1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابُ الخُطْبَةِ بَعْدَ العِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

965. حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا زُبَيْدٌ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ فِي يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا وَمَنْ نَحَرَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ قَدَّمَهُ لِأَهْلِهِ لَيْسَ مِنْ النُّسْكِ فِي شَيْءٍ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَبَحْتُ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ فَقَالَ اجْعَلْهُ مَكَانَهُ وَلَنْ تُوفِيَ أَوْ تَجْزِيَ ع...

صحیح بخاری : کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں (باب: عید میں نماز کے بعد خطبہ پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

965. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’سب سے پہلی چیز جس سے ہم آج کے دن کا آغاز کریں وہ یہ ہے کہ ہم نماز پڑھیں، پھر گھروں کو واپس ہوں اور قربانی کریں، جس نے ایسا کیا اس نے ہماری سنت کو پا لیا اور جس نے نماز سے پہلے قربانی ذبح کی تو وہ صرف گوشت ہے جو اس نے اپنے گھر والوں کے لیے تیار کیا، قربانی نہیں ہے۔‘‘ انصار کے ایک آدمی نے کہا جسے ابوبردہ بن نیار کہا جاتا تھا: اللہ کے رسول! میں تو قربانی کا جانور ذبح کر چکا ہوں، اب میرے پاس ایک سالہ بکری کا ایک بچہ ہے جو دو دانتے سے بہتر ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَا يُشْتَهَى مِنَ اللَّحْمِ يَوْمَ النَّحْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5549. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ: «مَنْ كَانَ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَلْيُعِدْ» فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَذَا يَوْمٌ يُشْتَهَى فِيهِ اللَّحْمُ - وَذَكَرَ جِيرَانَهُ - وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ؟ فَرَخَّصَ لَهُ فِي ذَلِكَ، فَلاَ أَدْرِي بَلَغَتِ الرُّخْصَةُ مَنْ سِوَاهُ أَمْ لاَ، ثُمَّ انْكَفَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى كَبْشَيْنِ فَذَبَحَهُمَا، وَقَامَ النَّاسُ إِلَى غُنَيْمَةٍ فَتَوَزَّعُوهَا، أَوْ ق...

صحیح بخاری : کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان (باب: قربانی کے دن گوشت کی خواہش کرنا جائز ہے ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5549. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا نبی ﷺ نے فرمایا: ”جس نے نماز عید سے پہلے قربانی ذبح کی وہ دوبارہ قربانی کرے۔“ یہ سن کر ایک آدمی کھڑا ہوا اور عرض کرنے لگا۔ اللہ کے رسول! اس دن گوشت کی خواہش کی جاتی ہے اور اس نے اپنے ہمسایوں کی غربت کا ذکر کیا، اب تو میرے پاس یکسالہ ہے جو گوشت کی دو بکریوں سے بہتر ہے آپ ﷺ نے اس کو رخصت دی کہ وہی ذبح کر دے۔ مجھے معلوم نہیں کہ یہ اجازت دوسروں کو بھی ہے یا نہیں؟ اس نے بعد نبی ﷺ دو میںڈھوں کی طرف مائل ہوئے اور انہیں ذبح کیا اور لوگ بھی بکریوں کی طرف متوجہ ہوئے اور انہیں تقسیم کر کے ذبح کیا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ أَعَادَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5561. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَلْيُعِدْ» فَقَالَ رَجُلٌ: هَذَا يَوْمٌ يُشْتَهَى فِيهِ اللَّحْمُ، - وَذَكَرَ هَنَةً مِنْ جِيرَانِهِ - فَكَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَذَرَهُ، وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْنِ؟ فَرَخَّصَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلاَ أَدْرِي بَلَغَتِ الرُّخْصَةُ أَمْ لاَ، ثُمَّ انْكَفَأَ إِلَى كَبْشَيْنِ، يَعْنِي فَذَبَحَهُمَا، ثُمَّ انْكَفَأَ النَّاسُ إِلَى غُنَيْمَةٍ فَذَ...

صحیح بخاری : کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان (باب: اس کے متعلق جس نے نماز سے پہلے قربانی کی اور پھر اسے لوٹایا )

