2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الذِّكْرِ​)

حکم: صحیح

3375. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ شَرَائِعَ الْإِسْلَامِ قَدْ كَثُرَتْ عَلَيَّ فَأَخْبِرْنِي بِشَيْءٍ أَتَشَبَّثُ بِهِ قَالَ لَا يَزَالُ لِسَانُكَ رَطْبًا مِنْ ذِكْرِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: ذکرالٰہی کی فضیلت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

3375. عبداللہ بن بسر ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! اسلام کے احکام وقوانین تو میرے لیے بہت ہیں، کچھ تھوڑی سی چیزیں مجھے بتا دیجئے جن پر میں (مضبوطی) سے جما رہوں، آپﷺ نے فرمایا: ’’تمہاری زبان ہر وقت اللہ کی یاد اور ذکر سے تر رہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ دَعْوَةَ الْمُسْلِمِ مُسْتَج...)

حکم: حسن

3382. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَطِيَّةَ اللَّيْثِيُّ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَسْتَجِيبَ اللَّهُ لَهُ عِنْدَ الشَّدَائِدِ وَالْكَرْبِ فَلْيُكْثِرْ الدُّعَاءَ فِي الرَّخَاءِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: مسلمان کی دعا کے مقبول ہونے کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

3382. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جسے اچھا لگے (اور پسند آئے) کہ مصائب ومشکلات (اور تکلیف دہ حالات) میں اللہ اس کی دعائیں قبول کرے، تو اسے کشادگی وفراخی کی حالت میں کثرت سے دعائیں مانگتے رہنا چاہیے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ دَعْوَةَ الْمُسْلِمِ مُسْتَج...)

حکم: صحیح

3384. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ الْبَهِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ اللَّهَ عَلَى كُلِّ أَحْيَانِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ وَالْبَهِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: مسلمان کی دعا کے مقبول ہونے کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

3384. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺ ہر وقت اللہ کو یاد کرتے تھے۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ ہم اسے صرف یحییٰ بن زکریا بن أبی زائدہ کی روایت سے جانتے ہیں۔


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ فَضلِ مَنْ أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ طَاهِرًا يَ...)

حکم: ضعیف

3526. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ طَاهِرًا يَذْكُرُ اللَّهَ حَتَّى يُدْرِكَهُ النُّعَاسُ لَمْ يَنْقَلِبْ سَاعَةً مِنْ اللَّيْلِ يَسْأَلُ اللَّهَ شَيْئًا مِنْ خَيْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا أَيْضًا عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَبِي ظَبْيَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْسَةَ عَ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: جو جائے اپنے بستر پرطہارت کے ساتھ اور یاد کرتا رہے اللہ تعالیٰ کو اس کی فضیلت )

مترجم: TrimziWriterName

3526. ابوامامہ باہلی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جو شخص اپنے بستر پر پاک و صاف ہو کر سونے کے لیے جائے اور اللہ کا ذکر کرتے ہوئے اسے نیند آ جائے تو رات کے جس کسی لمحے میں بھی بیدار ہو کر وہ دنیا و آخرت کی جو کوئی بھی بھلائی، اللہ سے مانگے گا اللہ اسے وہ چیز ضروری عطا کرے گا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲۔ یہ حدیث شہر بن حوشب سے بطریق: (أَبِي ظَبْيَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْسَةَ عَنِ النَّبِيِّﷺ) مروی ہے۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي دُعَاءِ الضَّيْفِ​)

حکم: صحیح

3579. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَى قَالَ حَدَّثَنِي مَعْنٌ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ حَبِيبٍ قَال سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ يَقُولُ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَبَسَةَ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَقْرَبُ مَا يَكُونُ الرَّبُّ مِنْ الْعَبْدِ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ الْآخِرِ فَإِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَكُونَ مِمَّنْ يَذْكُرُ اللَّهَ فِي تِلْكَ السَّاعَةِ فَكُنْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: مہمان میزبان کے لیے کیا دعا کرے اس کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

3579. عمرو بن عنبسہ ؓ کا بیان ہے کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’رب تعالیٰ اپنے بندے سے سب سے زیادہ قریب رات کے آخری نصف حصے کے درمیان میں ہوتا ہے، تو اگر تم ان لوگوں میں سے ہو سکو جو رات کے اس حصے میں اللہ کا ذکر کرتے ہیں تو تم بھی اس ذکر میں شامل ہو کر ان لوگوں میں سے ہو جاؤ۔(یعنی تہجدپڑھو)‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ النَّهْيُ عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ)

حکم: صحیح

572. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ أَنْبَأَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو يَحْيَى سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ وَضَمْرَةُ بْنُ حَبِيبٍ وَأَبُو طَلْحَةَ نُعَيْمُ بْنُ زِيَادٍ قَالُوا سَمِعْنَا أَبَا أُمَامَةَ الْبَاهِلِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ يَقُولُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ مِنْ سَاعَةٍ أَقْرَبُ مِنْ الْأُخْرَى أَوْ هَلْ مِنْ سَاعَةٍ يُبْتَغَى ذِكْرُهَا قَالَ نَعَمْ إِنَّ أَقْرَبَ مَا يَكُونُ الرَّبُّ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ الْعَبْدِ جَوْفَ اللَّيْلِ الْآخِرَ فَإِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَكُونَ مِمَّنْ ي...

