1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الوُقُوفِ بِعَرَفَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1665. حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ عُرْوَةُ كَانَ النَّاسُ يَطُوفُونَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ عُرَاةً إِلَّا الْحُمْسَ وَالْحُمْسُ قُرَيْشٌ وَمَا وَلَدَتْ وَكَانَتْ الْحُمْسُ يَحْتَسِبُونَ عَلَى النَّاسِ يُعْطِي الرَّجُلُ الرَّجُلَ الثِّيَابَ يَطُوفُ فِيهَا وَتُعْطِي الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ الثِّيَابَ تَطُوفُ فِيهَا فَمَنْ لَمْ يُعْطِهِ الْحُمْسُ طَافَ بِالْبَيْتِ عُرْيَانًا وَكَانَ يُفِيضُ جَمَاعَةُ النَّاسِ مِنْ عَرَفَاتٍ وَيُفِيضُ الْحُمْسُ مِنْ جَمْعٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ هَذِهِ الْآيَةَ نَزَلَتْ فِي...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : میدان عرفات میں ٹھہرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1665. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ دور جاہلیت میں حمس کے علاوہ دوسرے لوگ بیت اللہ کا ننگے طواف کرتے تھے۔ حمس سے مراد قریش اور اس کی اولاد ہے۔ قریش نیکی سمجھ کر لوگوں کو کپڑے دیتے، مرد مرد کو کپڑے دیتا وہ ان میں طواف کرتا اور عورت عورت کو کپڑے دیتی وہ ان میں طواف کرتی۔ جسے قریش کپڑے نہ دیتے وہ ننگا ہوکر بیت اللہ کا طواف کرتا۔ دوسرے لوگ تو میدان عرفات سے واپس آتے لیکن حمس مزدلفہ ہی سے واپس آجاتے۔ حضرت عائشہ  ؓ نے بتایا کہ درج ذیل آیت کریمہ قریش کے متعلق نازل ہوئی؛ ’’پھر تم لوگ وہاں سے واپس لوٹو جہاں سے دوسرے ل...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَتَى يُدْفَعُ مِنْ جَمْعٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1684. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ يَقُولُ شَهِدْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ صَلَّى بِجَمْعٍ الصُّبْحَ ثُمَّ وَقَفَ فَقَالَ إِنَّ الْمُشْرِكِينَ كَانُوا لَا يُفِيضُونَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَيَقُولُونَ أَشْرِقْ ثَبِيرُ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالَفَهُمْ ثُمَّ أَفَاضَ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : مزدلفہ سے کب چلا جائے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1684. حضرت عمرو بن میمون سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب حضر ت عمر  ؓ نے مزدلفہ میں نماز فجر ادا کی تو میں بھی موجود تھا۔ نماز کے بعد آپ ٹھہرے اور فرمایا: ، مشرکین طلوع آفتاب کے بعد یہاں سے کوچ کرتے اور طلوع آفتاب کے انتظار میں یہ کہتے تھے: اے ثبیر!تو چمک جا، یعنی آفتاب تجھ پر ظاہر ہو۔ لیکن نبی کریم ﷺ نے ان کی مخالفت کی اور طلوع آفتاب سے پہلے وہاں سے روانہ ہوئے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ أَيَّامِ الجَاهِلِيَّةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3838. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّ الْمُشْرِكِينَ كَانُوا لَا يُفِيضُونَ مِنْ جَمْعٍ حَتَّى تَشْرُقَ الشَّمْسُ عَلَى ثَبِيرٍ فَخَالَفَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَفَاضَ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: جاہلیت کے زمانے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3838. حضرت عمرو بن میمون سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عمر ؓ نے فرمایا کہ مشرک لوگ مزدلفہ سے واپس نہیں ہوتے تھے حتی کہ سورج کی دھوپ ثبیر پہاڑ پر آ جاتی۔ نبی ﷺ نے ان کی مخالفت کی اور طلوع آفتاب سے پہلے مزدلفہ سے کوچ فرمایا۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاض...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4520. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كَانَتْ قُرَيْشٌ وَمَنْ دَانَ دِينَهَا يَقِفُونَ بِالْمُزْدَلِفَةِ وَكَانُوا يُسَمَّوْنَ الْحُمْسَ وَكَانَ سَائِرُ الْعَرَبِ يَقِفُونَ بِعَرَفَاتٍ فَلَمَّا جَاءَ الْإِسْلَامُ أَمَرَ اللَّهُ نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتِيَ عَرَفَاتٍ ثُمَّ يَقِفَ بِهَا ثُمَّ يُفِيضَ مِنْهَا فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت ( ثم افیضوا من حیث افاض الناس )کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4520. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ (حج کے موقع پر) قریش اور ان کے ہم مسلک مزدلفہ ہی میں ٹھہر جاتے اور وہ اپنا نام حمس رکھتے تھے۔ باقی عرب کے لوگ مزدلفہ سے آگے میدان عرفات میں وقوف کرتے تھے۔ جب اسلام آیا تو اللہ تعالٰی نے اپنے نبی ﷺ کو حکم دیا کہ وہ عرفات میں آئیں اور وہاں وقوف کریں پھر واپس مزدلفہ آئیں۔ اللہ تعالٰی کے اس فرمان کا یہی مطلب ہے: "پھر جہاں سے دوسرے لوگ پلٹتے ہیں تم بھی وہاں سے پلٹو۔" ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1218. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنْ حَاتِمٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَدَنِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الْأَسْفَلَ، ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، يَا ابْنَ أَخِي، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، وَح...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ )

