1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ مَنْ كَانَتْ لَهُ مَظْلَمَةٌ عِنْدَ الرَّجُل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2449. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَتْ لَهُ مَظْلَمَةٌ لِأَخِيهِ مِنْ عِرْضِهِ أَوْ شَيْءٍ فَلْيَتَحَلَّلْهُ مِنْهُ الْيَوْمَ قَبْلَ أَنْ لَا يَكُونَ دِينَارٌ وَلَا دِرْهَمٌ إِنْ كَانَ لَهُ عَمَلٌ صَالِحٌ أُخِذَ مِنْهُ بِقَدْرِ مَظْلَمَتِهِ وَإِنْ لَمْ تَكُنْ لَهُ حَسَنَاتٌ أُخِذَ مِنْ سَيِّئَاتِ صَاحِبِهِ فَحُمِلَ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ قَالَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ إِنَّمَا سُمِّيَ الْمَقْبُرِيَّ لِأَنَّهُ كَانَ نَزَلَ نَا...

Sahi-Bukhari : Oppressions (Chapter: If the oppressed on forgives the oppressor )

مترجم: BukhariWriterName

2449. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس کسی نے دوسرے کی عزت یا کسی اور چیز پرظلم کیا ہووہ اس سے آج ہی معاف کرالے پہلے اس سے کہ وہ دن آئے جس میں درہم ودینار نہیں ہوں گے، پھر اگر ظالم کا کوئی نیک عمل ہوگا تو اس کے ظلم کی مقدار اس سے لے لیا جائے گا۔ اگر اس کی نیکیاں نہ ہوئیں تو مظلوم کے گناہ ظالم کے کھاتے میں ڈال دیے جائیں گے۔‘‘ ابو عبداللہ(امام بخاری) فرماتے ہیں: اسماعیل بن ابی اویس کو مقبری اس لیے کہاجاتاہے کہ وہ قبرستان کے ایک کنارے پررہتے تھے۔ اور سعید مقبری بنو لیث کاآزاد کردہ غلام ہے۔ اس کا پورا ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ إِذَا حَلَّلَهُ مِنْ ظُلْمِهِ فَلاَ رُجُوعَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2450. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي هَذِهِ الْآيَةِ وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ الرَّجُلُ تَكُونُ عِنْدَهُ الْمَرْأَةُ لَيْسَ بِمُسْتَكْثِرٍ مِنْهَا يُرِيدُ أَنْ يُفَارِقَهَا فَتَقُولُ أَجْعَلُكَ مِنْ شَأْنِي فِي حِلٍّ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي ذَلِكَ ...

Sahi-Bukhari : Oppressions (Chapter: If the oppressed person forgives the oppressor, he has no right to back out )

مترجم: BukhariWriterName

2450. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے اس آیت ’’اگر عورت کو اپنے شوہر کی طرف سے بے پروائی یاروگردانی کرنے کا اندیشہ ہو‘‘  کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ آدمی کے پاس ایک بیوی ہوتی ہے جس سے وہ زیادہ تعلق نہیں رکھنا چاہتا بلکہ وہ چاہتا ہے کہ اسے چھوڑ دے تو ایسی حالت میں عورت اسے کہے کہ میں تجھے اپنے خاص معاملات میں بری الذمہ قرار دیتی ہوں۔ اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی کہ ایسا کرنا جائز ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ إِذَا أَذِنَ إِنْسَانٌ لِآخَرَ شَيْئًا جَازَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2455. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ جَبَلَةَ كُنَّا بِالْمَدِينَةِ فِي بَعْضِ أَهْلِ الْعِرَاقِ فَأَصَابَنَا سَنَةٌ فَكَانَ ابْنُ الزُّبَيْرِ يَرْزُقُنَا التَّمْرَ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَمُرُّ بِنَا فَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْإِقْرَانِ إِلَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ الرَّجُلُ مِنْكُمْ أَخَاهُ ...

