1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

583. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ: أَخْبَرَنِي بِذَا أَبُو مَعْبَدٍ، ثُمَّ أَنْكَرَهُ بَعْدُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «كُنَّا نَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّكْبِيرِ»

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: نماز کے بعد ذکر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

583. زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمرو (بن دینار) سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: مجھے ابو معبد نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اس بات کی خبر دی، بعد میں        (بھول جانے کی وجہ سے) اس سے انکار کر دیا، انھوں (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما) نے کہا کہ ہمیں رسول اللہﷺ کی نماز ختم ہونے کا پتہ تکبیر سے چلتا ہے۔ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

583.01. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُخْبِرُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «مَا كُنَّا نَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بِالتَّكْبِيرِ» قَالَ عَمْرٌو: " فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِأَبِي مَعْبَدٍ فَأَنْكَرَهُ، وَقَالَ: لَمْ أُحَدِّثْكَ بِهَذَا، قَالَ عَمْرٌو: وَقَدِ اَخْبَرَنِيهِ قَبْلَ ذَلِكَ "...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: نماز کے بعد ذکر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

583.01. ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمروبن دینار سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے مولیٰ ابو معبد کو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حوالے سے بتاتے ہوئے سنا، انھوں (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما) نے کہا: ہمیں رسول اللہ ﷺ کی نماز ختم ہو جانے کا پتہ اَللہُ اَکْبَر ہی سے لگتا تھا۔ عمرو نے کہا: میں نے اس روایت کو (بعد میں) ابو معبد کے سامنے ذکر کیا تو انھوں نے اس سے انکار کیا اور کہا: میں نے تمہیں یہ حدیث نہیں سنائی۔ عمرو نے کہا: حالانکہ انھوں نے اس سے پہلے مجھے یہ بات بتائی تھی ۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

583.02. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، ح قَالَ: وَحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، أَنَّ أَبَا مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ: «أَنَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالذِّكْرِ حِينَ يَنْصَرِفُ النَّاسُ مِنَ الْمَكْتُوبَةِ، كَانَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» وَأَنَّهُ قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: «كُنْتُ أَعْلَمُ إِذَا انْصَرَفُوا بِذَلِكَ، إِذَا سَمِعْتُهُ»...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: نماز کے بعد ذکر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

583.02. ابن جریج نے کہا: مجھے عمرو بن دینار نے بتایا کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے آزاد کردہ غلام ابو معبد نے انھیں بتایا کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے انھیں خبر دی کہ جب لوگ فرض نماز سے سلام پھیرتے تو اس کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا نبی اکرمﷺ کے دور میں (رائج تھا اور ابو معبد) نے کہا: ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا: جب لوگ سلام پھیرتے تو مجھے اس بات کا علم اسی (بلندآواز کے ساتھ کیے گئے ذکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے ہوتا تھا۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ (بَابُ فِی الأَدعِيَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2718. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا كَانَ فِي سَفَرٍ وَأَسْحَرَ يَقُولُ سَمِعَ سَامِعٌ بِحَمْدِ اللَّهِ وَحُسْنِ بَلَائِهِ عَلَيْنَا رَبَّنَا صَاحِبْنَا وَأَفْضِلْ عَلَيْنَا عَائِذًا بِاللَّهِ مِنْ النَّارِ...

صحیح مسلم : کتاب: ذکر الٰہی،دعا،توبہ اور استغفار (باب: مختلف دعائیں )

مترجم: MuslimWriterName

2718. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب کسی سفر میں ہوتے اور سحر کے وقت اٹھتے تو فرماتے: ’’(ہماری طرف سے) اللہ کی حمد اور اس کے انعام کی خوبصورتی (کے اعتراف) کا سننے والا یہ بات دوسروں کو بھی سنا دے۔ اے ہمارے رب! ہمارے ساتھ رہ، ہم پر احسان کر، میں آگ سے اللہ کی پناہ مانگتے ہوئے یہ دعا کر رہا ہوں۔‘‘ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ صِفَةِ حَجَّةِ النَّبِيِّﷺ)

حکم: صحیح

1905. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيَّانِ وَرُبَّمَا زَادَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ الْكَلِمَةَ وَالشَّيْءَ قَالُوا حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهِ سَأَلَ عَنْ الْقَوْمِ حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ فَقُلْتُ أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي فَنَزَعَ زِرِّي الْأَعْلَى ثُمَّ نَزَعَ زِرِّي الْأَسْفَلَ ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ بَيْنَ ثَدْي...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کے حج کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1905. سیدنا جعفر (صادق) بن محمد (جعفر صادق بن محمد بن علی بن حسین ؓ) اپنے والد (محمد) سے بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کے ہاں گئے۔ جب ہم آپ کے پاس پہنچے تو انہوں نے سب لوگوں سے پوچھا (شناسائی حاصل کی) حتیٰ کہ میری باری آئی تو میں نے بتایا کہ میں محمد بن علی بن حسین ہوں۔ تو انہوں نے اپنا ہاتھ میرے سر کی طرف بڑھایا، پھر میرا اوپر والا بٹن کھولا، پھر نیچے والا کھولا، پھر اپنا ہاتھ میری چھاتیوں کے درمیان رکھا، اور میں ان دنوں جوان لڑکا تھا۔ انہوں نے کہا: خوش آمدید، بھتیجے! اپنے ہی گھر میں آئے ہو!۔ جو جی چاہتا ہے پوچھ لو، چنانچہ میں نے ان سے پوچھا جبکہ وہ ن...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مِنْهُ​ کَونِ الذِّکرِخَیرًا اَعمَالِکُم وَا...)

