1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3232. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى. فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى} [النجم: 10] قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ مَسْعُودٍ: أَنَّهُ «رَأَى جِبْرِيلَ، لَهُ سِتُّمِائَةِ جَنَاحٍ»...

Sahi-Bukhari : Beginning of Creation (Chapter: If anyone says Amin [during the Salat (prayer) at the end of the recitation of Surat Al-Fatiha] )

مترجم: BukhariWriterName

3232. حضرت ابو اسحاق شیبانی ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے زر بن جیش سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد گرامی: ’’وہ دو کمانوں کے فاصلے پر بلکہ اس سے بھی قریب تر ہوگیا۔ پھر اس نے وحی کی اس (اللہ کے) بندے کی طرف جو وحی کی۔‘‘ کی تفسیر پوچھی تو انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان فرمایا کہ آپ ﷺ نے حضرت جبرئیل ؑ کو (ان کی اصلی صورت میں) دیکھا تھا ان کے چھ سو پر تھے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3235. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنِ ابْنِ الأَشْوَعِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: فَأَيْنَ قَوْلُهُ {ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّى فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى} [النجم: 9] قَالَتْ: «ذَاكَ جِبْرِيلُ كَانَ يَأْتِيهِ فِي صُورَةِ الرَّجُلِ، وَإِنَّهُ أَتَاهُ هَذِهِ المَرَّةَ فِي صُورَتِهِ الَّتِي هِيَ صُورَتُهُ فَسَدَّ الأُفُقَ»...

Sahi-Bukhari : Beginning of Creation (Chapter: If anyone says Amin [during the Salat (prayer) at the end of the recitation of Surat Al-Fatiha] )

مترجم: BukhariWriterName

3235. حضرت مسروق سے روایت ہے، انھوں نے کہا: کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے عرض کیا: اس آیت کریمہ کے کیا معنی ہیں؟ ’’پھر وہ نزدیک ہوااور اتر آیا۔ پھر وہ دو کمانوں کے فاصلے پر بلکہ اس سے بھی قریب تر ہو گیا۔‘‘  حضرت ام المومنین صدیقہ کا ئنات ؓ نے فرمایا: اس سے مراد حضرت جبرئیل ؑ ہیں جو آپ کے پاس کسی انسان کی شکل میں آیا کرتے تھے تو اس دفعہ وہ اپنی اصلی صورت میں سامنے آئے اور انھوں نے تمام کنارے ڈھانپ رکھے تھے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4856. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ زِرًّا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ مَسْعُودٍ أَنَّهُ رَأَى جِبْرِيلَ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: The Statement of Allah, "And was at a distance of two bows' length or (even) nearer," )

مترجم: BukhariWriterName

4856. حضرت زر بن حبیش سے روایت ہے، وہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے درج ذیل آیات کی تفسیر بیان کرتے ہیں: ’’صرف دو کمانوں کا فاصلہ رہ گیا تھا بلکہ اس سے بھی کم، پھر اس نے وحی پہنچائی اس (اللہ) کے بندے کی طرف جو وحی پہنچائی۔‘‘ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا: بےشک آپ ﷺ نے حضرت جبریل ؑ کو (ان کی اصل شکل میں) دیکھا، ان کے چھ سو پَر تھے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4857. حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ قَالَ سَأَلْتُ زِرًّا عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى جِبْرِيلَ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: The Statement of Allah, "So did (Allah) convey the Inspiration to His slave [Muhammad SAW through Jibrael (Gabriel)]." )

مترجم: BukhariWriterName

4857. حضرت سلیمان شیبانی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے زر بن حبیش سے ان آیات کے متعلق پوچھا: ’’صرف دو کمانوں کا فاصلہ رہ گیا یا اس سے بھی کم، پھر اس نے اس (اللہ) کے بندے کی طرف وحی کی جو وحی کی۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے ہمیں خبر دی تھی کہ حضرت محمد ﷺ نے حضرت جبریل کو دیکھا تھا جن کے چھ سو پر تھے۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بابُ بَدْءِ الْوَحْيِ إِلَى رَسُولِ اللهِ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

161. وَحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، قَالَ: قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ الْأَنْصَارِيَّ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُحَدِّثُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُحَدِّثُ عَنْ فَتْرَةِ الْوَحْيِ - قَالَ فِي حَدِيثِهِ -: «فَبَيْنَا أَنَا أَمْشِي سَمِعْتُ صَوْتًا مِنَ السَّمَاءِ، فَرَفَعْتُ رَأْسِي، فَإِذَا الْمَلَكُ الَّذِي جَاءَنِي بِحِرَاءٍ جَالِسًا عَلَى كُرْسِيٍّ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ»، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلّ...