Sahi-Bukhari : Oppressions (Chapter: If somebody allows another to do something )

مترجم: BukhariWriterName

2455. حضرت جبلہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ اہل عراق کے ہاں ایک شہر میں تھے کہ ہمیں قحط سالی نے آلیا تو حضرت ابن زبیر  ؓ ہمیں کھجور کھلایا کرتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ ہمارے پاس سے گزرتے تو فرماتے کہ رسول اللہ ﷺ نے دو دو کھجوریں ایک بار اٹھا کر کھانے سے منع کیاہے۔ ہاں، تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے اجازت لے لے تو جائز ہے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ القِرَانِ فِي التَّمْرِ بَيْنَ الشُّرَكَاءِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2490. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ جَبَلَةَ قَالَ كُنَّا بِالْمَدِينَةِ فَأَصَابَتْنَا سَنَةٌ فَكَانَ ابْنُ الزُّبَيْرِ يَرْزُقُنَا التَّمْرَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَمُرُّ بِنَا فَيَقُولُ لَا تَقْرُنُوا فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْإِقْرَانِ إِلَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ الرَّجُلُ مِنْكُمْ أَخَاهُ...

Sahi-Bukhari : Partnership (Chapter: A partner should not eat two dates at a time )

مترجم: BukhariWriterName

2490. حضرت جبلہ بن سحیم ؓ سے روایت ہے کہ ہم ایک دفعہ مدینہ طیبہ میں قحط سالی سے دوچار ہوئے توا بن زبیر  ؓ ہمیں کھانے کے لیے کھجوریں دیاکرتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ  ہمارے پاس سے گزرتے تو فرماتے: کھجوریں ایک ساتھ ملاکر نہ کھاؤ کیونکہ نبی کریم ﷺ نے ملا کر کھانے سے منع کیا ہے الا یہ کہ تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے اجازت حاصل کرلے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: (أَنْ يَصَّالَحَا ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2694. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: {وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا} [النساء: 128]، قَالَتْ: «هُوَ الرَّجُلُ يَرَى مِنَ امْرَأَتِهِ مَا لاَ يُعْجِبُهُ، كِبَرًا أَوْ غَيْرَهُ، فَيُرِيدُ فِرَاقَهَا»، فَتَقُولُ: أَمْسِكْنِي وَاقْسِمْ لِي مَا شِئْتَ، قَالَتْ: «فَلاَ بَأْسَ إِذَا تَرَاضَيَا»...

Sahi-Bukhari : Peacemaking (Chapter: The Statement of Allah azza'wajal: "... If they make terms of peace between themselves; and making peace is better..." )

مترجم: BukhariWriterName

2694. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے درج ذیل آیت کریمہ کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: ’’اگر کوئی عورت ا پنے خاوند سے بے توجہی یا روگردانی کا اندیشہ رکھتی ہو۔‘‘ اس سے مراد ایسا شوہر ہے جو اپنی بیوی میں ایسی چیز دیکھے جو اسے پسند نہ ہو، مثلاً: بڑھاپا وغیرہ اور وہ اس کے پیش نظر اسے جدا کرنا چاہتا ہو تو عورت اسے پیشکش کرے کہ مجھے اپنے پاس رکھو اور جو چاہو دیتے رہو۔ حضرت عائشہ  ؓ نے فرمایا: ’’اگر وہ دونوں راضی ہوجائیں تو کوئی حرج نہیں۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4601. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ الرَّجُلُ تَكُونُ عِنْدَهُ الْمَرْأَةُ لَيْسَ بِمُسْتَكْثِرٍ مِنْهَا يُرِيدُ أَنْ يُفَارِقَهَا فَتَقُولُ أَجْعَلُكَ مِنْ شَأْنِي فِي حِلٍّ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي ذَلِكَ...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: "If a women fears cruelty or desertion on her husband's part ..." (V.4:128) )

مترجم: BukhariWriterName

4601. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کے متعلق "اور اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کی طرف سے زیادتی یا بے رخی کا خوف ہو ۔۔" فرمایا: اس سے مراد ایسا مرد ہے جس کے پاس اس کی عورت رہتی ہو لیکن وہ اس سے کوئی میل جول نہیں رکھتا اور اسے وہ چھوڑ دینا چاہے تو عورت اسے کہے کہ میں تجھے اپنا حق معاف کر دیتی ہوں، یعنی میں تجھے اپنے حقوق سے بری کرتی ہوں۔ ایسی ہی صورت کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ {وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُش...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5206. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ هِيَ الْمَرْأَةُ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ لَا يَسْتَكْثِرُ مِنْهَا فَيُرِيدُ طَلَاقَهَا وَيَتَزَوَّجُ غَيْرَهَا تَقُولُ لَهُ أَمْسِكْنِي وَلَا تُطَلِّقْنِي ثُمَّ تَزَوَّجْ غَيْرِي فَأَنْتَ فِي حِلٍّ مِنْ النَّفَقَةِ عَلَيَّ وَالْقِسْمَةِ لِي فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يَصَّالَحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا وَالصُّلْحُ خَيْرٌ...

