1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ فَضْلِ صَلَاتَيِ الصُّبْحِ وَالْعَصْرِ، وَال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

633. وَحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، وَهُوَ يَقُولُ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذْ نَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، فَقَالَ: «أَمَا إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ، لَا تُضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ، فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ، وَقَبْلَ غُرُوبِهَا» - يَعْنِي الْعَصْرَ وَالْفَجْرَ -، ثُمَّ قَرَأَ جَرِيرٌ {وَسَبِّحْ ب...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: صبح اور عصر کی نماز کی فضیلت اور ان کی حفاظت )

مترجم: MuslimWriterName

633. زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں مروان بن معاویہ فزاری نے حدیث سنائی، انھوں کہا: ہمیں اسماعیل بن ابی خالد نے خبر دی، انھوں نے کہا: ہمیں قیس بن ابی حازم نے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہے رہے تھے: ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ آپﷺ نے چودھویں رات کے چاند کی طرف نظر کی اور فرمایا: ’’سنو! تم لوگ اپنے رب کو اس طرح دیکھوں گے، جس طرح اس پورے چاند کو دیکھ رہےہو، اس کے دیکھنے میں تم بھیٹر نہ لگاؤ گے، اگر تم یہ کر سکو کہ سورج نکلنے سے پہلے کی اور سورج غروب ہونے سے پہلے کی نماز میں (مصروفیت ،سستی...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ فَضْلِ صَلَاتَيِ الصُّبْحِ وَالْعَصْرِ، وَال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

633.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، وَأَبُو أُسَامَةَ، وَوَكِيعٌ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ: «أَمَا إِنَّكُمْ سَتُعْرَضُونَ عَلَى رَبِّكُمْ، فَتَرَوْنَهُ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ»، وَقَالَ: ثُمَّ قَرَأَ، وَلَمْ يَقُلْ: جَرِيرٌ

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: صبح اور عصر کی نماز کی فضیلت اور ان کی حفاظت )

مترجم: MuslimWriterName

633.01. ابو بکر بن ابی شیبہ نےعبداللہ بن نمیر، ابو اسامہ اور وکیع سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ روایت کیا، اس میں ہے: ’’سنو! تم لوگ یقینا اپنے رب کے سامنے پیش کیے جاؤ گے اور اس کو اسی طرح دیکھوں گے، جس طرح اس پور ے چا ند کو دیکھتے ہو۔‘‘ پھر روای نے (ثم قراء جریر کی بجائے ) ثم قراء (پھر انھوں پڑھا) کہا اور جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نام نہیں لیا۔ ...


3 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ (بَابُ تَرْتِيلِ الْقِرَاءَةِ، وَاجْتِنَابِ الْهَذّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

822.03. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ الْأَحْدَبُ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ غَدَوْنَا عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ يَوْمًا بَعْدَ مَا صَلَّيْنَا الْغَدَاةَ فَسَلَّمْنَا بِالْبَابِ فَأَذِنَ لَنَا قَالَ فَمَكَثْنَا بِالْبَابِ هُنَيَّةً قَالَ فَخَرَجَتْ الْجَارِيَةُ فَقَالَتْ أَلَا تَدْخُلُونَ فَدَخَلْنَا فَإِذَا هُوَ جَالِسٌ يُسَبِّحُ فَقَالَ مَا مَنَعَكُمْ أَنْ تَدْخُلُوا وَقَدْ أُذِنَ لَكُمْ فَقُلْنَا لَا إِلَّا أَنَّا ظَنَنَّا أَنَّ بَعْضَ أَهْلِ الْبَيْتِ نَائِمٌ قَالَ ظَنَنْتُمْ بِآلِ ابْنِ أُمِّ عَبْدٍ غَفْلَةً قَالَ ثُمَّ أَقْبَلَ يُسَبِّحُ حَتَّى ظَنَّ أَنَّ ...