مترجم: MuslimWriterName

1218. ہم سے حاتم بن اسماعیل مدنی نے جعفر (الصادق) بن محمد (الباقر رحمۃ اللہ علیہ) سے، انھوں نےاپنے والد سے ر وایت کی، کہا: ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاں آئے، انھوں نے سب کے متعلق پوچھنا شروع کیا، حتیٰ کہ مجھ پر آ کر رک گئے، میں نے بتایا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں، انھوں نے (ازراہ شفقت) اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے سر پر رکھا، پھر میرا اوپر، پھر نیچے کا بٹن کھولا اور (انتہائی شفقت اورمحبت سے) اپنی ہتھیلی میرے سینے کے درمیان رکھ دی، ان دنوں میں بالکل نوجوان تھا، فرمانے لگے: میرے بھتیجے تمھیں خوش آمدید! تم جو چاہو پوچھ سکتے ہو، میں نے ان سے سوال کیا، وہ ان ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1218.01. وحَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ حَجَّةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ: حَاتِمِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ، وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ وَكَانَتِ الْعَرَبُ يَدْفَعُ بِهِمْ أَبُو سَيَّارَةَ عَلَى حِمَارٍ عُرْيٍ، فَلَمَّا أَجَازَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ بِالْمَشْعَرِ الْحَرَامِ، لَمْ تَشُكَّ قُرَيْشٌ أَنَّهُ سَيَقْتَصِرُ عَلَيْهِ، وَيَكُونُ مَنْزِلُهُ، ثَمَّ فَأَجَازَ وَلَمْ يَعْرِضْ لَهُ، حَتَّى أَتَى...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ )

مترجم: MuslimWriterName

1218.01. عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا: مجھے میرے والد(حفص بن غیاث) نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں جعفر بن محمد نے بیان کیا، (کہا:) مجھے میرے والد نے حدیث بیا ن کی کہ میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آ یا۔ اور ان سے رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کے حج کے متعلق سوال کیا، آ گے حاتم بن اسماعیل کی طرح حدیث بیان کی، البتہ (اس) حدیث میں یہ اضافہ کیا: (اسلام سے قبل) عرب کو ابو سیارہ نامی شخص اپنے بے پالان گدھے پر لے کر چلتا تھا۔ جب رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے(منیٰ سے آتے ہوئے) مزدلفہ میں مشعر حرام کوعبور کیا قریش کو یقین تھا کہ آپ صَل...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابٌ فِي الْوُقُوفِ وَقَوْلُهُ تَعَالَى: {ثُمَّ أ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1219. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ قُرَيْشٌ وَمَنْ دَانَ دِينَهَا يَقِفُونَ بِالْمُزْدَلِفَةِ، وَكَانُوا يُسَمَّوْنَ الْحُمْسَ، وَكَانَ سَائِرُ الْعَرَبِ يَقِفُونَ بِعَرَفَةَ، فَلَمَّا جَاءَ الْإِسْلَامُ أَمَرَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ نَبِيَّهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتِيَ عَرَفَاتٍ فَيَقِفَ بِهَا، ثُمَّ يُفِيضَ مِنْهَا، فَذَلِكَ قَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ: {ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ} [البقرة: 199] "...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: وقوف (عرفہ )اور اللہ تعالیٰ کا فرمان :’’پھر تم وہاں سے (طواف کے لیے )چلو جہاں سے دوسرے لوگ چلیں )

