1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ التَّمَادُحِ)

حکم: صحیح

4806. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا أَبُو مَسْلَمَةَ سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ مُطَرِّفٍ، قَالَ: قَالَ أَبِي انْطَلَقْتُ فِي وَفْدِ بَنِي عَامِرٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْنَا: أَنْتَ سَيِّدُنَا، فَقَالَ: >السَّيِّدُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى<، قُلْنَا: وَأَفْضَلُنَا فَضْلًا، وَأَعْظَمُنَا طَوْلًا، فَقَالَ: >قُولُوا بِقَوْلِكُمْ أَوْ بَعْضِ قَوْلِكُمْ، وَلَا يَسْتَجْرِيَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: ایک دوسرے کی مدح سرائی کی کراہت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4806. جناب مطرف ؓ بیان کرتے ہیں کہ میرے والد (عبداللہ بن شخیر ؓ) نے کہا کہ میں بنو عامر کے وفد کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ تو ہم نے کہا: آپ ہمارے (سید) سردار ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”سید (اور حقیقی سردار) اللہ تبارک و تعالیٰ ہے۔“ ہم نے کہا: آپ ﷺ ہمارے صاحب فضل و فضیلت اور صاحب جود و سخا ہیں۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم اس طرح کی بات کہہ سکتے ہو۔ مگر کہیں شیطان تمہیں اپنا وکیل نہ بنا لے (کہ کوئی ایسی بات کہہ گزرو جو میری شان کے مطابق نہ ہو)۔“ ...