Muslim : The Book of Faith (Chapter: The beginning of the revelation to the messenger of Allah (saws) )

مترجم: MuslimWriterName

161. یونسؒ نے (اپنی سند کے ساتھ) ابن شہابؒ سے بیان کیا، انہوں نے کہا: مجھے ابو سلمہؒ بن عبد الرحمن بن عوفؓ نے خبر دی کہ حضرت جابر بن عبد اللہ انصاریؓ جو اللہ کے رسول اللہ ﷺ کے صحابہؓ میں سے تھے، یہ حدیث سنایا کرتے تھے، کہا: وقفہء وحی کا واقعہ بیان کرتے ہوئے رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا:’’اس دوران میں جب میں چل رہا تھا، میں نے آسمان سے ایک آواز سنی، اس پر میں اپنا سر اٹھایا تو اچانک (دیکھا) وہی فرشتہ تھا جومیرے پاس غار حراء میں آیا تھا، آسمان و زمین کے درمیان کرسی پر بیٹھا تھا۔‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اس کے خوف کی وجہ سے مجھ پر گھبراہٹ طاری...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بابُ بَدْءِ الْوَحْيِ إِلَى رَسُولِ اللهِ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

161.01. وَحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «ثُمَّ فَتَرَ الْوَحْيُ عَنِّي فَتْرَةً، فَبَيْنَا أَنَا أَمْشِي»، ثُمَّ ذَكَرَ مِثْلَ حَدِيثِ يُونُسَ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: «فَجُثِثْتُ مِنْهُ فَرَقًا حَتَّى هَوَيْتُ إِلَى الْأَرْضِ»، قَالَ: وَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ: وَالرُّجْزُ الْأَوْثَانُ، قَالَ: ثُمَّ حَمِيَ الْوَحْيُ بَعْدُ وَتَتَابَعَ....

Muslim : The Book of Faith (Chapter: The beginning of the revelation to the messenger of Allah (saws) )

مترجم: MuslimWriterName

161.01. عقیل بن خالدؒ نے ابن شہابؒ سے بیان کیا، انہوں نے کہا: میں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمنؒ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ مجھے حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ مجھے حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ نے خبر دی کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ’’پھر وحی ایک وقفے کے لیے مجھ سے منقطع ہو گئی، اسی دوران میں جب میں چل رہا تھا..... ۔‘‘ پھر(عقیلؒ نے) یونسؒ کی طرح روایت بیان کی، البتہ انہوں نے (مزید یہ) کہا: ’’تو خوف سے مجھ پر گھبراہٹ طاری ہو گئی حتی کہ میں زمین پر گر پڑا۔‘‘ (ابن شہابؒ نےکہا: ابوسلمہؒ نےبتایا:


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بابُ بَدْءِ الْوَحْيِ إِلَى رَسُولِ اللهِ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

161.02. وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ يُونُسَ، وَقَالَ: فَأَنْزَلَ اللهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: {يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ} [المدثر: 1]، إِلَى قَوْلِهِ {وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ} [المدثر: 5] قَبْلَ أَنْ تُفْرَضَ الصَّلَاةُ - وَهِيَ الْأَوْثَانُ - وَقَالَ: فَجُثِثْتُ مِنْهُ كَمَا قَالَ عُقَيْلٌ....

