1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي فِدَاءِ الْأَسِيرِ بِالْمَالِ

حکم: صحیح

2700 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا عَمِّي يَعْنِي سَعِيدَ بْنَ الْحَكَمِ قَالَ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ وَذَكَرَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ مَرْوَانَ، وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ -حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ مُسْلِمِينَ، فَسَأَلُوهُ أَنْ يَرُدَّ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ؟- فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَعِي مَنْ تَرَوْنَ، وَأَحَبُّ الْحَدِيثِ إِلَيَّ أَصْدَقُهُ، فَاخْتَارُوا: إِمَّا السَّبْيَ، وَإِمَّا الْمَالَ؟<، فَقَالُوا: نَخْتَارُ س...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: مال لے کر قیدی کو رہا کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2700. مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ کا بیان ہے کہ ہوازن کے مسلمان لوگوں کا وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا تو انہوں نے درخواست کی کہ ہمارا مال واپس کر دیا جائے (جو کہ غزوہ حنین میں مسلمانوں کے قبضہ میں آیا ہے) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میرے ساتھ یہ لوگ ہیں جن کو تم دیکھ رہے ہو (مجاہدین) اور مجھے بات وہ پسند ہے جو سچی ہو، تم لوگ دو میں سے ایک چیز اختیار کر لو، قیدی یا مال۔“ انہوں نے کہا: ہم اپنے قیدیوں کو اختیار کرتے ہیں، (انہیں رہا کر دیا جائے) تو رسول اللہ ﷺ خطبہ کے لیے کھڑے ہوئے، اللہ عزوجل کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا: ”تمہارے یہ بھائی تائب ہو...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي فِدَاءِ الْأَسِيرِ بِالْمَالِ

حکم: حسن

2701 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ:، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >رُدُّوا عَلَيْهِمْ نِسَاءَهُمْ وَأَبْنَاءَهُمْ، فَمَنْ مَسَكَ بِشَيْءٍ مِنْ هَذَا الْفَيْءِ, فَإِنَّ لَهُ بِهِ عَلَيْنَا سِتَّ فَرَائِضَ مِنْ أَوَّلِ شَيْءٍ يُفِيئُهُ اللَّهُ عَلَيْنَا< ثُمَّ دَنَا -يَعْنِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- مِنْ بَعِيرٍ، فَأَخَذَ وَبَرَةً مِنْ سَنَامِهِ، ثُمَّ قَالَ: >يَا أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّهُ لَيْسَ لِي مِنْ هَذَا الْفَيْءِ شَيْءٌ، ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: مال لے کر قیدی کو رہا کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2701. سیدنا عمرو بن شعیب اپنے والد سے، (شعیب) اپنے دادا سے اس واقعہ کے سلسلے میں بیان کرتے ہیں کہ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ان لوگوں کی عورتیں اور بچے انہیں لوٹا دو اور جو کوئی بلا عوض واپس نہ کرنا چاہے تو ہمارا اس سے وعدہ ہے کہ پہلی پہلی غنیمت جو اﷲ تعالیٰ ہمیں عنایت فرمائے گا اس میں سے چھ اونٹ اسے دیے جائیں گے۔“ پھر آپ اپنے اونٹ کے قریب ہوئے اور اس کے کوہان سے کچھ بال لیے اور فرمایا: ”لوگو! اس غنیمت میں سے میرے لیے خمس (پانچویں حصے) کے سوا کچھ نہیں ہے، اس قدر (بال) بھی نہیں۔“ اور آپ نے اشارہ کرتے ہوئے اپنی انگلی بلند فرمائی۔ اور فرمایا: &...