1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ الدُّعَاءِ)

حکم: صحیح

1481. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ أَخْبَرَنِي أَبُو هَانِئٍ حُمَيْدُ بْنُ هَانِئٍ أَنَّ أَبَا عَلِيٍّ عَمْرَو بْنَ مَالِكٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَدْعُو فِي صَلَاتِهِ لَمْ يُمَجِّدْ اللَّهَ تَعَالَى وَلَمْ يُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَجِلَ هَذَا ثُمَّ دَعَاهُ فَقَالَ لَهُ أَوْ لِغَيْرِهِ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَبْد...

سنن ابو داؤد : کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل (باب: ( آداب ) دعا )

مترجم: DaudWriterName

1481. صحابی رسول، سیدنا فضالہ بن عبید ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو نماز میں دعا کرتے ہوئے سنا کہ اس نے اللہ کی حمد و ثنا نہ کی تھی اور نہ نبی کریم ﷺ کے لیے درود پڑھا تھا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس نے جلدی کی۔“ پھر اس کو بلایا اور اسے یا کسی دوسرے سے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو پہلے اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کرے، پھر نبی کریم ﷺ کے لیے درود پڑھے، اس کے بعد جو چاہے دعا کرے۔“ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مَا يَقُولُ عِنْدَ دُخُولِ الْمَسْ...)

حکم: صحیح

314. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ أُمِّهِ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْحُسَيْنِ، عَنْ جَدَّتِهَا فَاطِمَةَ الْكُبْرَى قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ إِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ صَلَّى عَلَى مُحَمَّدٍ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: رَبِّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي، وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ، وَإِذَا خَرَجَ صَلَّى عَلَى مُحَمَّدٍ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: رَبِّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ فَضْلِكَ...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مسجد میں داخل ہوتے وقت کون سی دعا پڑھے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

314. فاطمہ بنت حسین اپنی دادی فاطمہ کبریٰ ؓ سے روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب مسجد میں داخل ہوتے تو محمد ﷺ پر درود و سلام بھیجتے اور یہ دعا پڑھتے: ’’رَبِّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ‘‘ (اے میرے رب! میرے گناہ بخش دے اور اپنی رحمت کے دروازے میرے لیے کھول دے) اور جب نکلتے تو محمد ﷺ پر صلاۃ (درود) و سلام بھیجتے اور یہ کہتے: ’’رَبِّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ فَضْلِكَ‘‘ (اے میرے رب! میرے گناہ بخش دے اور اپنے فضل کے دروازے میرے لیے کھول دے) ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مَا يَقُولُ عِنْدَ دُخُولِ الْمَسْ...)

حکم: صحیح

315. و قَالَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، فَلَقِيتُ عَبْدَاللهِ بْنَ الْحَسَنِ بِمَكَّةَ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَحَدَّثَنِي بِهِ قَالَ: كَانَ إِذَا دَخَلَ قَالَ: رَبِّ افْتَحْ لِي بَابَ رَحْمَتِكَ، وَإِذَا خَرَجَ قَالَ: رَبِّ افْتَحْ لِي بَابَ فَضْلِكَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ، وَأَبِي أُسَيْدٍ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ فَاطِمَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ، وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ. وَفَاطِمَةُ بِنْتُ الْحُسَيْنِ لَمْ تُدْرِكْ فَاطِمَةَ الْكُبْرَى، إِنَّمَا عَاشَتْ فَاطِمَةُ بَعْدَ النَّبِيِّ ﷺ أَشْهُرًا...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مسجد میں داخل ہوتے وقت کون سی دعا پڑھے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

315. اسماعیل بن ابراہیم بن راہویہ کا بیان ہے کہ میں عبداللہ بن حسن سے مکہ میں ملا تو میں نے ان سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مجھ سے اسے بیان کیا اور کہا کہ جب آپ ﷺ داخل ہوتے تو یہ کہتے ’’رَبِّ افْتَحْ لِي بَابَ رَحْمَتِكَ‘‘ (اے میرے رب! اپنی رحمت کے دروازے میرے لیے کھول دے)۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- فاطمہ‬ ؓ ک‬ی حدیث (شواہد کی بنا پر) حسن ہے، ورنہ اس کی سند متصل نہیں ہے۔ ۲- فاطمہ بنت حسین نے فاطمہ کبریٰ کو نہیں پایا ہے، وہ تو نبی...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الوِتْرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّلاَةِ عَلَى النَّب...)