Muslim : The Book of Faith (Chapter: The beginning of the revelation to the messenger of Allah (saws) )

مترجم: MuslimWriterName

161.02. معمرؒ نے زہریؒ سے اسی سند کےساتھ یونسؒ کی طرح حدیث بیان کی (اس میں یہ) کہا: تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے : ﴿يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ﴾ سے لے کر﴿وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ﴾ تک (کی آیتیں ) نازل فرمائیں (نماز فرض ہونے سے پہلے کا واقعہ ہے) اور اس (الرُّجْزَ) سے بت مراد ہیں، نیز معمرؒ نے عقیلؒ کی طرح: ’’مجھ پر خوف طاری ہو گیا۔‘‘ کہا۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بابُ بَدْءِ الْوَحْيِ إِلَى رَسُولِ اللهِ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

161.03. وَحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى، يَقُولُ: سَأَلْتُ أَبَا سَلَمَةَ أَيُّ الْقُرْآنِ أُنْزِلَ قَبْلُ؟ قَالَ: يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ، فَقُلْتُ: أَوِ اقْرَأْ؟ فَقَالَ: سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ أَيُّ الْقُرْآنِ أُنْزِلَ قَبْلُ؟ قَالَ: يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ، فَقُلْتُ: أَوْ اقْرَأْ؟ قَالَ جَابِرٌ: أُحَدِّثُكُمْ مَا حَدَّثَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " جَاوَرْتُ بِحِرَاءٍ شَهْرًا، فَلَمَّا قَضَيْتُ جِوَارِي نَزَلْتُ فَاسْتَبْطَنْتُ بَطْنَ الْوَادِي، فَنُودِيتُ فَنَظَرْتُ أَمَامِي وَخَلْفِي، ...

Muslim : The Book of Faith (Chapter: The beginning of the revelation to the messenger of Allah (saws) )

مترجم: MuslimWriterName

161.03. اوزاعیؒ نے کہا: میں نے یحییٰؒ سے سنا، کہتے تھے: میں نے ابوسلمہؒ سے سوال کیا: ’’قرآن کا کون سا حصہ پہلے نازل ہوا؟ کہا: ﴿يٰٓاَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ﴾، میں نے کہا: یا ﴿اِقْرَاْ﴾؟ ابو سلمہؒ نے کہا: میں جابر بن عبد اللہ ؓ سے پوچھا: قرآن کا کون سا حصہ پہلے اتارا گیا؟ انہوں نے جواب دیا: ﴿يٰٓاَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ﴾۔ میں نےکہا: یا ﴿اِقْرَاْ﴾؟ جابرؓ نےکہا: میں تمہیں وہی بات بتاتا ہوں جو ہمیں رسول اللہ ﷺ نے بتائی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’&...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْإِسْرَاءِ بِرَسُولِ اللهِ ﷺ إِلَى السَّمَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

167. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «عُرِضَ عَلَيَّ الْأَنْبِيَاءُ، فَإِذَا مُوسَى ضَرْبٌ مِنَ الرِّجَالِ، كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ، وَرَأَيْتُ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا عُرْوَةُ بْنُ مَسْعُودٍ، وَرَأَيْتُ إِبْرَاهِيمَ صَلَوَاتُ اللهِ عَلَيْهِ، فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا صَاحِبُكُمْ - يَعْنِي نَفْسَهُ -، وَرَأَيْتُ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، فَإِذَا أَقْرَبُ ...

Muslim : The Book of Faith (Chapter: The night journey on which the messenger of Allah (saws) was taken up into the heavens and the prayers were enjoined )

مترجم: MuslimWriterName

167. قتیبہ بن سعیدؒ اور محمد بن رمحؒ نے لیثؒ سے انہوں نے ابو زبیرؒ سے اور انہوں نے حضرت جابرؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’انبیائے کرام میرے سامنے لائے گئے۔ موسیٰؑ پھرتیلے بدن کے آدمی تھے، جیسے قبیلہ شنوءہ کے مردوں میں سے ایک ہوں، اور میں نے عیسیٰ ابن مریمؑ کو دیکھا، مجھے ان کے ساتھ سب سے قریبی مشابہت عروہ بن مسعودؓ میں نظر آتی ہے۔ میں نے ابراہیمؑ کو دیکھا، مجھے ان کے ساتھ سب سے قریبی مشابہت تمہارے صاحب (نبی ﷺ) میں نظرآئی، یعنی خود آپ ﷺ۔ اور میں نے جبریلؑ کو (انسانی شکل میں) دیکھا، میں نے ان کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہت دحیہؓ میں دیکھی۔‘&...