صحیح مسلم : کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور (باب: ٹھہر ٹھہر کر قراءت کرنا ‘ہذّ(کٹائی )یعنی تیزی میں حد سے بڑھ جانے سے اجتناب کرنا اور ایک رکعت میں دو اور اس سے زیادہ سورتیں پڑھنے کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

822.03. مہدی بن میمون نے کہا: واصل احدب نے ہمیں ابو وائل سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ایک دن ہم صبح کی نماز پڑھنے کے بعد حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے، ہم نے دروازے سے (انھیں) سلام عرض کیا، انھوں نے ہمیں اندر آنے کی اجازت دی، ہم کچھ دیر دروازے پر رکے رہے، اتنے میں ایک بچی نکلی اور کہنے لگی: کیا آپ لوگ اندر نہیں آئیں گے؟ ہم اندر چلے گئے اور وہ بیٹھے تسبیحات پڑھ رہے تھے، انھوں نے پوچھا: جب آپ لوگوں کو اجازت دے دی گئی تو پھر آنے میں کیا رکاوٹ تھی؟ ہم نے عرض کی نہیں (رکاوٹ نہیں تھی)، البتہ ہم نے سوچا (کہ شاید) گھر کے بعض افراد سوئے ہوئے...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ (بَابُ فَضْلِ التَّهْلِيلِ وَالتَّسْبِيحِ وَالدُّعَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2692. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَالَ حِينَ يُصْبِحُ وَحِينَ يُمْسِي سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ مِائَةَ مَرَّةٍ لَمْ يَأْتِ أَحَدٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَفْضَلَ مِمَّا جَاءَ بِهِ إِلَّا أَحَدٌ قَالَ مِثْلَ مَا قَالَ أَوْ زَادَ عَلَيْهِ...

صحیح مسلم : کتاب: ذکر الٰہی،دعا،توبہ اور استغفار (باب: لا الہ الا اللہ اور سبحان اللہ کہنے اور دعا کرنے کی فضیلت )

مترجم: MuslimWriterName

2692. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ے، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کوئی شخص جب صبح کرے اور جب شام کرے تو سو بار (سبحان الله وبحمده) کہے تو قیامت کے روز کوئی شخص اس سے بہتر عمل لے کر نہیں آئے گا، سوائے اس کے جو اتنی بار (یہ کلمات) کہے یا اس سے زیادہ بار کہے۔‘‘ ...


5 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ)

حکم: صحیح

1134. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، وَلَهُمْ يَوْمَانِ يَلْعَبُونَ فِيهِمَا، فَقَالَ: مَا هَذَانِ الْيَوْمَانِ؟، قَالُوا: كُنَّا نَلْعَبُ فِيهِمَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَبْدَلَكُمْ بِهِمَا خَيْرًا مِنْهُمَا, يَوْمَ الْأَضْحَى وَيَوْمَ الْفِطْرِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: نماز عیدین کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

1134. سیدنا ابن عمر ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ دو خطبے ارشاد فرمایا کرتے تھے۔ منبر پر آنے کے بعد بیٹھ جاتے، حتی کہ مؤذن فارغ ہو جاتا۔ پھر آپ ﷺ کھڑے ہوتے اور خطبہ دیتے۔ پھر بیٹھ جاتے اور کلام نہ کرتے۔ پھر کھڑے ہوتے اور خطبہ دیتے۔


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الرُّؤْيَةِ)

حکم: صحیح

4729. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ وَوَكِيعٌ وَأَبُو أُسَامَةَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسًا فَنَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ, لَيْلَةَ أَرْبَعَ عَشْرَةَ، فَقَالَ: >إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا، لَا تُضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ، فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا<. ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ: {سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: دیدار الہیٰ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4729. سیدنا جریر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ ﷺ نے چاند کی طرف نظر اٹھائی جبکہ رات چودھویں کی تھی اور چاند خوب چمک رہا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم اپنے رب کو دیکھو گے جیسے اس کو دیکھ رہے ہو، اس کے دیکھنے میں کوئی جمگھٹا نہیں ہو گا چنانچہ اگر کر سکتے ہو تو یہ کرو کہ سورج نکلنے اور غروب ہونے سے پہلے کی نمازوں میں مغلوب نہ ہو جاؤ، پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: {سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا} ”پس اپنے رب کی حمد بیان کر، سورج طلوع ہونے سے پہلے او...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ الرَّبِّ تَبَارَكَ وَ...)

