1 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ كَوْنِ هَذِهِ الْأُمَّةِ نِصْفَ أَهْلِ الْجَ...

حکم: صحیح

541 حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: قَالَ لَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الْجَنَّةِ؟» قَالَ: فَكَبَّرْنَا، ثُمَّ قَالَ: «أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ تَكُونُوا ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ؟» قَالَ: فَكَبَّرْنَا، ثُمَّ قَالَ: «إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونُوا شَطْرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ، وَسَأُخْبِرُكُمْ عَنْ ذَلِكَ، مَا الْمُسْلِمُونَ فِي الْكُفَّارِ إِلَّا كَشَعْرَةٍ بَيْضَاءَ فِي ثَوْرٍ أَسْوَدَ، أَوْ كَشَعْرَةٍ سَوْدَاءَ فِي ثَوْرٍ أَبْيَضَ»....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اہل جنت میں سے آدھے اس امت سے ہوں گے)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

541. ابو احوص نے ابو اسحاق سے حدیث سنائی، انہوں نےعمرو بن میمون سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہؓ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نےہم سے فرمایا: ’’کیا تم اس بات پر راضی نہیں، کہ تم اہل جنت کا چوتھا حصہ ہو؟‘‘ ہم نے (خوشی سے) اللہ اکبر کہا، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ کیا تم اس پر راضی نہ ہو گے، کہ تم اہل جنت کا تہائی حصہ ہو؟‘‘ کہا: کہ ہم نے (دوبارہ) نعرہ تکبیر بلند کیا۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں امید کرتا ہوں، کہ تم اہل جنت کا نصف ہو گے اور (یہ کیسے ہو گا؟) میں اس کے بارے میں ابھی بتاؤں گا۔ کافروں ( کے مقابلے) می...


2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بابُ قَوْلِهِ يَقُولُ اللهُ لِآدَمَ أَخْرِجْ بَعْث...

حکم: صحیح

544 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْعَبْسِيُّ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَقُولُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: يَا آدَمُ فَيَقُولُ: لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْكَ، قَالَ يَقُولُ: أَخْرِجْ بَعْثَ النَّارِ قَالَ: وَمَا بَعْثُ النَّارِ قَالَ: مِنْ كُلِّ أَلْفٍ تِسْعَمِائَةٍ وَتِسْعَةً وَتِسْعِينَ قَالَ: فَذَاكَ حِينَ يَشِيبُ الصَّغِيرُ وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا وَتَرَى النَّاسَ سُكَارَى وَمَا هُمْ بِسُكَارَى وَلَكِنَّ عَذَابَ اللهِ شَدِيدٌ " قَالَ: فَاشْتَدَّ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ قَالُوا:...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: رسول اللہ ﷺ کا قول کہ اللہ تعالیٰ حضرت آدم ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

544. جریر نے اعمش سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو صالح   سے اور انہوں نے حضرت ابو سعید ؓ سے روایت کی، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ عز وجل فرمائے گا: اے آدم! وہ کہیں گے: میں حاضر ہوں (میرے رب!) قسمت کی خوبی (تیری عطا ہے) اور ساری خیر تیرے ہاتھ میں ہے! کہا: اللہ فرمائے گا: دوزخیوں کی جماعت کو الگ کر دو۔ آدمؑ عرض کریں گے: دوزخیوں کی جماعت (تعداد میں) کیا ہے؟ اللہ فرمائے گا: ہر ہزار میں سے نوسو ننانوے۔یہ وقت ہو گا، جب بچے بوڑھے ہو جائیں گے۔ ہر حاملہ اپنا حمل گرا دے گی اور تم لوگوں کو مدہوش کی طرح دیکھو گے، حالانکہ وہ (نشےمیں) مدہوش نہ ہوں گے، بلکہ ا...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بابُ قَوْلِهِ يَقُولُ اللهُ لِآدَمَ أَخْرِجْ بَعْث...

