1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الحَمَائِلِ وَتَعْلِيقِ السَّيْفِ بِالعُنُقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2908. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ المَدِينَةِ لَيْلَةً، فَخَرَجُوا نَحْوَ الصَّوْتِ، فَاسْتَقْبَلَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ اسْتَبْرَأَ الخَبَرَ، وَهُوَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ، وَفِي عُنُقِهِ السَّيْفُ، وَهُوَ يَقُولُ: «لَمْ تُرَاعُوا، لَمْ تُرَاعُوا» ثُمَّ قَالَ: «وَجَدْنَاهُ بَحْرًا» أَوْ قَالَ: «إِنَّهُ لَبَحْرٌ»...

Sahi-Bukhari : Fighting for the Cause of Allah (Jihaad) (Chapter: The straps for suspending sword and the hanging of the sword by the neck )

مترجم: BukhariWriterName

2908. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ تمام لوگوں سے زیادہ خوبصورت اور دلیر تھے۔ ایک رات اہل مدینہ پر سخت خوف و ہراس طاری ہوا تو وہ خوفناک آواز کی طرف نکلے۔ نبی کریم ﷺ سب سے پہلے آگے روانہ ہوئے اور واقعے کی تحقیق کی۔ آپ اس وقت حضرت ابو طلحہ  ؓ کے ایسے گھوڑے پر سوار تھے جس پر زین نہیں تھی۔ آپ ﷺ نے اپنے گلے میں تلوار لٹکائی ہوئی تھی اور فرمارہےتھے: ’’مت گھبراؤ، تمھیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’ہم نے اس گھوڑے کو سمندر (کی طرح سبک رفتار ) پایا۔‘‘ یا (یہ) فرمایا: ’&...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ إِذَا فَزِعُوا بِاللَّيْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3040. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَجْوَدَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، قَالَ: وَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ المَدِينَةِ لَيْلَةً سَمِعُوا صَوْتًا، قَالَ: فَتَلَقَّاهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ، وَهُوَ مُتَقَلِّدٌ سَيْفَهُ، فَقَالَ: «لَمْ تُرَاعُوا، لَمْ تُرَاعُوا»، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَجَدْتُهُ بَحْرًا» يَعْنِي الفَرَسَ...

Sahi-Bukhari : Fighting for the Cause of Allah (Jihaad) (Chapter: If the people get frightened at night )

مترجم: BukhariWriterName

3040. حضرت انس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے، چنانچہ ایک دفعہ اہل مدینہ خوفزدہ ہوئے۔ جب انھوں نےایک ہولناک آواز سنی تو نبی کریم ﷺ حضرت ابو طلحہ  ؓ کے گھوڑے کی تنگی پیٹھ پر سوار ہوئے جبکہ آپ اپنے گلے میں تلوار لٹکائے ہوئے تھے۔ آپ نے لوگوں سے فرمایا: ’’مت گھبراؤ، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے (سبک رفتاری میں) اس گھوڑے کو دریا کی طرح پایا ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ حُسْنِ الخُلُقِ وَالسَّخَاءِ، وَمَا يُكْرَهُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6033. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَجْوَدَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ المَدِينَةِ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَانْطَلَقَ النَّاسُ قِبَلَ الصَّوْتِ، فَاسْتَقْبَلَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ سَبَقَ النَّاسَ إِلَى الصَّوْتِ، وَهُوَ يَقُولُ: «لَنْ تُرَاعُوا لَنْ تُرَاعُوا» وَهُوَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ مَا عَلَيْهِ سَرْجٌ، فِي عُنُقِهِ سَيْفٌ، فَقَالَ: لَقَدْ وَجَدْتُهُ بَحْرًا. أَوْ: إِنَّهُ لَبَحْرٌ ...