سنن نسائی : کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل (باب: عصر کی نماز کے بعد (نفل)نماز منع ہے )

مترجم: NisaiWriterName

572. حضرت ابوامامہ باہلی ؓ حضرت عمروبن عبسہ ؓ سے بیان فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کیا کوئی گھڑی دوسری گھڑی سے زیادہ قرب والی ہے؟ یا کوئی ایسی گھڑی ہے جس میں خصوصاً اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جائے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں، تحقیق اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے سب سے زیادہ قریب نصف رات کے بعد ہوتا ہے۔ اگر تم طاقت رکھو کہ اس وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والوں میں شامل ہو تو ضرور ایسا کرو کیونکہ اس نماز میں فرشتے حاضر اور موجود ہوتے ہیں۔ یہ وقت طلوع شمس تک رہتا ہے کیونکہ سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے اور یہ کافروں کی عبادت کا وقت ہے، لہٰذا اس وقت ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابٌ فِي فَرْضِ الْجُمُعَةِ)

حکم: ضعیف

1081. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ بُكَيْرٍ أَبُو جَنَّابٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَدَوِيُّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ تُوبُوا إِلَى اللَّهِ قَبْلَ أَنْ تَمُوتُوا وَبَادِرُوا بِالْأَعْمَالِ الصَّالِحَةِ قَبْلَ أَنْ تُشْغَلُوا وَصِلُوا الَّذِي بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ رَبِّكُمْ بِكَثْرَةِ ذِكْرِكُمْ لَهُ وَكَثْرَةِ الصَّدَقَةِ فِي السِّرِّ وَالْعَلَانِيَةِ تُرْزَقُوا وَتُنْصَرُوا وَتُجْبَرُوا وَاعْلَمُوا أ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جمعے کی فرضیت کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

1081. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا تو ارشاد فرمایا: ’’لوگو! مرنے سے پہلے پہلے اللہ کے سامنے توبہ کر لو، مشغول ہوجانے سے پہلے جلدی جلدی نیک اعمال کر لو، اللہ کا بکثرت ذکر کر کے اور خفیہ و ظاہر صدقات کثرت سے ادا کر کے اپنے رب سے اپنا تعلق استوار کر لو،(اس کے نتیجہ میں) تمہیں رزق ملے گا۔ تمہاری مدد کی جائے گی اور تمہارا حال ٹھیک ہو جائےگا۔ جان لو اس سال کے اس مہینہ میں آج کے دن اس مقام پر اللہ تعالیٰ نے تم پر قیامت تک کے لئے جمعہ فرض کر دیا ہے۔ جو شخص عادل یا ظالم حکمران کی موجودگی میں میری زندگی میں یا می...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ فَضْلِ الذِّكْرِ)

حکم: صحیح

3790. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ زِيَادِ بْنِ أَبِي زِيَادٍ مَوْلَى ابْنِ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِخَيْرِ أَعْمَالِكُمْ وَأَرْضَاهَا عِنْدَ مَلِيكِكُمْ وَأَرْفَعِهَا فِي دَرَجَاتِكُمْ وَخَيْرٍ لَكُمْ مِنْ إِعْطَاءِ الذَّهَبِ وَالْوَرِقِ وَمِنْ أَنْ تَلْقَوْا عَدُوَّكُمْ فَتَضْرِبُوا أَعْنَاقَهُمْ وَيَضْرِبُوا أَعْنَاقَكُمْ قَالُوا وَمَا ذَاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ذِكْرُ اللَّهِ و قَالَ مُعَاذ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: اللہ کے ذکرکی فضیلت )

مترجم: MajahWriterName

3790. حضرت ابو درداء  ؓ سے روایت ہے، نبی نے فرمایا: کیا میں تمہیں ایسا عمل نہ بتاؤں جو تمہارے اعمال میں سب سے بہتر، تمہارے بادشاہ (اللہ تعالیٰ) کو سب سے زیادہ پسند، تمہارے درجات کو سب سے زیادہ بلند کرنے والا اور تمہارے لئے سونا اور چاندی (اللہ کی راہ میں) دینے سے بہتر اور اس بات سے بھی بہتر ہے کہ تم اپنے دشمن کا مقابلہ کرو اور ان کی گردنیں کاٹوں اور وہ تمہاری گردنیں کاٹیں؟ صحابہ نے کہا: اللہ کے رسول! وہ کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا: اللہ کا ذکر۔ حضرت معاذ بن جبل نے فرمایا:آدمی کوئی ایسا عمل نہیں کر سکتا جو اللہ کے عذاب سے نجات دینے میں اللہ کے ذکر سے بڑھ کر مؤثر ہو۔