حکم: صحیح

545 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح، وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، كِلَاهُمَا عَنِ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُمَا قَالَا: "مَا أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ فِي النَّاسِ إِلَّا كَالشَّعْرَةِ الْبَيْضَاءِ فِي الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ أَوْ كَالشَّعْرَةِ السَّوْدَاءِ فِي الثَّوْرِ الْأَبْيَضِ وَلَمْ يَذْكُرَا أَوِ الرَّقْمَةِ فِي ذِرَاعِ الْحِمَارِ"....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: رسول اللہ ﷺ کا قول کہ اللہ تعالیٰ حضرت آدم ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

545. (جریر  کے بجائے) اعمش کے دو شاگردوں وکیع اور ابو معاویہ نے اسی سند کے ساتھ روایت کی، لیکن دونوں کے الفاظ ہیں: ’’اس دن لوگوں میں تم (اسےسے زیادہ) نہیں ہو گے، مگر (ایسے) جس طرح ایک سفید بال جو سیاہ بیل پر ہوتا ہے یا سیاہ بال جو سفید بیل پر ہوتا ہے۔‘‘ ان دونوں نے گدھے کے اگلے پاؤں کے نشان کا تذکرہ نہیں کیا۔...


4 ‌مسند احمد وَمِنْ مُسْنَدِ بَنِي هَاشِمٍ مُسْنَدُ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ...

حکم: إسناده صحيح

2133 حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ ذَرِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُحَدِّثُ نَفْسِي بِالشَّيْءِ لَأَنْ أَخِرَّ مِنْ السَّمَاءِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَتَكَلَّمَ بِهِ قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي رَدَّ كَيَدَهُ إِلَى الْوَسْوَسَةِ...

مسند احمد: بنوہاشم کی مسند (عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

2133. حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک شخص نے آکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا یا رسول اللہ! مجھے بعض اوقات ایسے خیالات آتے ہیں کہ میں انہیں زبان پر لانے سے بہتر یہ سمجھتا ہوں کہ آسمان سے گر پڑوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر تین مرتبہ اللہ اکبر کہا اور فرمایا اس اللہ کا شکر ہے کہ جس نے اپنی تدبیر کو وسوسہ کی طرف لوٹا دیا۔...


5 ‌مسند احمد وَمِنْ مُسْنَدِ بَنِي هَاشِمٍ مُسْنَدُ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ...

حکم: إسناده صحيح

2197 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَحَجَّاجٌ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَمْرَةَ الضُّبَعِيَّ قَالَ تَمَتَّعْتُ فَنَهَانِي نَاسٌ عَنْ ذَلِكَ فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَأَمَرَنِي بِهَا قَالَ ثُمَّ انْطَلَقْتُ إِلَى الْبَيْتِ فَنِمْتُ فَأَتَانِي آتٍ فِي مَنَامِي فَقَالَ عُمْرَةٌ مُتَقَبَّلَةٌ وَحَجٌّ مَبْرُورٌ قَالَ فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَأَخْبَرْتُهُ بِالَّذِي رَأَيْتُ فَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ سُنَّةُ أَبِي الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ فِي الْهَدْيِ جَزُورٌ أَوْ بَقَرَةٌ أَوْ شَاةٌ أَوْ شِرْكٌ فِي دَمٍ قَالَ عَبْد اللَّهِ مَا أَسْ...

مسند احمد: بنوہاشم کی مسند (عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

2197. ابوجمرہ الضبعی کہتے ہیں کہ میں نے حج تمتع کی نیت سے احرام باندھا، لوگوں نے مجھے منع کیا، میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے آکریہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے مجھے فرمایا کہ تم یہ کرلو، پھر میں بیت اللہ کی طرف روانہ ہوا، وہاں پہنچ کرمجھے نیند آگئی، خواب میں میرے پاس ایک شخص آیا اور مجھ سے کہنے لگا کہ تیراعمرہ بھی مقبول ہے اور تیرا حج بھی مبرورہے، میں جب خواب سے بیدار ہوا تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور انہیں اپنا خواب سنایا، اس پر انہوں نے دو مرتبہ اللہ اکبرکہہ کر فرمایا کہ یہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے، اور فرمایا کہ ہدی میں اونٹ،...