1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ يَبِيتُ بِمَكَّةَ لَيَالِيَ مِنًى)

حکم: ضعیف

1958. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي حَرِيزٌ أَوْ أَبُو حَرِيزٍ الشَّكّ مِنْ يَحْيَى أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ فَرُّوخٍ يَسْأَلُ ابْنَ عُمَرَ قَالَ إِنَّا نَتَبَايَعُ بِأَمْوَالِ النَّاسِ فَيَأْتِي أَحَدُنَا مَكَّةَ فَيَبِيتُ عَلَى الْمَالِ فَقَالَ أَمَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَاتَ بِمِنًى وَظَلَّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: منٰی کی راتیں مکہ میں گزارنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1958. عبدالرحمٰن بن فروخ نے سیدنا ابن عمر ؓ سے پوچھا کہ ہم لوگوں کے ساتھ خرید و فروخت کرتے ہیں، تو ہم میں سے کوئی مکہ بھی آ جاتا ہے اور اپنے مال کے ساتھ رات گزارتا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ ﷺ نے تو راتیں منٰی میں گزاری تھیں اور دن بھی۔


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي رَمْيِ الْجِمَارِ)

حکم: صحيح إلا قوله حين صلى الظهر فهو منكر

1973. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَفَاضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ آخِرِ يَوْمِهِ حِينَ صَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ رَجَعَ إِلَى مِنًى فَمَكَثَ بِهَا لَيَالِيَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ يَرْمِي الْجَمْرَةَ إِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ كُلُّ جَمْرَةٍ بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ وَيَقِفُ عِنْدَ الْأُولَى وَالثَّانِيَةِ فَيُطِيلُ الْقِيَامَ وَيَتَضَرَّعُ وَيَرْمِي الثَّالِثَةَ وَلَا يَقِفُ عِنْدَهَا...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: جمرات کو کنکریاں مارنا )

مترجم: DaudWriterName

1973. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (دس تاریخ کو قربانی والے دن) ظہر پڑھ لینے کے بعد دن کے آخری حصے میں طواف افاضہ کیا۔ پھر آپ منیٰ لوٹ آئے۔ اور ایام تشریق کی راتیں یہیں ٹھہرے رہے۔ سورج ڈھلنے کے بعد جمرات کو کنکریاں مارتے تھے۔ ہر جمرے کو سات کنکریاں مارتے اور ہر کنکری کے ساتھ «الله اكبر» کہتے۔ پہلے اور دوسرے جمرے کے پاس کافی لمبی دیر رکتے اور اپنی عاجزی اور تضرع کا اظہار کرتے (دعائیں کرتے) پھر تیسرے جمرے کو کنکریاں مارتے مگر اس کے پاس نہیں رکتے تھے۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ تَحْرِيمِ حَرَمِ مَكَّةَ)

حکم: صحیح

2019. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَبْنِي لَكَ بِمِنًى بَيْتًا أَوْ بِنَاءً يُظِلُّكَ مِنْ الشَّمْسِ فَقَالَ لَا إِنَّمَا هُوَ مُنَاخُ مَنْ سَبَقَ إِلَيْهِ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: مکہ کی حرمت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2019. حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے، کہتی ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم آپ کے لیے منیٰ میں گھر نہ بنا دیں۔ یا کہا کوئی عمارت نہ بنا دیں جو آ پکو دھوپ سے بچائے؟ تو آ پﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ ٹھہرنے کا مقام ہے اور ہر شخص کے لیے ہے جو پہلے آجائے۔


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُرُوجِ إِلَى مِنًى وَالْمُ...)

حکم: صحیح

879. حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَجْلَحِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ وَالْفَجْرَ ثُمَّ غَدَا إِلَى عَرَفَاتٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ قَدْ تَكَلَّمُوا فِيهِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: منیٰ جانے اور وہاں قیام کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

879. عبداللہ بن عباس‬ ؓ ک‬ہتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے منیٰ۱؎ میں ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور فجر پڑھائی۲؎ پھر آپ صبح۳؎ ہی عرفات کے لیے روانہ ہو گئے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: اسماعیل بن مسلم پر ان کے حافظے کے تعلق سے لوگوں نے کلام کیا ہے۔


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُرُوجِ إِلَى مِنًى وَالْمُ...)