حکم: صحیح

2551. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ قَالَ كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ فَقَالَ إِنَّكُمْ سَتُعْرَضُونَ عَلَى رَبِّكُمْ فَتَرَوْنَهُ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ لَا تُضَامُونَ فِي رُؤْيَتِهِ فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَصَلَاةٍ قَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا ثُمَّ قَرَأَ فَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيث...

جامع ترمذی : كتاب: جنت کاوصف اور اس کی نعمتوں کاتذکرہ (باب: جنت میں رب تبارک وتعالیٰ کے دیدار کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2551. جریر بن عبداللہ بجلی ؓ کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی اکرم ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ نے چودہویں رات کے چاند کی طرف دیکھا اور فرمایا: ’’تم لوگ اپنے رب کے سامنے پیش کئے جاؤ گے اور اسے اسی طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو، اسے دیکھنے میں کوئی مزاحمت اور دکھم پیل نہیں ہوگی۔ اگرتم سے ہوسکے کہ سورج نکلنے سے پہلے اور اس کے ڈوبنے کے بعد کی صلاۃ (فجر اور مغرب) میں مغلوب نہ ہو تو ایسا کرو، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ﴿فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ﴾۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَن قَالَ كَلِمَةُ التَّوحِيدِ المُفصَلِ عَش...)

حکم: صحیح

3555. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَال سَمِعْتُ كُرَيْبًا يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ جُوَيْرِيَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَيْهَا وَهِيَ فِي مَسْجِدِهَا ثُمَّ مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَا قَرِيبًا مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ فَقَالَ لَهَا مَا زِلْتِ عَلَى حَالِكِ فَقَالَتْ نَعَمْ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُكِ كَلِمَاتٍ تَقُولِينَهَا سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ رِضَا ن...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: جو کلمہٗ توحید لا الہ الا اللہ...‘‘دس بار کہے اس کی فضیلت )

مترجم: TrimziWriterName

3555. ام المومنین جویریہ بنت حارث سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ان کے پاس سے گزرے اور وہ (اس وقت) اپنی مسجد میں تھیں (جہاں وہ باقاعدہ گھرمیں نماز پڑھتی تھیں)، دوپہر میں رسول اللہﷺ کا ان کے پاس سے پھر گزر ہوا، رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: ’’تب سے تم اسی حال میں ہو؟‘‘ (یعنی اسی وقت سے اس وقت تک تم ذکر و تسبیح ہی میں بیٹھی ہو) انہوں نے کہا: ہاں، آپﷺ نے فرمایا: ’’کیا میں تمہیں چند کلمے ایسے نہ سکھا دوں جنہیں تم کہہ لیا کرو۔ (اور پھر پورا ثواب پاؤ) وہ کلمے یہ ہیں: (سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ، سُبْحَانَ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِيمَا أَنْكَرَتِ الْجَهْمِيَّةُ)

حکم: صحیح

177. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، وَوَكِيعٌ، ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِي يَعْلَى، وَوَكِيعٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَنَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، قَالَ: «إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ، لَا تَضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ، فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: فرقہ جہمیہ نے جس چیز کا انکار کیا )

مترجم: MajahWriterName

177. حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے، آپ نے چودھویں رات کے چاند کی طرف نظر اٹھائی اور فرمایا: ’’ تم عنقریب اپنے رب کو دیکھو گے جس طرح اس چاند کو دیکھتے ہو، تمہیں اس کے دیدار میں مشقت نہیں ہوگی، لہٰذا اگر تم سے ہو سکے کہ سورج طلوع ہونے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے والی نمازوں کے بارے میں مغلوب نہ ہو جاؤ، تو ضرور ایسا کرو۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمایا: ﴿وَ سَبِّــحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ الْغُرُوْبِ﴾