1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابٌ: المَدِينَةُ تَنْفِي الخَبَثَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1883. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعَهُ عَلَى الْإِسْلَامِ فَجَاءَ مِنْ الْغَدِ مَحْمُومًا فَقَالَ أَقِلْنِي فَأَبَى ثَلَاثَ مِرَارٍ فَقَالَ الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طَيِّبُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب : مدینہ برے آدمی کو نکال دیتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1883. حضرت جابر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ ایک اعرابی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے اسلام پر بیعت کی۔ جب وہ دوسرے دن بخار میں مبتلا ہواتو آپ کے پاس آکر کہنے لگا کہ آپ اپنی بیعت واپس لے لیں۔ آپ ﷺ نے تین دفعہ انکار کرتے ہوئے فرمایا’’مدینہ طیبہ بھٹی کی طرح ہے کہ وہ بُری چیز کو نکال دیتی ہے اور عمدہ چیز کو خالص کردیتی ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1889. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلَالٌ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّى يَقُولُ كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلَالٌ إِذَا أُقْلِعَ عَنْهُ الْحُمَّى يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ يَقُولُ أَلَا لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِوَادٍ وَحَوْلِي إِذْخِرٌ وَجَلِيلُ وَهَلْ أَرِدَنْ يَوْمًا مِيَاهَ مَجَنَّةٍ وَهَلْ يَبْدُوَنْ لِي شَامَةٌ وَطَفِيلُ قَالَ ال...

صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

1889. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابو بکر  ؓ اور حضرت بلال  ؓ کو بخار آگیا۔ حضرت ابو بکر  ؓ کو جب بخار آتا تو یہ شعر پڑھتے:’’ گھر میں اپنے صبح کرتا ہے ایک فرد بشر۔۔۔ موت اس کی جوتی کے تسمے سے ہے نزدیک تر،، حضر ت بلال  ؓ کا جب بخار اترتا تو باآواز بلند یہ شعر کہتے: کاش !پھر مکہ کی وادی میں رہوں میں ایک رات۔۔۔ سب طرف اُگے ہوں وہاں جلیل و اذخر نبات۔۔۔ کاش!پھر دیکھوں میں شامہ، کاش! پھر دیکھوں طفیل۔۔۔اورپیوں پانی مجنہ کے جو ہیں آب حیات،،، اے اللہ!شیبہ بن ربیعہ، عتبہ بن ربیع...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ مَقْدَمِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ المَدِين...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3926. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلَالٌ قَالَتْ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا فَقُلْتُ يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ وَيَا بِلَالُ كَيْفَ تَجِدُكَ قَالَتْ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّى يَقُولُ كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلَالٌ إِذَا أَقْلَعَ عَنْهُ الْحُمَّى يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ وَيَقُولُ أَلَا لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِو...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ میں آنا )

مترجم: BukhariWriterName

3926. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابوبکر ؓ  اور حضرت بلال  ؓ   کو بخار آنے لگا۔ میں (تیمارداری کرنے کے لیے) دونوں کے پاس گئی اور کہا: ابا جان! کیا حال ہے؟ اے بلال! تم کیسے ہو؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا کہ جب حضرت ابوبکر ؓ کو بخار آتا تو کہتے: ہر کوئی اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے، حالانکہ موت اس کے جوتے کے تسمے سے زیادہ قریب ہے۔ اور حضرت بلال ؓ کا بخار جب اتر جاتا تو وہ بآواز بلند کہتے: کاش! مجھے پتہ چل جائے کیا میں اس وادی میں رات گزاروں گا، جبکہ میرے اردگرد اذخر اور جلیل نامی گھاس ہو ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ مَنْ دَعَا بِرَفْعِ الوَبَاءِ وَالحُمَّى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5677. حَدَّثَنا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلاَلٌ، قَالَتْ: فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا، فَقُلْتُ: يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ وَيَا بِلاَلُ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ قَالَتْ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الحُمَّى يَقُولُ: [البحر الرجز] كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ ... وَالمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلاَلٌ إِذَا أُقْلِعَ عَنْهُ يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ فَيَقُولُ: [البحر الطويل] أَلاَ لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب:جو شخص وبا اور بخار کے دور کرنے کے لیے دعا کرے )

مترجم: BukhariWriterName

5677. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا جب رسول اللہ ﷺ ہجرت کر کے مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور حضرت بلال ؓ کو بخار نے آ لیا۔ میں ان دونوں کے پاس عیادت کے لیے گئی اور پوچھا: والد محترم! آپ کا کیا حال ہے؟ بلال! تم کیسے ہو؟ جب حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو بخار ہوتا تو یہ شعر پڑھتے: ”ہرشخص اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے لیکن موت اس کے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے“ حضرت بلال ؓ کا جب بخار اترتا تو بآواز بلند یہ اشعار پڑھتے: کاش میں ایسی وادی میں رات بسر کرتا کہ میرے چاروں طرف اذخر اور جلیل نامی گھاس ہو۔ کیا میں کسی زور مجنہ کے چشموں تک پہ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ بَيْعَةِ الأَعْرَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7209. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْإِسْلَامِ فَأَصَابَهُ وَعْكٌ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى فَخَرَجَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طِيبُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : دیہاتیوں کا اسلام اور جہاد پر بیعت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