حکم: ضعیف

484. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ ابْنُ عَثْمَةَ حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ يَعْقُوبَ الزَّمْعِيُّ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَيْسَانَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ شَدَّادٍ أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَوْلَى النَّاسِ بِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَكْثَرُهُمْ عَلَيَّ صَلَاةً قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَرُوِي عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا وَكَتَبَ لَهُ بِهَا عَشْرَ حَسَنَاتٍ...

جامع ترمذی : كتاب: نمازِوترکے احکام و مسائل (باب: نبی اکرمﷺپر صلاۃ(درود) بھیجنے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

484. عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن مجھ سے لوگوں میں سب سے زیادہ قریب۱؎ وہ ہوگا جو مجھ پر سب سے زیادہ صلاۃ (درود) بھیجے گا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ۲- نبی اکرم ﷺ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے فرمایاـ: جو مجھ پر ایک بار صلاۃ (درود) بھیجتا ہے، اللہ اس پر اس کے بدلے دس بار صلاۃ (درود) بھیجتا ہے۔ ۲؎، اور اس کے لیے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں (یہی حدیث آگے آ رہی ہے)۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الوِتْرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّلاَةِ عَلَى النَّب...)

حکم: صحیح

485. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَعَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ وَعَمَّارٍ وَأَبِي طَلْحَةَ وَأَنَسٍ وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرُوِي عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَغَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا صَلَاةُ الرَّبِّ الرَّحْمَةُ وَصَلَاةُ الْمَلَائِكَةِ الِاسْتِغْفَا...

جامع ترمذی : كتاب: نمازِوترکے احکام و مسائل (باب: نبی اکرمﷺپر صلاۃ(درود) بھیجنے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

485. ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو مجھ پر ایک بار صلاۃ (درود) بھیجے گا، اللہ اس کے بدلے اس پر دس بار صلاۃ (درود) بھیجے گا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں عبدالرحمن بن عوف، عامر بن ربیعہ ،عمار، ابو طلحہ، انس اور ابی بن کعب‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- سفیان ثوری اور دیگر کئی اہل علم سے مروی ہے کہ رب کے صلاۃ (درود) سے مراد اس کی رحمت ہے اور فرشتوں کے صلاۃ (درود) سے مراد استغفار ہے۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الوِتْرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّلاَةِ عَلَى النَّب...)

حکم: حسن

486. حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ سَلْمٍ الْمَصَاحِفِيُّ الْبَلْخِيُّ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ عَنْ أَبِي قُرَّةَ الْأَسَدِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ إِنَّ الدُّعَاءَ مَوْقُوفٌ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ لَا يَصْعَدُ مِنْهُ شَيْءٌ حَتَّى تُصَلِّيَ عَلَى نَبِيِّكَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

جامع ترمذی : كتاب: نمازِوترکے احکام و مسائل (باب: نبی اکرمﷺپر صلاۃ(درود) بھیجنے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

486. عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں: دعا آسمان اور زمین کے درمیان رکی رہتی ہے، اس میں سے ذرا سی بھی اوپر نہیں جاتی جب تک کہ تم اپنے نبی ﷺ پر صلاۃ (درود) نہیں بھیج لیتے۔


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السَّفَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ (بَابُ مَا ذُكِرَ فِي الثَّنَاءِ عَلَى اللَّهِ وَال...)

حکم: حسن صحیح

593. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ مَعَهُ فَلَمَّا جَلَسْتُ بَدَأْتُ بِالثَّنَاءِ عَلَى اللَّهِ ثُمَّ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ دَعَوْتُ لِنَفْسِي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَلْ تُعْطَهْ سَلْ تُعْطَهْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا...

جامع ترمذی : کتاب: سفر کے احکام ومسائل (باب: دعا سے پہلے اللہ کی تعریف کرنے اور نبی اکرمﷺ پر صلاۃ(درود) بھیجنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

593. عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہـ میں نماز پڑھ رہا تھا، اور نبی اکرم ﷺ موجود تھے، ابو بکر اور عمر ؓ (بھی) آپ کے ساتھ تھے، جب میں (قعدہ اخیرہ میں) بیٹھا تو پہلے میں نے اللہ کی تعریف کی پھر نبی اکرم ﷺ پر درود بھیجا، پھر اپنے لیے دعا کی، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’مانگو، تمہیں دیا جائے گا، مانگ تمہیں دیا جائے گا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عبداللہ بن مسعود ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں فضالہ بن عبید ؓ سے روایت ہے۔ ۳- یہ حدیث احمد بن حنبل نے یحییٰ بن آدم سے مختصراً روایت کی ہے۔ ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي اِيجَابِ الدُّعَاءِ بِتَقدِيمِ الحَمدِ و...)

