1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الرُّكُوبِ وَالِارْتِدَافِ فِي الحَجِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1544. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج کے لیے سوار ہونا یا سواری کے پیچھے بیٹھنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1544. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک حضرت اسامہ ؓ  رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار تھے۔ پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے حضرت فضل بن عباس ؓ  کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ راوی کہتے ہیں: دونوں حضرات کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ برابر لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الرُّكُوبِ وَالِارْتِدَافِ فِي الحَجِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1544.01. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: حج کے لیے سوار ہونا یا سواری کے پیچھے بیٹھنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1544.01. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک حضرت اسامہ ؓ  رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار تھے۔ پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے حضرت فضل بن عباس ؓ  کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ راوی کہتے ہیں: دونوں حضرات کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ برابر لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ التَّلْبِيَةِ وَالتَّكْبِيرِ غَدَاةَ النَّحْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1686.01. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَا لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: دسویں تاریخ صبح کو تکبیر اور لبیک کہتے رہنا جمرہ عقبہ کی رمی تک اور چلتے ہوئے (سواری پر کسی کو ) اپنے پیچھے بٹھا لینا )

مترجم: BukhariWriterName

1686.01. حضرت ابن عباس ؓ ہی سے روایت ہے کہ حضرت اسامہ بن زید  ؓ عرفہ سے مزدلفہ تک رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھے تھے۔ پھر آپ نے مزدلفہ سے منیٰ تک حضرت فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ دونوں حضرات کا مشترکہ بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ جمرہ عقبہ کو رمی کرنے تک تلبیہ کہتے رہے۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ اسْتِحْبَابِ إِدَامَةِ الْحَاجِّ التَّلْبِيَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1283. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللهِ، وَنَحْنُ بِجَمْعٍ سَمِعْتُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ يَقُولُ فِي هَذَا الْمَقَامِ: «لَبَّيْكَ، اللهُمَّ لَبَّيْكَ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کے دن جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے (کے وقت )تک حاجی کے لیے مسلسل تلبیہ پکارنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1283. ابو حوص نے حصین سے حدیث بیان کی، انھوں نے کثیر بن مدرک سے، انھوں نے عبد الرحمٰن بن یزید سے روایت کی، انھوں نے کہا: عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (بن مسعود ) نے جب ہم مزدلفہ میں تھے کہا: میں نے اس ہستی سے سنا جن پر سورہ بقرہ نازل کی گئی، وہ اس مقام پر (لَبَّيْكَ اَللّٰهُمَ لَبَّيْكَ) کہہ رہے تھے۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ اسْتِحْبَابِ إِدَامَةِ الْحَاجِّ التَّلْبِيَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1283.01. وحَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُدْرِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ، لَبَّى حِينَ أَفَاضَ مِنْ جَمْعٍ فَقِيلَ أَعْرَابِيٌّ هَذَا؟ فَقَالَ عَبْدُ اللهِ: أَنَسِيَ النَّاسُ أَمْ ضَلُّوا، سَمِعْتُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ يَقُولُ: فِي هَذَا الْمَكَانِ «لَبَّيْكَ، اللهُمَّ، لَبَّيْكَ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کے دن جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے (کے وقت )تک حاجی کے لیے مسلسل تلبیہ پکارنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1283.01. ہشیم نے کہا: ہمیں حصین نے کثیر بن مدرک اشجعی سے خبر دی، انھوں نے عبد الرحمٰن بن یزید سے روایت کی کہ حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (بن مسعود) نے مزدلفہ سے لو ٹتے وقت تلبیہ کہا: تو کہا گیا: کیا یہ اعرابی (بدو) ہیں؟ اس پر عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: کیا لوگ بھول گئے ہیں یا گمرا ہ ہو گئے ہیں؟ میں نے اس ہستی سے سنا جن پر سورہ بقرہ نازل کی گئی وہ اس جگہ پر (لَبَّيْكَ اَللهم لَبَّيْكَ) کہہ رہے تھے۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ اسْتِحْبَابِ إِدَامَةِ الْحَاجِّ التَّلْبِيَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1283.03. وحَدَّثَنِيهِ يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ، حَدَّثَنَا زِيَادٌ يَعْنِي الْبَكَّائِيَّ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُدْرِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، وَالْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَا: سَمِعْنَا عَبْدَ اللهِ بْنَ مَسْعُودٍ، يَقُولُ: بِجَمْعٍ سَمِعْتُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ هَاهُنَا، يَقُولُ: «لَبَّيْكَ، اللهُمَّ، لَبَّيْكَ» ثُمَّ لَبَّى وَلَبَّيْنَا مَعَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کے دن جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے (کے وقت )تک حاجی کے لیے مسلسل تلبیہ پکارنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1283.03. زیاد بکّائی نے حصین سے حدیث بیان کی، انھوں نے کثیر بن مدرک اشجعی سے انھوں نے عبد الرحمٰن بن یزید اور اسود بن یزید سے روایت کی، دونوں نے کہا: ہم نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ مزدلفہ میں فرما رہے تھے۔ میں نے اس ہستی سے سنا، جن پر سورہ بقرہ نازل کی گئی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی جگہ (لَبَّيْكَ اَللّٰهُمَّ لَبَّيْكَ) کہہ رہے تھے۔ (یہ کہہ کر) انھوں (عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے تلبیہ پکا را اور ہم نے بھی ان کے ساتھ تلبیہ پکارا۔ ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مَتَى تُقْطَعُ التَّلْبِيَةُ فِي ا...)

حکم: صحیح

918. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَرْدَفَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ جَمْعٍ إِلَى مِنًى فَلَمْ يَزَلْ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الْفَضْلِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ الْحَاجَّ لَا يَقْطَعُ التَّلْبِيَةَ حَتَّى يَرْمِيَ الْجَمْرَةَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيّ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج میں تلبیہ پکارنا کب بند کیاجائے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

918. فضل بن عباس‬ ؓ ک‬ہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے مجھے مزدلفہ سے منیٰ تک اپنا ردیف بنایا (یعنی آپ مجھے اپنے پیچھے سواری پر بٹھا کر لے گئے) آپ برابر تلبیہ کہتے رہے یہاں تک کہ آپ نے جمرہ (عقبہ) کی رمی کی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- فضل ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں علی، ابن مسعود، اور ابن عباس ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- اور صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ حاجی تلبیہ بند نہ کرے جب تک کہ جمرہ کی رمی نہ کر لے۔ یہی شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے۱؎۔ ...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ مَتَى يَقْطَعُ الْحَاجُّ التَّلْبِيَةَ)

حکم: صحیح

3040. حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ خُصَيْفٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ: «كُنْتُ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَا زِلْتُ أَسْمَعُهُ يُلَبِّي، حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ، فَلَمَّا رَمَاهَا، قَطَعَ التَّلْبِيَةَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل (باب: حاجی لبیک پکارنا کب بند کرے؟ )

مترجم: MajahWriterName

3040. حضرت فضل بن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں سواری پر نبیﷺکے پیچھے سوار تھا، چنانچہ میں آپﷺ کو لبیک پکارتے سنتا رہا حتیٰ کہ آپﷺ نے جمرۂ عقبہ (بڑے جمرے) کو کنکریاں ماریں۔ جب آپﷺ نے اس کی رمی کر لی تو لبیک پکارنا بند کر دیا۔