Sahi-Bukhari : Wedlock, Marriage (Nikaah) (Chapter: "If a woman fears cruelty or desertion on her husband's part..." )

مترجم: BukhariWriterName

5206. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے درج زیل آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: ”اگر کوئی عورت اپنے خاوند کی طرف سے نفرت یا ر و گردانی کا خطرہ محسوس کرے۔“ انہوں نے فرمایا: اس آیت کریمہ میں ایسی عورت کا بیان ہے جو کسی مرد کے پاس ہو جو اس سے میل جول نہ رکھتا ہو بلکہ اسے طلاق دینے کا ارادہ رکھتا ہو اور اس کے علاوہ کسی دوسری عورت سے شادی رچانے کا پروگرام رکھتا ہو لیکن اس کی موجودہ بیوی اپنے خاوند سے کہے: مجھے اپنے ساتھ ہی رکھو اور طلاق نہ دو، تم میرے علاوہ کسی بھی عورت سے شادی کر سکتے ہو۔ میرے نان و نفقہ سے تم آزاد ہو نیز تم پر میری باری کی بھی کوئی پابندی ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ القِرَانِ فِي التَّمْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5446. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا جَبَلَةُ بْنُ سُحَيْمٍ، قَالَ: أَصَابَنَا عَامُ سَنَةٍ مَعَ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَرَزَقَنَا تَمْرًا، فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، يَمُرُّ بِنَا وَنَحْنُ نَأْكُلُ، وَيَقُولُ: لاَ تُقَارِنُوا، «فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ القِرَانِ»، ثُمَّ يَقُولُ: إِلَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ الرَّجُلُ أَخَاهُ، قَالَ شُعْبَةُ: «الإِذْنُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ عُمَرَ»...

Sahi-Bukhari : Food, Meals (Chapter: To eat two dates at a time )

مترجم: BukhariWriterName

5446. سیدنا جبلہ بن سحیم سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہمیں ایک سال سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے ساتھ قحط کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے راشن کے طور پر ہمیں کھجوریں دیں۔ جب کھجوریں کھا رہے ہوتے اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ہمارے پاس گزرتے تو کہتے: دو کھجوریں ایک ساتھ ملا کر نہ کھاؤ کیونکہ نبی ﷺ نے دو کھجوریں ایک ساتھ ملا کر کھانے سے منع کیا ہے پھر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے مگر اس صورت میں کہ کھانے والا اپنے ساتھی سے اجازت لے لے۔ شعبہ نے کہا کہ حدیث میں اجازت والا ٹکڑا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ القِصَاصِ يَوْمَ القِيَامَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6534. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَتْ عِنْدَهُ مَظْلِمَةٌ لِأَخِيهِ فَلْيَتَحَلَّلْهُ مِنْهَا فَإِنَّهُ لَيْسَ ثَمَّ دِينَارٌ وَلَا دِرْهَمٌ مِنْ قَبْلِ أَنْ يُؤْخَذَ لِأَخِيهِ مِنْ حَسَنَاتِهِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ حَسَنَاتٌ أُخِذَ مِنْ سَيِّئَاتِ أَخِيهِ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ...

Sahi-Bukhari : To make the Heart Tender (Ar-Riqaq) (Chapter: Who associate others in worship with Allah )

مترجم: BukhariWriterName

6534. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے اپنے کسی بھائی پر ظلم کیا ہو تو اسے چاہیئے کہ اس سے معاف کرا لے کیونکہ وہاں درہم ودینار نہیں ہوں گے قبل اس کے اس کے بھائی کا بدلہ چکانے کے لیے اس کی نیکیوں سے کچھ لیا جائے۔ اگر اس کی نیکیاں نہیں ہوں گی تو مظلوم کی برائیاں اس پر ڈال دی جائیں گی۔“ ...