Sahi-Bukhari : Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: Good character, generosity, and miserliness )

مترجم: BukhariWriterName

6033. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ سب سے زیادہ خوبصورت سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے اہل مدینہ ایک رات خوف وہراس میں مبتلا ہوئے تو وہ شور کی طرف بڑھے لیکن نبی ﷺ ان کو آگے سے ملے کیونکہ آپ اٹھنے والے شوروغل کی طرف سے سب سے پہلے تشریف لے گئے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”گھبراؤ نہیں کوئی خطرے کی بات نہیں۔“ آپ ﷺ اس وات ابو طلحہ ؓ کے گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار تھے، اس پر کوئی زین وغیرہ نہ تھی۔ آپ کی گردن میں تلوار آویزاں تھی اس وقت آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے اس گھوڑے کو روانی میں سمندر کی طرح پایا۔“ یا فرمایا: ”یہ گھوڑا (تیز ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ فِي شَجَاعَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2307. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَأَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ، وَأَبُو كَامِلٍ - وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ - حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَكَانَ أَجْوَدَ النَّاسِ، وَكَانَ أَشْجَعَ النَّاسِ»وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَانْطَلَقَ نَاسٌ قِبَلَ الصَّوْتِ، فَتَلَقَّاهُمْ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَاجِعًا، وَقَدْ سَبَقَهُمْ إِلَى الصَّوْتِ، وَهُوَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَة...

Muslim : The Book of Virtues (Chapter: His Courage )

مترجم: MuslimWriterName

2307. ثابت نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہا: رسول اللہ ﷺ تمام انسانوں میں سب سے بڑھ کر خوبصورت سب انسانوں سے بڑھ کر سخی اور سب سے زیادہ بہادرتھے۔ ایک رات اہل مدینہ (ایک آواز سن کر) خوف زدہ ہو گئے، صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین اس آواز کی طرف گئے، تو رسول اللہ ﷺ انھیں اس جگہ سے واپس آتے ہو ئے ملے، آپ سب سے پہلے آواز (کی جگہ ) تک پہنچے، آپ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار تھے، آپ کی گردن مبارک میں تلوار حمائل تھی اور آپ فرما رہےتھے۔ ’’خوف میں مبتلا نہ ہو خوف میں مبتلا نہ ہو‘‘ (پھر) آپ ﷺ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ الْخُرُوجِ فِي النَّفِيرِ)

حکم: صحیح

2772. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ ذُكِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كَانَ أَحْسَنَ النَّاسِ وَكَانَ أَجْوَدَ النَّاسِ وَكَانَ أَشْجَعَ النَّاسِ وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ لَيْلَةً فَانْطَلَقُوا قِبَلَ الصَّوْتِ فَتَلَقَّاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ سَبَقَهُمْ إِلَى الصَّوْتِ وَهُوَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ مَا عَلَيْهِ سَرْجٌ فِي عُنُقِهِ السَّيْفُ وَهُوَ يَقُولُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ لَنْ تُرَاعُوا يَرُدُّهُمْ ثُمَّ قَالَ لِلْفَرَسِ وَجَدْنَاهُ بَحْرًا أَوْ إِنَّهُ ...

Ibn-Majah : The Chapters on Jihad (Chapter: Going In Response To A General Call To Arms )

مترجم: MajahWriterName

2772. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کا ذکر ہوا تو انس ؓ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ سب لوگوں سے زیادہ حسین، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے۔ ایک رات مدینے والوں کو (دشمن کے حملے کا) خطرہ محسوس ہوا چنانچہ وہ لوگ آواز کی طرف گئے تو (راستے میں) انہیں رسول اللہﷺ ملے۔ آپ ان سے پہلے آواز کی طرف تشریف لے گئے تھے۔ (اور حالات کا جائزہ لے کر واپس تشریف لا رہے تھے) آپﷺ حضرت ابوطلحہ ؓ کے ایک گھوڑے کی ننگی پیٹھ پرسوار تھے جس پر کاٹھی نہیں تھی۔ رسول اللہ ﷺ کے گلے میں تلوار (لٹک رہی) تھی اور آپ فرمارہے تھے: لوگو! مت گھبراؤ۔ آپ انہیں واپس جانے کو کہہ رہے تھے پھ...