1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ أَيِّ يَوْمٍ يَخْطُبُ بِمِنًى)

حکم: صحیح

1952. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَجُلَيْنِ مِنْ بَنِي بَكْرٍ قَالَا رَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ بَيْنَ أَوْسَطِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ وَنَحْنُ عِنْدَ رَاحِلَتِهِ وَهِيَ خُطْبَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي خَطَبَ بِمِنًى...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: امام منٰی میں کس روز خطبہ دے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

1952. ابن ابی نجیح اپنے والد سے، وہ بنو بکر کے دو آدمیوں سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کو ایام تشریق کے درمیانی دن میں خطبہ دیتے ہوئے دیکھا۔ ہم آپ ﷺ کی سواری کے قریب ہی تھے اور یہ رسول اللہ ﷺ کا وہ خطبہ تھا جو آپ ﷺ نے منٰی میں ارشاد فرمایا۔


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ أَيِّ يَوْمٍ يَخْطُبُ بِمِنًى)

حکم: ضعیف

1953. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا رَبِيعَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُصَيْنٍ حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي سَرَّاءُ بِنْتُ نَبْهَانَ وَكَانَتْ رَبَّةُ بَيْتٍ فِي الْجَاهِلِيَّةِ قَالَتْ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الرُّءُوسِ فَقَالَ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ أَلَيْسَ أَوْسَطَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَكَذَلِكَ قَالَ عَمُّ أَبِي حُرَّةَ الرَّقَاشِيِّ إِنَّهُ خَطَبَ أَوْسَطَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: امام منٰی میں کس روز خطبہ دے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

1953. ربیعہ بن عبدالرحمٰن بن حصین اپنی دادی سراء بنت نبہان ؓ سے بیان کرتے ہیں یہ خاتون قبل از اسلام ایک گھر کی نگران تھیں (جس میں بت ہوا کرتے تھے) وہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رؤوس والے دن ہمیں خطبہ دیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ کون سا دن ہے؟“ ہم نے کہا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا یہ ایام تشریق کا درمیانی دن نہیں ہے؟“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: ابوحرہ رقاشی کے چچا نے بھی ایسے ہی روایت کیا ہے کہ آپ نے ایام تشریق کے درمیانی دن میں خطبہ دیا۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي رَمْيِ الْجِمَارِ)

حکم: حسن

1966. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ عَنْ أُمِّهِ قَالَتْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمِي الْجَمْرَةَ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي وَهُوَ رَاكِبٌ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ وَرَجُلٌ مِنْ خَلْفِهِ يَسْتُرُهُ فَسَأَلْتُ عَنْ الرَّجُلِ فَقَالُوا الْفَضْلُ بْنُ الْعَبَّاسِ وَازْدَحَمَ النَّاسُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ لَا يَقْتُلْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا وَإِذَا رَمَيْتُمْ الْجَمْرَةَ فَارْمُوا بِمِثْلِ حَصَى الْخَذْفِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: جمرات کو کنکریاں مارنا )

مترجم: DaudWriterName

1966. سلیمان بن عمرو بن الاحوص کی والدہ بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو وادی کے درمیان سے جمرہ کو کنکریاں مارتے دیکھا جب کہ آپ سواری پر تھے۔ آپ ہر کنکری کے ساتھ «الله اكبر» کہتے تھے۔ ایک شخص آپ کے پیچھے سے آپ کو چھپائے ہوئے تھا۔ میں نے اس شخص کے متعلق پوچھا تو کہا: فضل بن عباس ؓ ہیں۔ لوگوں نے بہت بھیڑ کر دی تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! ایک دوسرے کو قتل مت کرو۔ اور جب تم جمرے کو کنکریاں مارو تو چھوٹی چھوٹی مارو۔“ ...


4 سنن ابن ماجه: كِتَاب الصِّيَامِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنْ صِيَامِ أَيَّام...)

حکم: حسن

1720. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ بِشْرِ بْنِ سُحَيْمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ فَقَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ وَإِنَّ هَذِهِ الْأَيَّامَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت (باب: ایام تشریق میں روزہ رکھنے کی ممانعت )

مترجم: MajahWriterName

1720. حضرت بشر بن سحیم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایام تشریق میں خطبہ ارشاد فرمایا، (اس خطبے کے دوران میں) آپ نے فرمایا: ’’جنت میں صرف مسلمان جان ہی داخل ہوگی۔ اور یہ ایام کھانے پینے کے دن ہیں۔‘‘