1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ دُعاء اللَّهُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْيَتِ...)

حکم: حسن()(الألباني)

3502. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ قَلَّمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُومُ مِنْ مَجْلِسٍ حَتَّى يَدْعُوَ بِهَؤُلَاءِ الدَّعَوَاتِ لِأَصْحَابِهِ اللَّهُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْيَتِكَ مَا يَحُولُ بَيْنَنَا وَبَيْنَ مَعَاصِيكَ وَمِنْ طَاعَتِكَ مَا تُبَلِّغُنَا بِهِ جَنَّتَكَ وَمِنْ الْيَقِينِ مَا تُهَوِّنُ بِهِ عَلَيْنَا مُصِيبَاتِ الدُّنْيَا وَمَتِّعْنَا بِأَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقُوَّتِنَا مَا أَحْيَيْتَنَا وَاجْعَلْهُ الْوَارِثَ ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: اے اللہ ! ہمارے درمیان تو اپنا اتنا خوف بانٹ دے جو ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان حائل ہوجائے )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

3502. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ کم ہی ایسا ہوتا کہ رسول اللہﷺ اپنی کسی مجلس سے اپنے صحابہ کے لیے یہ دعا کیے بغیر اٹھے ہوں: (اللَّهُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْيَتِكَ مَا يَحُولُ بَيْنَنَا وَبَيْنَ مَعَاصِيكَ، وَمِنْ طَاعَتِكَ، مَاتُبَلِّغُنَا بِهِ جَنَّتَكَ، وَمِنَ الْيَقِينِ مَا تُهَوِّنُ بِهِ عَلَيْنَا مُصِيبَاتِ الدُّنْيَا، وَمَتِّعْنَا بِأَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقُوَّتِنَا مَا أَحْيَيْتَنَا وَاجْعَلْهُ الْوَارِثَ مِنَّا، وَاجْعَلْ ثَأْرَنَا عَلَى مَنْ ظَلَمَنَا، وَانْصُرْنَا عَلَى مَنْ عَادَانَا، وَلاَ تَجْعَلْ مُصِيبَتَنَا فِي دِي...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي الاسْتِعَاذَةِ​)

حکم: حسن()(الألباني)

3604.06. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "لِيَنْظُرَنَّ أَحَدُكُمْ مَا الَّذِي يَتَمَنَّى فَإِنَّهُ لاَيَدْرِي مَا يُكْتَبُ لَهُ مِنْ أُمْنِيَّتِهِ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ....

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: اللہ کی پناہ چاہنے کابیان​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

3604.06. ابوسلمہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے ہر شخص یہ غور فکر کر لے کہ وہ کس چیز کی تمنا کر رہا ہے، کیوں کہ اسے کچھ پتہ نہیں کہ اس کی آرزؤں میں سے کون سی آرزو وتمنا لکھ لی جائے گی (یا مقدر کر دی جائیگی)‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔ ...


3 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ (بَابُ الْوُضُوءِ بِالثَّلْجِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

60. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَفْتَحَ الصَّلَاةَ سَكَتَ هُنَيْهَةً فَقُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا تَقُولُ فِي سُكُوتِكَ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَالْقِرَاءَةِ قَالَ أَقُولُ اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنْ خَطَايَايَ كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنْ الدَّنَسِ اللَّهُمَّ اغْسِلْنِي مِنْ خَطَايَايَ بِالثَّلْجِ ...

سنن نسائی : کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: برف سے وضو کرنے کا بیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

60. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ جب نماز شروع فرماتے تو کچھ دیر چپ رہتے تھے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔ آپ تکبیر تحریمہ اور قراءت کے درمیان خاموشی کے وقت کیا پڑھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’میں کہتا ہوں: [اللھم باعدبینی…… بالئلج والماء و البرد] ’’اے اللہ! میرے اور میری غلطیوں کے درمیان اتنا فاصلہ کر دے جتنا فاصلہ تو نے مشرق اور مغرب کے درمیان کیا ہے۔ اے اللہ! مجھے میری غلطیوں سے اس طرح صاف کر دے جیسے سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کیا جاتا ہے۔ اے اللہ! مجھے میری غلطیوں سے برف، پانی اور اولو...


4 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ (بَابُ الْوُضُوءُ بِمَاءِ الثَّلْجِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

61. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّ قَلْبِي مِنْ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنْ الدَّنَسِ...

سنن نسائی : کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: برف کے پانی سے وضو کرنے کا بیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

61. حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ نبی ﷺ یہ دعا پڑھا کرتے تھے: [اللھم! اغسل خطایاي…… من الدنس] ’’اے اللہ! میری غلطیوں کو برف کے پانی اور اولوں سے دھو دے اور میرے دل کو غلطیوں سے یوں پاک کر دے جیسے تو نے سفید کپڑا میل کچیل سے صاف رکھا ہے۔‘‘