حکم: حسن

3476. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي هَانِئٍ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْجَنْبِيِّ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّى فَقَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَجِلْتَ أَيُّهَا الْمُصَلِّي إِذَا صَلَّيْتَ فَقَعَدْتَ فَاحْمَدْ اللَّهَ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ وَصَلِّ عَلَيَّ ثُمَّ ادْعُهُ قَالَ ثُمَّ صَلَّى رَجُلٌ آخَرُ بَعْدَ ذَلِكَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَصَلَّى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى ال...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: دعا میں سب سے پہلے حمد وثناء اور پھر نبیﷺ پر درود پڑھنے سے دعا کا قبول ہونا )

مترجم: TrimziWriterName

3476. فضالہ بن عبید ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہم لوگوں کے ساتھ (مسجد میں ) تشریف فرما تھے، اس وقت ایک شخص مسجد میں آیا، اس نے نماز پڑھی، اور یہ دعاکی: اے اللہ! میری مغفرت کردے اور مجھ پر رحم فرما، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے مصلی! تو نے جلدی کی، جب تو نماز پڑھ کر بیٹھے تو اللہ کے شایان شان اس کی حمد بیان کر اور پھر مجھ پر صلاۃ ( درود) بھیج، پھر اللہ سے دعا کر’’، کہتے ہیں:اس کے بعد پھر ایک اور شخص نے نماز پڑھی، اس نے اللہ کی حمد بیان کی اور نبی اکرم ﷺ پردرود بھیجا تونبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اے مصلی! دعاکر، تیری دعاقبول کی جائے گی&l...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي اِيجَابِ الدُّعَاءِ بِتَقدِيمِ الحَمدِ و...)

حکم: صحیح

3477. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِيُّ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّ عَمْرَو بْنَ مَالِكٍ الْجَنْبِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ يَقُولُ سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَدْعُو فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَجِلَ هَذَا ثُمَّ دَعَاهُ فَقَالَ لَهُ أَوْ لِغَيْرِهِ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِتَحْمِيدِ اللَّهِ وَالثَّنَاءِ عَلَيْهِ ثُمَّ لْيُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: دعا میں سب سے پہلے حمد وثناء اور پھر نبیﷺ پر درود پڑھنے سے دعا کا قبول ہونا )

مترجم: TrimziWriterName

3477. فضالہ بن عیبد ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک شخص کو نماز کے اندر۱؎  دعا کرتے ہوئے سنا، اس نے نبی اکرم ﷺ پر صلاۃ ( درود) نہ بھیجا، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اس نے جلدی کی، پھر آپﷺ نے اسے بلایا، اور اس سے اور اس کے علاوہ دوسروں کو خطاب کر کے کہا، جب تم میں سے کوئی بھی نماز پڑھ چکے۲؎ تو اسے چاہیے کہ وہ پہلے اللہ کی حمد وثنا بیان کرے، پھر نبی اکرم ﷺ پر صلاۃ ( درود) بھیجے، پھر اس کے بعد وہ جو چاہے دعا مانگے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ التَّمْجِيدِ وَالصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ...)

حکم: صحیح

1284. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ أَبِي هَانِئٍ أَنَّ أَبَا عَلِيٍّ الْجَنْبِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ يَقُولُ سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَدْعُو فِي صَلَاتِهِ لَمْ يُمَجِّدْ اللَّهَ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَجِلْتَ أَيُّهَا الْمُصَلِّي ثُمَّ عَلَّمَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُصَلِّي فَمَجَّدَ اللَّهَ وَحَمِدَهُ وَصَلَّى عَلَى ال...

سنن نسائی : کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: نمازمیں اللہ تعالیٰ کی بزرگی بیان کرنا اور نبیﷺپر درودپڑ ھنا )

مترجم: NisaiWriterName

1284. حضرت فضالہ بن عبید ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی  کو نماز میں دعا کرتے سنا جس نے نہ اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی اور نہ نبی ﷺ پر درود پڑھا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے نمازی! تو نے جلدی کی ہے۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کو دعا کا طریقہ سکھایا، پھر آپ نے ایک آدمی کو دعا کرتے ہوئے سنا، اس نے پہلے اللہ تعالیٰ کی بزرگی اور تعریف بیان کی، پھر نبی ﷺ پر درود پڑھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اب تو دعا کر، قبول ہوگی اور مانگ تجھے دیا جائے گا۔“ ...