1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ رَمْيِ الجِمَارِ بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1747. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ رَمَى عَبْدُ اللَّهِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي فَقُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ نَاسًا يَرْمُونَهَا مِنْ فَوْقِهَا فَقَالَ وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ هَذَا مَقَامُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ بِهَذَا...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : رمی جمار سات کنکریوں سے کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1747. حضرت عبدالرحمان بن یزید سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے وادی کے نشیب سے کنکریاں ماریں تو میں نے کہا: ابو عبدالرحمان!کچھ لوگ تو اوپر ہی سے کھڑے ہوکررمی کرتے ہیں، توانھوں نے فرمایا: قسم ہے اس اللہ کی جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں!یہ اس شخص کے رمی کرنے کامقام ہے جس پر سورہ بقرہ نازل ہوئی تھی۔ ﷺ۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ رَمْيِ الجِمَارِ بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1748. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ انْتَهَى إِلَى الْجَمْرَةِ الْكُبْرَى جَعَلَ الْبَيْتَ عَنْ يَسَارِهِ وَمِنًى عَنْ يَمِينِهِ وَرَمَى بِسَبْعٍ وَقَالَ هَكَذَا رَمَى الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : رمی جمار سات کنکریوں سے کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1748. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، جب وہ جمرہ کبریٰ (جمرہ عقبہ) کے پاس پہنچے تو انھوں نے کعبے کواپنی بائیں جانب اور منیٰ کو اپنی دائیں طرف کرلیا، پھر اسے سات کنکریاں ماریں اور فرمایا کہ اس طرح اس شخصیت ﷺ نے کنکریاں ماریں تھیں جس پر سورہ بقرہ نازل ہوئی تھی۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ رَمَى جَمْرَةَ العَقَبَةِ فَجَعَلَ البَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1749. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّهُ حَجَّ مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَرَآهُ يَرْمِي الْجَمْرَةَ الْكُبْرَى بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ فَجَعَلَ الْبَيْتَ عَنْ يَسَارِهِ وَمِنًى عَنْ يَمِينِهِ ثُمَّ قَالَ هَذَا مَقَامُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : اس شخص کے متعلق جس نے جمرہ عقبہ کی رمی کی تو بیت اللہ کو اپنی بائیں طرف کیا )

مترجم: BukhariWriterName

1749. حضرت عبدالرحمان بن یزید سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے ساتھ حج کیا تو دیکھا کہ انھوں نے بیت اللہ کو بائیں جانب اور منیٰ کو دائیں جانب کرکے جمرہ کبریٰ کو سات کنکریاں ماریں، پھر فرمایا : یہ اس ستودہ صفات ﷺ کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے جن پر سورہ بقرہ نازل ہوئی تھی۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1750. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَقُولُ عَلَى الْمِنْبَرِ السُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا الْبَقَرَةُ وَالسُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا آلُ عِمْرَانَ وَالسُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا النِّسَاءُ قَالَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِإِبْرَاهِيمَ فَقَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ أَنَّهُ كَانَ مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حِينَ رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَاسْتَبْطَنَ الْوَادِيَ حَتَّى إِذَا حَاذَى بِالشَّجَرَةِ اعْتَرَضَهَا فَرَمَى بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ ثُمَّ قَالَ مِنْ هَا هُنَا وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُه...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : اس بیان میں کہ (حاجی کو ) کنکری مارتے وقت اللہ اکبر کہنا چاہئے )

