1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِی فَضلِ سُؤَالِ العَافِيَةِ وَالمُعَافَةِ)

حکم: صحیح

3513. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيُّ عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ عَلِمْتُ أَيُّ لَيْلَةٍ لَيْلَةُ الْقَدْرِ مَا أَقُولُ فِيهَا قَالَ قُولِي اللَّهُمَّ إِنَّكَ عُفُوٌّ كَرِيمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: عافیت اور لوگوں کے شر اور ایذا سے سلامتی مانگنے کی فضیلت )

مترجم: TrimziWriterName

3513. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! اگر مجھے معلوم ہو جائے کہ کون سی رات لیلۃ القدر ہے تو میں اس میں کیا پڑھوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’پڑھو (اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ كَرِيمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي)‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدُّعَاءِ (بَابُ الدُّعَاءِ بِالْعَفْوِ وَالْعَافِيَةِ)

حکم: صحیح

3850. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ وَافَقْتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ مَا أَدْعُو قَالَ تَقُولِينَ اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي

سنن ابن ماجہ : کتاب: دعا سے متعلق احکام ومسائل (باب: معافی اورعافیت کی دعا )

مترجم: MajahWriterName

3850. ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓس‬ے روایت ہے، انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! اگر میں لیلۃ القدر پالوں تو کیا دعا مانگوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’یوں کہنا: (اللّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عنِّي) ’’اے اللہ! تو بہت زیادہ معاف کرنے والا ہے، تو معاف کرنا پسند کرتا ہے، لہٰذا مجھے معاف فرمادے۔‘‘ ...