حکم: صحیح

3374. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو نَعَامَةَ السَّعْدِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَلَمَّا قَفَلْنَا أَشْرَفْنَا عَلَى الْمَدِينَةِ فَكَبَّرَ النَّاسُ تَكْبِيرَةً وَرَفَعُوا بِهَا أَصْوَاتَهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ رَبَّكُمْ لَيْسَ بِأَصَمَّ وَلَا غَائِبٍ هُوَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ رُءُوسِ رِحَالِكُمْ ثُمَّ قَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ أَلَا أُعَلِّمُكَ كَنْزً...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: ذکر تمہارے اعمال میں بہتر ہے اور تمہارے مالک کے نزدیک زیادہ پاکیزہ ہے )

مترجم: TrimziWriterName

3374. ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے جب ہم لوٹے اور ہمیں مدینہ دکھائی دینے لگا تو لوگوں نے تکبیر کہی اور بلند آواز سے تکبیر کہی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تمہارا رب بہرہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ غائب وغیرحاضر ہے، وہ تمہارے درمیان موجو د ہے، وہ تمہارے کجاؤں اور سواریوں کے درمیان (یعنی بہت قریب) ہے پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’عبداللہ بن قیس! کیا میں تمہیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ نہ بتاؤں؟ ’’لَا حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ)۱؎ (جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ التَّسْبِيحِ وَالتَّكْب...)

حکم: صحیح

3461. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو نَعَامَةَ السَّعْدِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَلَمَّا قَفَلْنَا أَشْرَفْنَا عَلَى الْمَدِينَةِ فَكَبَّرَ النَّاسُ تَكْبِيرَةً وَرَفَعُوا بِهَا أَصْوَاتَهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ رَبَّكُمْ لَيْسَ بِأَصَمَّ وَلَا غَائِبٍ هُوَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ رُءُوسِ رِحَالِكُمْ ثُمَّ قَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ أَلَا أُعَلِّمُكَ كَنْزًا مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ ل...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: تسبیح ، تکبیر، تہلیل اور تحمید کی فضیلت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

3461. ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں: ہم نبی اکرم ﷺ کے ساتھ ایک غزوے میں تھے، جب ہم واپس پلٹے اور مدینہ کے قریب پہنچے تو لوگوں نے تکبیر کہی اور بلند آوازسے کہی، آپﷺ نے فرمایا:   ’’تمہارا رب بہرا نہیں ہے اور نہ ہی وہ غائب ہے، وہ تمہارے درمیان اور تمہاری سواریوں کے درمیان موجود ہے‘‘، پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’عبداللہ بن قیس! کیا میں تمہیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ نہ بتا دوں؟ وہ: (لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ) ہے، یعنی حرکت وقوت اللہ تعال...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ الِائْتِمَامِ بِمَنْ يَأْتَمُّ بِالْإِمَامِ)

حکم: صحیح

798. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ فَضَالَةَ بْنِ إبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ الرُّوَاسِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَأَبُو بَكْرٍ خَلْفَهُ فَإِذَا كَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَبَّرَ أَبُو بَكْرٍ يُسْمِعُنَا ...

سنن نسائی : کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل (باب: ان کی اقتدا کرنا جو امام کی اقتدا کریں )

مترجم: NisaiWriterName

798. حضرت جابر ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی۔ ابوبکر ؓ آپ کے پیچھے تھے۔ جب رسول اللہ ﷺ تکبیر کہتے تو ابوبکر ؓ ہمیں سنانے کے لیے تکبیر کہتے۔


9 سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى شُعْبَةَ فِيهِ)

حکم: صحیح

1732. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ وَزُبَيْدٍ عَنْ ذَرٍّ عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَكَانَ يَقُولُ إِذَا سَلَّمَ سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ ثَلَاثًا وَيَرْفَعُ صَوْتَهُ بِالثَّالِثَةِ...

سنن نسائی : کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل (باب: قراءت وتر کی روایت میں شعبہ کے شاگردوں کا اختلاف )

مترجم: NisaiWriterName

1732. حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ وتر نماز میں ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾ ، ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ اور ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ (سورتیں) پڑھا کرتے تھے اور جب سلام پھیرتے تو تین دفعہ [سبحان الملک القدوس] کہتے اور تیسری دفعہ اپنی آواز کو مزید اونچا کردیتے تھے۔ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى شُعْبَةَ فِيهِ)

حکم: صحیح

1733. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي سَلَمَةُ وَزُبَيْدٌ عَنْ ذَرٍّ عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الْوِتْرِ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ثُمَّ يَقُولُ إِذَا سَلَّمَ سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ وَيَرْفَعُ بِسُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ صَوْتَهُ بِالثَّالِثَةِ رَوَاهُ مَنْصُورٌ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ وَلَمْ يَذْكُرْ ذَرًّا...

سنن نسائی : کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل (باب: قراءت وتر کی روایت میں شعبہ کے شاگردوں کا اختلاف )

مترجم: NisaiWriterName

1733. حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ وتروں میں ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾، ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ اور ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ پڑھا کرتے تھے، پھر جب سلام پھیرتے تو (تین دفعہ) [سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ] فرماتے اور تیسری دفعہ [سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ] مزید بلند آواز سے ادا فرماتے۔ اس روایت کو منصور نے سلمہ بن کہیل سے بیان کیا ہے اور (راویٔ حدیث) ذر کا ذکر نہیں کیا۔ ...