1 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ

حکم: صحیح

3006 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنْ حَاتِمٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَدَنِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الْأَسْفَلَ، ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، يَا ابْنَ أَخِي، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، وَح...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3006. ہم سے حاتم بن اسماعیل مدنی نے جعفر (الصادق) بن محمد (الباقر رحمۃ اللہ علیہ) سے، انھوں نےاپنے والد سے ر وایت کی، کہا: ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاں آئے، انھوں نے سب کے متعلق پوچھنا شروع کیا، حتیٰ کہ مجھ پر آ کر رک گئے، میں نے بتایا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں، انھوں نے (ازراہ شفقت) اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے سر پر رکھا، پھر میرا اوپر، پھر نیچے کا بٹن کھولا اور (انتہائی شفقت اورمحبت سے) اپنی ہتھیلی میرے سینے کے درمیان رکھ دی، ان دنوں میں بالکل نوجوان تھا، فرمانے لگے: میرے بھتیجے تمھیں خوش آمدید! تم جو چاہو پوچھ سکتے ہو، میں نے ان سے سوال کیا، وہ ان ...


2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ حَجَّةِ النَّبِيِّ ﷺ

حکم: صحیح

3007 وحَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ حَجَّةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ: حَاتِمِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ، وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ وَكَانَتِ الْعَرَبُ يَدْفَعُ بِهِمْ أَبُو سَيَّارَةَ عَلَى حِمَارٍ عُرْيٍ، فَلَمَّا أَجَازَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ بِالْمَشْعَرِ الْحَرَامِ، لَمْ تَشُكَّ قُرَيْشٌ أَنَّهُ سَيَقْتَصِرُ عَلَيْهِ، وَيَكُونُ مَنْزِلُهُ، ثَمَّ فَأَجَازَ وَلَمْ يَعْرِضْ لَهُ، حَتَّى أَتَى...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج نبوی ﷺ)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3007. عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا: مجھے میرے والد(حفص بن غیاث) نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں جعفر بن محمد نے بیان کیا، (کہا:) مجھے میرے والد نے حدیث بیا ن کی کہ میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آ یا۔ اور ان سے رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کے حج کے متعلق سوال کیا، آ گے حاتم بن اسماعیل کی طرح حدیث بیان کی، البتہ (اس) حدیث میں یہ اضافہ کیا: (اسلام سے قبل) عرب کو ابو سیارہ نامی شخص اپنے بے پالان گدھے پر لے کر چلتا تھا۔ جب رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے(منیٰ سے آتے ہوئے) مزدلفہ میں مشعر حرام کوعبور کیا قریش کو یقین تھا کہ آپ صَل...


4 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ كَيْفَ تُرْمَى الْجِمَارُ​

حکم: ضعیف

930 حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ قَالَا حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ رَمْيُ الْجِمَارِ وَالسَّعْيُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ لِإِقَامَةِ ذِكْرِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جمرات کی رمی کیسے کی جائے؟​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

930. ام المومنین عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جمرات کی رمی اور صفا و مروہ کی سعی اللہ کے ذکر کو قائم کرنے کے لیے شروع کی گئی ہے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


6 ‌سنن النسائي کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابٌ التَّكْبِيرُ عَلَى الصَّفَا

حکم: صحیح

2980 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا وَقَفَ عَلَى الصَّفَا يُكَبِّرُ ثَلَاثًا وَيَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ يَصْنَعُ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَيَدْعُو وَيَصْنَعُ عَلَى الْمَرْوَةِ مِثْلَ ذَلِكَ...

سنن نسائی: کتاب: مواقیت کا بیان (باب: کوہ صفا پر(چڑھ کر)اللہ اکبر کہنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2980. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب کوہ صفا پر ٹھہرتے تو تین دفعہ اللہ اکبر کہتے، پھر یہ پڑھتے: [لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ…] ”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ یکتا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں۔ بادشاہی اور تعریف اسی کی ہے اور وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے۔“ یہ تین دفعہ پڑھتے اور دعا کرتے، پھر مروہ پر بھی ایسے ہی کرتے۔...


7 ‌سنن النسائي کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ بَابٌ الذِّكْرُ وَالدُّعَاءُ عَلَى الصَّفَا

حکم: صحیح

2982 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ طَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا رَمَلَ مِنْهَا ثَلَاثًا وَمَشَى أَرْبَعًا ثُمَّ قَامَ عِنْدَ الْمَقَامِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَقَرَأَ وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى وَرَفَعَ صَوْتَهُ يُسْمِعُ النَّاسَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَاسْتَلَمَ ثُمَّ ذَهَبَ فَقَالَ نَبْدَأُ بِمَا بَدَأَ اللَّهُ بِهِ فَبَدَأَ بِالصَّفَا فَرَقِيَ عَلَيْهَا حَتَّى بَدَا لَهُ الْبَيْتُ وَقَالَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ لَا إِلَهَ...

سنن نسائی: کتاب: مواقیت کا بیان (باب: کوہ صفا پر دعائیں اور دیگر اذکار کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2982. حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے۔ ان میں سے تین چکروں میں کندھے ہلا کر تیز تیز چلے اور چار چکر آرام سے چلے، پھر مقام ابراہیم کے پاس آکھڑے ہوئے اور دو رکعتیں پڑھیں اور یہ آیت پڑھی: ﴿وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ﴾ ”تم مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ۔“ یہ آیت آپ نے لوگوں کو سنانے کے لیے بلند آواز سے پڑھی۔ پھر دوبارہ حجر اسود کے پاس گئے اور اسے بوسہ دیا، پھر (باہر کو) چلے اور فرمایا: ”ہم اس (پہاڑی) سے ابتدا کریں گے جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے پہلے فرمایا ہے۔“ اس کے بعد آپ پہلے صفا پر گئے۔ اس پر چڑھ...


8 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَاب حَجَّةِ رَسُولِ اللَّهِﷺ

حکم: صحیح

3178 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهِ سَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ، حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي، فَحَلَّ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ حَلَّ زِرِّي الْأَسْفَلَ. ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ، بَيْنَ ثَدْيَيَّ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، فَجَاءَ وَقْتُ الصَّلَاةِ، فَقَامَ فِي نِسَاجَةٍ مُلْتَحِفًا بِه...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل

(باب: رسول اللہﷺ کےحج کی تفصیل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3178. حضرت جعفر(صادق) رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد محمد (باقر) رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں انھوں نے فرمایا: ہم لوگ حضرت جابربن عبد اللہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے- جب ہم آپ کے پاس پہنچے تو آپ ؓ نے تمام افراد کے بارے میں پوچھا (کہ آپ لوگ کون کون ہیں؟) حتی کہ میری باری آ گئی۔ میں نے کہا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں۔ انھوں نے میرے سر کی طرف ہاتھ بڑھاکر میرا اوپر والا بٹن کھولا پھر (اس سے) نیچےوالا بٹن کھولا پھر اپناہاتھ میرے سینے پر رکھ دیا۔اس وقت میں ایک نوجوان لڑکا تھا۔ آپ نے فرمایا: تمھیں خوش آمدید! جو چاہوپوچھو چنانچہ میں نے آپ سے سوالات کیے (انھوں جواب دیے۔) آپ اس و...