مترجم: BukhariWriterName

5561. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جس نے عید سے پہلے قربانی کر لی ہو وہ دوبارہ قربانی کرے۔“ ایک آدمی نے عرض کی: اس دن لوگوں کو گوشت کی خواہش زیادہ ہوتی ہے پھر اس نے اپنے پڑوسیوں کی محتاجی کا ذکر کیا گویا رسول اللہ ﷺ نے اسے معذور خیال کیا۔ اس نے مزید کہا کہ میرے پاس بکری کا یکسالہ بچہ ہے جو دو بکریاں سے بھی اچھا ہے تو آپ ﷺ نے اسے اجازت دے دی۔ سیدنا انس ؓ نے کہا: مجھے علم نہیں کہ یہ رخصت دوسروں کے لیے تھی یا نہیں۔ پھر آپ ﷺ دو مینڈھوں کی طرف متوجہ ہوئے یعنی ان کو ذبح کیا۔ اس کے بعد لوگ اپنی بکریوں کی طرف متوجہ ہوئے اور...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ وُجُوبِ الدَّمِ عَلَى الْمُتَمَتِّعِ، وَأَنّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1227. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: تَمَتَّعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ، وَأَهْدَى، فَسَاقَ مَعَهُ الْهَدْيَ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ، وَبَدَأَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ، ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ، وَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ، فَكَانَ مِنَ ال...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج تمتع کرنے والے پر قربانی واجب ہے ‘اگروہ قربانی نہ کر سکے تو اس پر تین روزے حج کے ایام میں اور سات روزے گھر لوٹنے کے بعد رکھنے فرض ہیں )

مترجم: MuslimWriterName

1227. سالم بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج تک عمرے سے تمتع فرمایا اور ہدیہ قربانی کا اہتمام کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ذوالحلیفہ سے قربانی کے جا نور اپنے ساتھ چلا کر لا ئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آغا ز فرمایا تو (پہلے) عمرے کا تلبیہ پکا را پھر حج کا تلبیہ پکا را اور لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تک عمرے سے تمتع کیا۔ لوگوں میں کچھ ایسے تھے انھوں نے ہدیہ قربانی کا اہتمام کیا اور قربانی کے جانور چلا کر ساتھ لا ئے تھے اور کچھ ایسے تھے جو قربانیاں ل...


5 سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ (بَابُ حَثِّ الْإِمَامِ عَلَى الصَّدَقَةِ فِي الْخُ...)

حکم: صحیح

1581. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ ثُمَّ قَالَ مَنْ صَلَّى صَلَاتَنَا وَنَسَكَ نُسُكَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُكَ وَمَنْ نَسَكَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَتِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَالَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ نَسَكْتُ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ إِلَى الصَّلَاةِ عَرَفْتُ أَنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ فَتَعَجَّلْتُ فَأَكَلْتُ وَأَطْعَمْتُ أَهْلِي وَجِيرَانِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْ...

سنن نسائی : کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل (باب: خطبے میں امام کا صدقے کی ترغیب دلانا )

مترجم: NisaiWriterName

1581. حضرت براء ؓ فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے قربانیوں والے دن نماز عید کے بعد خطبہ ارشاد فرمایا، پھر فرمایا: ”جس شخص نے ہماری (نماز کی طرح) نماز پڑھی اور ہماری طرح (نماز کے بعد) قربانی کی، اس کی قربانی صحیح ہے، لیکن جس نے نمازعید سے قبل قربانی ذبح کردی تو یہ گوشت کھانے کے لیے بکری ذبح کی گئی ہے (قربانی نہیں)۔“ حضرت ابوبردہ بن نیار ؓ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! واللہ! میں نے تو نماز عید کے لیے آنے سے قبل ہی قربانی ذبح کردی ہے۔ میں نے سوچا کہ آج کھانے پینے کا دن ہے، اس لیے میں نے جلدی کی۔ خود بھی گوشت کھایا، اہل و عیال اور پڑوسیوں کو بھی کھلایا۔ رس...


7 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ تَقْلِيدِ الْهَدْيِ)

حکم: صحیح

2781. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ قَدْ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِكَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: حرم کو جانے والے قربانی کے جانوروں کو قلادے ڈالنا )

مترجم: NisaiWriterName

2781. حضرت حفصہ نبیﷺ کی زوجہ محترمہؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا وجہ ہے کہ لوگ تو عمرہ کر کے حلال ہوگئے ہیں مگر آپ اپنے عمرے سے حلال نہیں ہوئے؟ آپ نے فرمایا: ”میں نے اپنے سر کو گوند لگائی ہے اور جانوروں کو قلادے ڈالے ہیں، لہٰذا میں حلال نہیں ہوں گا حتیٰ کہ میں جانور ذبح کروں۔“ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَضَاحِيِّ (بَابُ مَنْ أَرَادَ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَأْخُذْ ...)

حکم: صحیح

3150. حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ بَكْرٍ الضَّبِّيُّ أَبُو عَمْرٍو قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ، وَيَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَأَى مِنْكُمْ هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ، فَأَرَادَ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَقْرَبَنَّ لَهُ شَعَرًا، وَلَا ظُفْرًا»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: قربانی سے متعلق احکام ومسائل (باب: جو قربانی کا ارادہ رکھتا ہو اسے (ذوالحجہ کے پہلے)دس دنوں میں بال اور ناخن نہیں اتارنے چاہیئں )

مترجم: MajahWriterName

3150. ام المومنین حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص ذوالحجہ کا چاند دیکھ لے اوراسکا ارادہ قربانی کرنےکا ہوتو وہ اپنے بالوں اور ناخنوں (کو کاٹنے) کے قریب بھی نہ جائے۔‘‘