7209. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی، پھر اسے بخار ہوگیا تو اس نے کہا: میری بیعت مجھے واپس کر دیں۔ یعنی فسخ کر دیں۔ آپ ﷺ نے انکار کر دیا۔ وہ پھر آیا اور کہا: میری بیعت مجھے واپس کر دیں۔ آپ ﷺ نے اس مرتبہ بھی انکار کر دیا۔ آخر وہ خود ہی (مدینہ طیبہ سے) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ طیبہ بھٹی کی طرح ہے، یہ میل کچیل دور کر دیتا ہے اور خالص کو رکھ لیتا ہے۔“ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ بَايَعَ ثُمَّ اسْتَقَالَ البَيْعَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7211. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْإِسْلَامِ فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ فَأَتَى الْأَعْرَابِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : بیعت کرنے کے بعد اس کا فسخ کرانا )

مترجم: BukhariWriterName

7211. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول اللہ ﷺ سے اسلام پر قائم رہنے کی بیعت کی۔ پھر اسے مدینہ طیبہ میں سخت بخار آگیا تو وہ دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: اللہ کے رسول! میری بیعت ختم کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے انکار کر دیا۔ وہ پھر آیا اور کہنے لگا: میری بیعت واپس لے لیں۔ آپ ﷺ نےاس مرتبہ بھی انکار کردیا۔ پھر وہ آخر خود باہر نکل گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ بھٹی کی مانند ہے، میل کچیل کو دور کردیتا ہے اور خالص مال کو رکھ لیتا ہے۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ نَكَثَ بَيْعَةً)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7216. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ سَمِعْتُ جَابِرًا قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَايِعْنِي عَلَى الْإِسْلَامِ فَبَايَعَهُ عَلَى الْإِسْلَامِ ثُمَّ جَاءَ الْغَدَ مَحْمُومًا فَقَالَ أَقِلْنِي فَأَبَى فَلَمَّا وَلَّى قَالَ الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طِيبُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : اس کا گناہ جس نے بیت توڑی )

مترجم: BukhariWriterName

7216. سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک دیہاتی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی: آپ مجھے اسلام پہ بیعت کرلیں، آپ نے اسے اسلام پر بیعت کرلیا۔ دوسرے دن بخار کی حالت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: میری بیعت واپس کرلیں۔ آپﷺ نے انکار فرمایا۔ جب وہ واپس ہوا تو آپ نے فرمایا: ”مدینہ طیبہ بھٹی کی طرح ہے جو گندگی اور ناپاکی کو دور کردیتا ہے، خالص اور پاکیزہ کو رکھ لیتا ہے۔“ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا ذَكَرَ النَّبِيُّ ﷺوَحَضَّ عَلَى اتِّفَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7322. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ السَّلَمِيِّ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْإِسْلَامِ فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ فَجَاءَ الْأَعْرَابِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : آنحضرت ﷺنے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7322. سیدنا جابر بن عبداللہ سلمی ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول اللہ ﷺ کی اسلام پر بیعت کی، پھر مدینہ طیبہ میں اس کو بخت بخار نے آلیا تو وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اللہ کے رسول! میری بیعت واپس لے لیں۔ رسول اللہ ﷺ نے انکار کر دیا۔ وہ پھر آیا اور کہنے لگا: میری بیعت فسخ کر دیں۔ آپ ﷺ نے پھر انکار کر دیا وہ پھر (تیسری مرتبہ) آیا اور کہا: میری بیعت توڑ دیں۔ تو آپ نے اس دفعہ بھی بیعت توڑنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد وہ دیہاتی مدینہ طیبہ سے نکل گیا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مدینہ طیبہ لوہار کی بھٹی کی طرح ہے جو میل کچیل کو دور کرتی ہے اور خالص لوہے کو رکھ لیت...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّرغِيبِ فِي سُكنَی المَدِينَةِ وَالصَّبر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1376. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَهِيَ وَبِيئَةٌ، فَاشْتَكَى أَبُو بَكْرٍ، وَاشْتَكَى بِلَالٌ، فَلَمَّا رَأَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكْوَى أَصْحَابِهِ، قَالَ: «اللهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْمَدِينَةَ كَمَا حَبَّبْتَ مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ، وَصَحِّحْهَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا، وَحَوِّلْ حُمَّاهَا إِلَى الْجُحْفَةِ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ میں رہنے کی ترغیب اور اس کی تنگ دستی اور سختیوں پر صبر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1376. عبدہ نے ہمیں ہشام سے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، ام المؤمنین عائشہ صدیقہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ک‬ہتی ہیں کہ جب ہم مدینہ میں (ہجرت کر کے) آ ئے تو وہاں وبائی بخار پھیلا ہوا تھا۔ اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور سیدنا بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیمار ہو گئے، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کی بیماری دیکھی تو دعا کی کہ  ’’اے اللہ! ہمارے مدینہ کو ہمارے لئے دوست کر دے جیسے تو نے مکہ کو دوست کیا تھا یا اس سے بھی زیادہ اور اس کو صحت کی جگہ بنا دے اور ہمیں اس کے &r...