مترجم: BukhariWriterName

1750. حضرت اعمش کہتے ہیں: میں نے حجاج بن یوسف کو منبر پر یہ کہتے ہوئے سنا: وہ سورت جس میں بقرہ کا ذکر ہے، وہ سورت جس میں آل عمران کا ذکر ہے اور وہ سورت جس میں نساء کا ذکر ہے۔ اعمش نے کہا: جب میں نے اس بات کاابراہیم نخعی سے ذکر کیا تو انھوں نے کہا: مجھے عبدالرحمان بن یزید نے خبر دی، وہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے ہمراہ تھے۔ جب انھوں نے جمرہ عقبہ کو رمی کی تو وادی کے نشیب میں اترے حتیٰ کہ درخت کے بالمقابل ہوئے۔ اس کے سامنے کھڑے ہوکر سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری مارتے وقت اللہ أکبر کہتے تھے۔ پھرکہا: اس اللہ کی قسم جس کے علاوہ کوئی معبود برح...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ إِذَا رَمَى الجَمْرَتَيْنِ، يَقُومُ وَيُسْهِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1751. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ كَانَ يَرْمِي الْجَمْرَةَ الدُّنْيَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ عَلَى إِثْرِ كُلِّ حَصَاةٍ ثُمَّ يَتَقَدَّمُ حَتَّى يُسْهِلَ فَيَقُومَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ فَيَقُومُ طَوِيلًا وَيَدْعُو وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ ثُمَّ يَرْمِي الْوُسْطَى ثُمَّ يَأْخُذُ ذَاتَ الشِّمَالِ فَيَسْتَهِلُ وَيَقُومُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ فَيَقُومُ طَوِيلًا وَيَدْعُو وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ وَيَقُومُ طَوِيلًا ثُمَّ يَرْمِي جَمْرَةَ ذَاتِ الْعَقَبَةِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي وَلَا ي...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : جب حاجی دونوں جمروں کی رمی کرچکے تو ہموار زمین پر قبلہ رخ کھڑا ہوجائے )

مترجم: BukhariWriterName

1751. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ وہ قریب والے جمرے کو سات کنکریاں مارتے اور ہرکنکری کے بعد اللہ أکبر کہتے۔ پھر آگے بڑھتے اور نرم زمین پر پہنچ کرقبلہ رو کھڑے ہوجاتے اور دیر تک ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے رہتے۔ اس طرح دیر تک وہاں کھڑے رہتے۔ پھر درمیان والے جمرے کو کنکریاں مارتے۔ اس کے بعد بائیں جانب نرم وہموار زمین پر چلے جاتے اور قبلہ رو ہوجاتے۔ پھر دیر تک ہاتھ اٹھاتے کر دعا کرتے رہتے اور یوں دیر تک وہاں کھڑے رہتے۔ پھر وادی کے نشیب سے جمرہ عقبہ کو رمی کرتے اور اس کے پاس نہ ٹھہرتے۔ پھر واپس آجاتے اور فرماتے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ای...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ رَفْعِ اليَدَيْنِ عِنْدَ جَمْرَةِ الدُّنْيَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1752. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَ يَرْمِي الْجَمْرَةَ الدُّنْيَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ ثُمَّ يُكَبِّرُ عَلَى إِثْرِ كُلِّ حَصَاةٍ ثُمَّ يَتَقَدَّمُ فَيُسْهِلُ فَيَقُومُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ قِيَامًا طَوِيلًا فَيَدْعُو وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ ثُمَّ يَرْمِي الْجَمْرَةَ الْوُسْطَى كَذَلِكَ فَيَأْخُذُ ذَاتَ الشِّمَالِ فَيُسْهِلُ وَيَقُومُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ قِيَامًا طَوِيلًا فَيَدْعُو وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ ثُمَّ يَرْمِي الْجَمْرَةَ ذَات...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : پہلے اور دوسرے جمرہ کے پاس جاکر دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا )

مترجم: BukhariWriterName

1752. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے وہ جمرہ اولیٰ کو سات کنکریاں مارتے۔ ہر کنکری مارنے کے بعد وہ اللہ أکبر کہتے۔ پھر آگے بڑھتے اور نرم زمین میں قبلہ رو کھڑے ہوجاتے اور دیر تک کھڑے رہتے دعا کرتے اوراپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے۔ پھر جمرہ وسطی کو رمی کرتے اور بائیں جانب نرم زمین میں چلے جاتے اور دیر تک قبلہ رو ہوکر کھڑے رہتے دعا کرتے اور دونوں ہاتھ اٹھاتے۔ اس کے بعد جمرہ عقبہ کو وادی کے نشیب سے رمی کرتے اور اس کے پاس نہ ٹھہرتے اور فرماتے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ اسْتِحْبَابِ تَقْدِيمِ دَفْعِ الضَّعَفَةِ مِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1290.02. وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: " وَدِدْتُ أَنِّي كُنْتُ اسْتَأْذَنْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَمَا اسْتَأْذَنَتْهُ سَوْدَةُ، فَأُصَلِّي الصُّبْحَ بِمِنًى، فَأَرْمِي الْجَمْرَةَ، قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَ النَّاسُ، فَقِيلَ لِعَائِشَةَ: فَكَانَتْ سَوْدَةُ اسْتَأْذَنَتْهُ؟ قَالَتْ: نَعَمْ، إِنَّهَا كَانَتِ امْرَأَةً ثَقِيلَةً ثَبِطَةً، فَاسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَذِنَ لَهَا "...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: کمزور عورتوں اور ان جیسے دیگر لوگوں کو بھیڑ ہونے سے پہلے رات کے آخری حصے میں مزدلفہ سے منیٰ روانہ کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1290.02. عبیداللہ بن عمر نے عبدالرحمان بن قاسم سے حدیث بیان کی، انھوں نے قاسم سے، اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: میری آرزو تھی کہ جیسے حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اجازت لی تھی، میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت لے لی ہوتی، میں بھی صبح کی نماز منیٰ میں ادا کیا کرتی اور لوگوں کے منیٰ آنے سے پہلے جمرہ (عقبہ) کو کنکریاں مار لیتی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا گیا: (کیا) حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اجازت لی تھی؟ انھوں نے کہا: ہاں۔ وہ بھاری کم حرکت کرسکنے والی خاتون تھیں۔ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ رَمْيِ جَمْرَةِ الْعَقَبَةِ مِنْ بَطْنِ الْو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1296. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: رَمَى عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْعُودٍ جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ، يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ. قَالَ فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ أُنَاسًا يَرْمُونَهَا مِنْ فَوْقِهَا، فَقَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْعُودٍ: هَذَا، وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ، «مَقَامُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جمرہ عقبہ کو وادی کے اندر سے (اس طرح )کنکریاں مارنا کہ مکہ اس کے بائیں طرف ہو اور وہ ہر کنکری (مارنے )کے ساتھ تکبیر کہے )

مترجم: MuslimWriterName

1296. ہمیں ابو معاویہ نے اعمش سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابرا ہیم سے انھوں نے عبد الرحمان بن یزید سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جمرہ عقبہ کو وادی کے اندر سے سات کنکریوں کے ساتھ رمی کی وہ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔ (عبد الرحمان نے) کہا: ان سے کہا گیا: کچھ لوگ اسے (جمرہ کو) اس کی بالا ئی طرف سے کنکریاں مارتے ہیں تو عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے سوا کو ئی معبود نہیں! یہی اس ہستی کے کھڑے ہو نے کی جگہ ہے جن پر سورہ بقرہ نازل کی گئی۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ رَمْيِ جَمْرَةِ الْعَقَبَةِ مِنْ بَطْنِ الْو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1296.01. وحَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ بْنَ يُوسُفَ، يَقُولُ: وَهُوَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ: أَلِّفُوا الْقُرْآنَ كَمَا أَلَّفَهُ جِبْرِيلُ، السُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا الْبَقَرَةُ وَالسُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا النِّسَاءُ، وَالسُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا آلُ عِمْرَانَ. قَالَ: فَلَقِيتُ إِبْرَاهِيمَ فَأَخْبَرْتُهُ بِقَوْلِهِ، فَسَبَّهُ وَقَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ، أَنَّهُ كَانَ مَعَ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ، فَأَتَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ، فَاسْتَبْطَنَ الْوَادِي، فَاسْتَعْرَضَهَا، فَرَمَا...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جمرہ عقبہ کو وادی کے اندر سے (اس طرح )کنکریاں مارنا کہ مکہ اس کے بائیں طرف ہو اور وہ ہر کنکری (مارنے )کے ساتھ تکبیر کہے )

مترجم: MuslimWriterName

1296.01. ابن مسہر نے مجھے اعمش سے خبر دی (انھوں نے) کہا: میں نے حجا ج بن یو سف سے سنا وہ منبر پر خطبہ دیتے ہو ئے کہہ رہا تھا: قرآن کی وہی ترتیب رکھو جو جبریل علیہ السلام نے رکھی (نیز سورہ بقرہ کہنے کے بجا ئے کہو) وہ سورت جس میں بقر ہ کا ذکر کیا گیا ہے، وہ سورت جس میں نساء کا تذکرہ ہے، وہ سورت جس میں آل عمران کا تذکرہ ہے۔ (اعمش نے) کہا اس کے بعد میں ابر اہیم سے ملا ، میں نے انھیں اس کی بات سنائی تو انھوں نے اس پر سب وشتم کیا اور کہا: مجھ سے عبد الرحمٰن بن یزید نے حدیث بیان کی کہ وہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے۔  وہ جمرہ عقبہ کے پاس آئے واد...