حکم: صحیح

880. حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَجْلَحِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِمِنًى الظُّهْرَ وَالْفَجْرَ ثُمَّ غَدَا إِلَى عَرَفَاتٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ قَالَ يَحْيَى قَالَ شُعْبَةُ لَمْ يَسْمَعْ الْحَكَمُ مِنْ مِقْسَمٍ إِلَّا خَمْسَةَ أَشْيَاءَ وَعَدَّهَا وَلَيْسَ هَذَا الْحَدِيثُ فِيمَا عَدَّ شُعْبَةُ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: منیٰ جانے اور وہاں قیام کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

880. عبداللہ بن عباس‬ ؓ ک‬ہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے منیٰ میں ظہر اور فجر پڑھی۱؎، پھر آپ صبح ہی صبح۲؎ عرفات کے لیے روانہ ہو گئے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- مقسم کی حدیث ابن عباس سے مروی ہے۔ ۲- شعبہ کا بیان ہے کہ حکم نے مقسم سے صرف پانچ چیزیں سنی ہیں، اور انہوں نے انہیں شمار کیا تو یہ حدیث شعبہ کی شمار کی ہوئی حدیثوں میں نہیں تھی۔ ۳- اس باب میں عبداللہ بن زبیر اور انس سے بھی احادیث آئی ہے۔ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ مِنًى مُنَاخُ مَنْ سَبَقَ​)

حکم: ضعیف

881. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ عَنْ أُمِّهِ مُسَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَبْنِي لَكَ بَيْتًا يُظِلُّكَ بِمِنًى قَالَ لَا مِنًى مُنَاخُ مَنْ سَبَقَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: منی اسی کے ٹھہر نے کی جگہ ہے جو پہلے پہنچے​ )

مترجم: TrimziWriterName

881. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم آپ کے لیے منی میں ایک گھر نہ بنا دیں جو آپ کو سایہ دے۔ آپ نے فرمایا: ’’نہیں۱؎، منیٰ میں اس کا حق ہے جو وہاں پہلے پہنچے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ البَقَرَةِ)

حکم: صحیح

2975. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَطَاءٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَجُّ عَرَفَاتٌ الْحَجُّ عَرَفَاتٌ الْحَجُّ عَرَفَاتٌ أَيَّامُ مِنًى ثَلَاثٌ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ أَدْرَكَ عَرَفَةَ قَبْلَ أَنْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ فَقَدْ أَدْرَكَ الْحَجَّ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَهَذَا أَجْوَدُ حَدِيثٍ رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ بقرہ کی تفیسر )

مترجم: TrimziWriterName

2975. عبدالرحمن بن یعمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حج عرفات کی حاضری ہے، حج عرفات کی حاضری ہے۔ حج عرفات کی حاضری ہے، منی (میں قیام) کے دن تین ہیں۔  مگر جو جلدی کر کے دو دنوں ہی میں واپس ہو جائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے۔  اور جو تین دن پورے کر کے گیا اس پر بھی کوئی گناہ نہیں۲؎ اور جو طلوع فجر سے پہلے عرفہ پہنچ گیا، اس نے حج کو پا لیا‘‘۔  امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ ابن ابی عمر کہتے ہیں: سفیان بن عیینہ نے کہا:  یہ ثوری کی سب سے عمدہ حدیث ہے، ...


9 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ الرُّخْصَةِ لِلضَّعَفَةِ أَنْ يُصَلُّوا يَوْ...)

حکم: صحیح

3050. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّ مَوْلًى لِأَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ أَخْبَرَهُ قَالَ جِئْتُ مَعَ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ مِنًى بِغَلَسٍ فَقُلْتُ لَهَا لَقَدْ جِئْنَا مِنًى بِغَلَسٍ فَقَالَتْ قَدْ كُنَّا نَصْنَعُ هَذَا مَعَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: کمزور عورتوں اور بچوں کو اجازت ہے کہ وہ یوم نحر کو صبح کی نماز منیٰ میں آ پڑھیں )

مترجم: NisaiWriterName

3050. حضرت اسماء بنت ابی بکر ؓ کے ایک مولیٰ (آزاد کردہ غلام) سے روایت ہے کہ میں حضرت اسماء بنت ابی بکر ؓ کے ساتھ رات کے اندھیرے ہی میں منیٰ آگیا تو میں نے ان سے کہا کہ ہم منیٰ میں اندھیرے ہی میں آگئے ہیں۔ وہ فرمانے لگیں: ہم اس شخصیت کے ہوتے ہوئے ایسا کیا کرتے تھے جو تجھ (اور ہم) سے بہت افضل تھی۔ ...