مترجم: MuslimWriterName

1219. ام المؤمنین عائشہ صدیقہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ قریش اور وہ لوگ جو قریش کے دین پر تھے، مزدلفہ میں وقوف کرتے تھے اور اپنے کو حُمس کہتے تھے (ابوالہیثم نے کہا ہے کہ یہ نام قریش کا ہے اور ان کی اولاد کا اور کنانہ اور جدیلہ قیس کا اس لئے کہ وہ اپنے دین میں حمس رکھتے تھے یعنی تشدد اور سختی کرتے تھے) اور باقی عرب کے لوگ عرفہ میں وقوف کرتے تھے۔ پھر جب اسلام آ یا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کو حکم فرمایا کہ عرفات میں آئیں اور وہاں وقوف فرمائیں اور وہیں سے لوٹیں۔ اور یہی مطلب ہے اس آیت کا کہ ”وہیں س...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابٌ فِي الْوُقُوفِ وَقَوْلُهُ تَعَالَى: {ثُمَّ أ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1219.01. وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَتِ الْعَرَبُ تَطُوفُ بِالْبَيْتِ عُرَاةً، إِلَّا الْحُمْسَ، وَالْحُمْسُ قُرَيْشٌ وَمَا وَلَدَتْ، كَانُوا يَطُوفُونَ عُرَاةً، إِلَّا أَنْ تُعْطِيَهُمُ الْحُمْسُ ثِيَابًا، فَيُعْطِي الرِّجَالُ الرِّجَالَ، وَالنِّسَاءُ النِّسَاءَ، وَكَانَتِ الْحُمْسُ لَا يَخْرُجُونَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ، وَكَانَ النَّاسُ كُلُّهُمْ يَبْلُغُونَ عَرَفَاتٍ، قَالَ هِشَامٌ: فَحَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: " الْحُمْسُ هُمُ الَّذِينَ أَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِمْ: {ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: وقوف (عرفہ )اور اللہ تعالیٰ کا فرمان :’’پھر تم وہاں سے (طواف کے لیے )چلو جہاں سے دوسرے لوگ چلیں )

مترجم: MuslimWriterName

1219.01. ابو اسامہ نے کہا، ہمیں ہشام نے اپنے والد سے بیان کیا، کہا: حُمس (کہلانے والے قبائل) کے علاوہ عرب (کےتمام قبائل) عریاں ہو کر بیت اللہ کا طواف کرتے تھے۔ حُمس (سے مراد) قریش اور ان (کی باہر بیاہی ہوئی خواتین) کے ہاں جنم لینے والے ہیں۔ عام لوگ برہنہ ہی طواف کرتے تھے، سوائے ان کے جنھیں اہل حُمس کپڑے دے دیتے (دستور یہ تھا کہ) مرد مردوں کو (طواف کے لئے) لباس دیتے اورعورتین عورتوں کو۔ (اسی طرح) حُمس (دوران حج) مزدلفہ سے آ گے نہیں بڑھتے تھے اور باقی سب لوگ عرفات تک پہنچتے تھے۔ ہشام نے کہا: مجھے میرے والد (عروہ) نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے حدیث بیا ن کی، انھوں...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ صِفَةِ حَجَّةِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: صحیح

1905. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيَّانِ وَرُبَّمَا زَادَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ الْكَلِمَةَ وَالشَّيْءَ قَالُوا حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهِ سَأَلَ عَنْ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ فَقُلْتُ أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الْأَعْلَى ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الْأَسْفَلَ ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْي...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کے حج کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1905. سیدنا جعفر (صادق) بن محمد (جعفر صادق بن محمد بن علی بن حسین ؓ) اپنے والد (محمد) سے بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کے ہاں گئے۔ جب ہم آپ کے پاس پہنچے تو انہوں نے سب لوگوں سے پوچھا (شناسائی حاصل کی) حتیٰ کہ میری باری آئی تو میں نے بتایا کہ میں محمد بن علی بن حسین ہوں۔ تو انہوں نے اپنا ہاتھ میرے سر کی طرف بڑھایا، پھر میرا اوپر والا بٹن کھولا، پھر نیچے والا کھولا، پھر اپنا ہاتھ میری چھاتیوں کے درمیان رکھا، اور میں ان دنوں جوان لڑکا تھا۔ انہوں نے کہا: خوش آمدید، بھتیجے! اپنے ہی گھر میں آئے ہو!۔ جو جی چاہتا ہے پوچھ لو، چنانچہ میں نے ان سے پوچھا جبکہ وہ ن...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الْوُقُوفِ بِعَرَفَةَ)

حکم: صحیح

1910. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَتْ قُرَيْشٌ وَمَنْ دَانَ دِينَهَا يَقِفُونَ بِالْمُزْدَلِفَةِ وَكَانُوا يُسَمَّوْنَ الْحُمُسَ وَكَانَ سَائِرُ الْعَرَبِ يَقِفُونَ بِعَرَفَةَ قَالَتْ فَلَمَّا جَاءَ الْإِسْلَامُ أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتِيَ عَرَفَاتٍ فَيَقِفَ بِهَا ثُمَّ يُفِيضُ مِنْهَا فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاس....

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: عرفات میں وقوف کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1910. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ قریش اور ان کے اہل دین مزدلفہ میں وقوف کیا کرتے تھے اور اپنے آپ کو ”حمس“ کہلاتے تھے۔ جبکہ دیگر سب عرب عرفات میں وقوف کرتے تھے۔ بیان کرتی ہیں کہ جب اسلام آیا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ کو حکم دیا کہ عرفات میں آ کر وقوف کریں، پھر وہاں سے لوٹیں، چنانچہ یہی تفسیر ہے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی (ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاس) ”پھر لوٹو وہیں سے جہاں سے لوگ لوٹتے ہیں۔“ ...