرَنِي عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهِلُّ مُلَبِّدًا، يَقُولُ: «لَبَّيْكَ اللهُمَّ، لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ، لَا شَرِيكَ لَكَ» لَا يَزِيدُ عَلَى هَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ، وَإِنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، كَانَ يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْكَعُ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَك...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: تلبیہ ‘اس کا طریقہ اور وقت )

مترجم: MuslimWriterName

1184.03. ابن شہاب نے کہا: بلا شبہ سالم بن عبد اللہ بن عمر نے مجھے اپنے والد (ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے خبر دی انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس حال میں تلبیہ پکا رتے سنا کہ آپﷺ کے بال جڑے (گوندیا خطمی بو ٹی وغیرہ کے ذریعے سے باہم چپکے ) ہوئے تھے آپﷺ کہہ رہے تھے: لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ، وَالنِّعْمَةَ، لَكَ وَالْمُلْكَ، لاَ شَرِيكَ لَكَ ان کلمات پر اضا فہ نہیں فرماتے تھے۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرمایا کرتے تھے کہ اللہ کے رسول اللہ ﷺ ذوالحلیفہ میں ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَا يُفْعَلُ بِالْمُحْرِمِ إِذَا مَاتَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1206.09. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ نَافعٍ، قَالَ ابْنُ نَافِعٍ: أَخْبَرَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا بِشْرٍ، يُحَدِّثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا يُحَدِّثُ، أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَوَقَعَ مِنْ نَاقَتِهِ فَأَقْعَصَتْهُ: «فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُغْسَلَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَأَنْ يُكَفَّنَ فِي ثَوْبَيْنِ، وَلَا يُمَسَّ طِيبًا، خَارِجٌ رَأْسُهُ» قَالَ شُعْبَةُ: ثُمَّ حَدَّثَنِي بِهِ بَعْدَ ذَلِكَ: خَارِجٌ رَأْسُهُ وَوَجْهُهُ، فَإِنَّه...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: کوئی شخص احرام کی حالت میں فوت ہو جائے ‘تو کیا کیا جائے ؟ )

مترجم: MuslimWriterName

1206.09. شعبہ نے کہا: میں نے ابو بشر سے سنا وہ سعید بن جبیر سے حدیث بیان کر رہے تھے انھوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حدیث بیان کرتے ہو ئے سنا کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حا ضر ہوا جبکہ وہ احرا م کی حا لت میں تھا (اسی دورا ن) وہ اپنی اونٹنی سے گر گیا تو اس نے اسی وقت اسے مار دیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ:   ’’اسے پانی اور بیر ی کے پتوں سے غسل دیا جا ئے اور اسے دو کپڑوں میں کفن دیا جا ئے خوشبو نہ لگا ئی جا ئے اور اس کا سر (کفن سے) با ہر نکلا ہوا ہو۔‘‘ شعبہ نے کہا مجھے بعد میں انھوں نے یہی حدیث (...