مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 4
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 4
1 سنن أبي داؤد كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ مَا جَاءَ فِي إِيجَابِ الْأَضَاحِيِّ
حکم: حسن
2796 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ ح، وحَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْنٍ، عَنْ عَامِرٍ أَبِي رَمْلَةَ قَالَ، أَخْبَرَنَا مِخْنَفُ بْنُ سُلَيْمٍ، قَالَ: وَنَحْنُ وُقُوفٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَاتٍ، قَالَ: >يَا أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّ عَلَى كُلِّ أَهْلِ بَيْتٍ -فِي كُلِّ عَامٍ- أُضْحِيَّةً وَعَتِيرَةً، أَتَدْرُونَ مَا الْعَتِيرَةُ؟ هَذِهِ الَّتِي يَقُولُ النَّاسُ: الرَّجَبِيَّةُ<. قَالَ أَبو دَاود: الْعَتِيرَةُ مَنْسُوخَةٌ هَذَا خَبَرٌ مَنْسُوخٌ....
سنن ابو داؤد:
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
(باب: قربانی کا وجوب)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2796. سیدنا مخنف بن سلیم ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ عرفات میں وقوف کیے ہوئے تھے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! بیشک ہر گھر والوں پر ہر سال قربانی ہے اور عتیرہ، کیا جانتے ہو کہ عتیرہ کیا ہے؟ یہی جسے لوگ «رجبية» کہتے ہیں۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں عتیرہ (یعنی «رجبية») منسوخ ہے اور یہ حدیث منسوخ ہے۔...
2 سنن أبي داؤد كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ مَا جَاءَ فِي إِيجَابِ الْأَضَاحِيِّ
حکم: ضعیف
2797 حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ، عَنْ عِيسَى بْنِ هِلَالٍ الصَّدَفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَال:َ >أُمِرْتُ بِيَوْمِ الْأَضْحَى عِيدًا جَعَلَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ<. قَالَ الرَّجُلُ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ أَجِدْ إِلَّا أُضْحِيَّةً أُنْثَى! أَفَأُضَحِّي بِهَا؟ قَالَ: >لَا, وَلَكِنْ تَأْخُذُ مِنْ شَعْرِكَ، وَأَظْفَارِكَ، وَتَقُصُّ شَارِبَكَ، وَتَحْلِقُ عَانَتَكَ، فَتِلْكَ تَمَامُ أُضْحِي...
سنن ابو داؤد:
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
(باب: قربانی کا وجوب)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2797. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ بیان کرتے ہیں کہنبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”مجھے اضحیٰ کے دن کے متعلق حکم دیا گیا ہے کہ اسے بطور عید مناؤں جسے کہ اللہ عزوجل نے اس امت کے لیے خاص کیا ہے۔“ ایک آدمی نے کہا: فرمائیے کہ اگر مجھے دودھ کے جانور کے سوا کوئی جانور نہ ملے تو کیا میں اس کی قربانی کر دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں، بلکہ اپنے بال کاٹ لو، ناخن اور مونچھیں تراش لو اور زیر ناف کی صفائی کر لو۔ ﷲ کے ہاں تمہاری یہی کامل قربانی ہو گی۔“...
3 سنن أبي داؤد كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ الْأُضْحِيَّةِ عَنْ الْمَيِّتِ
حکم: ضعیف
2798 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي الْحَسْنَاءِ عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ حَنَشٍ، قَالَ: رَأَيْتُ عَلِيًّا يُضَحِّي بِكَبْشَيْنِ؟ فَقُلْتُ لَهُ: مَا هَذَا؟ فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَانِي أَنْ أُضَحِّيَ عَنْهُ، فَأَنَا أُضَحِّي عَنْهُ
سنن ابو داؤد:
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
(باب: میت کی طرف سے قربانی)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2798. جناب حنش (حنش الکنانی، حنش صنعانی) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا علی ؓ کو دیکھا کہ وہ دو مینڈھوں کی قربانی کیا کرتے تھے۔ میں نے ان سے پوچھا یہ کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھے وصیت فرمائی تھی کہ میں ان کی طرف سے قربانی کیا کروں۔ چنانچہ میں آپ ﷺ کی طرف سے قربانی کیا کرتا ہوں۔...
4 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَضَاحِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الأُضْحِيَّةَ سُنَّةٌ...
حکم: ضعیف
1604 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَهَنَّادٌ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ يُضَحِّي قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
جامع ترمذی: كتاب: قربانی کے احکام ومسائل (باب: قربانی کے سنت ہونے کی دلیل)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
1604. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مدینہ میں دس سال مقیم رہے اورآپﷺ (ہرسال) قربانی کرتے رہے۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 4
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 4