1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3990. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ذُكِرَ لَهُ: أَنَّ سَعِيدَ بْنَ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ، وَكَانَ بَدْرِيًّا، مَرِضَ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ، فَرَكِبَ إِلَيْهِ بَعْدَ أَنْ تَعَالَى النَّهَارُ، وَاقْتَرَبَتِ الجُمُعَةُ، وَتَرَكَ الجُمُعَةَ،...

Sahi-Bukhari : Military Expeditions led by the Prophet (pbuh) (Al-Maghaazi) (Chapter: Superiority of those who fought the battle of Badr )

مترجم: BukhariWriterName

3990. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، ان سے ذکر کیا گیا کہ سعید بن زید بن عمرو بن نفیل ؓ جو جنگ بدر میں شریک تھے، جمعہ کے دن بیمار ہو گئے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سوار ہوئے اور ان کی تیمارداری کے لیے تشریف لے گئے جبکہ سورج بلند ہو چکا تھا اور جمعہ کا وقت قریب تھا لیکن انہوں نے جمعہ نہ پڑھا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3991. وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ أَبَاهُ كَتَبَ إِلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ الزُّهْرِيِّ يَأْمُرُهُ أَنْ يَدْخُلَ عَلَى سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ الْأَسْلَمِيَّةِ فَيَسْأَلَهَا عَنْ حَدِيثِهَا وَعَنْ مَا قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ اسْتَفْتَتْهُ فَكَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ يُخْبِرُهُ أَنَّ سُبَيْعَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ سَعْدِ بْنِ خَوْلَةَ وَهُوَ مِنْ بَنِي عَامِرِ بْن...

Sahi-Bukhari : Military Expeditions led by the Prophet (pbuh) (Al-Maghaazi) (Chapter: Superiority of those who fought the battle of Badr )

مترجم: BukhariWriterName

3991. حضرت عبداللہ بن عتبہ سے روایت ہے، انہوں نے عمر بن عبداللہ بن ارقم زہری کو خط لکھا کہ وہ حضرت سبیعہ بنت حارث اسلمیہ‬ ؓ ک‬ے پاس جائیں اور ان سے اس واقعے کی تفصیلات پوچھیں جو انہیں پیش آیا تھا اور رسول اللہ ﷺ نے انہیں کیا جواب دیا تھا جب انہوں نے فتویٰ طلب کیا تھا؟ چنانچہ عمر بن عبداللہ بن ارقم نے عبداللہ بن عتبہ کے جواب میں لکھا کہ سبیعہ بنت حارث‬ ؓ ن‬ے انہیں بتایا کہ وہ سعد بن خولہ ؓ کے نکاح میں تھیں، ان کا تعلق بنو عامر بن لؤی سے تھا اور وہ بدر کی جنگ میں شرکت کرنے والوں میں سے تھے۔ حجۃ الوداع کے موقع پر ان (سعد بن خولہ) کی وفات ہوئی جبکہ وہ (سبیعہ اسلمیہ) اس ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ انْقِضَاءِ عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1484. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ، قَالَ حَرْمَلَةُ: حَدَّثَنَا، وقَالَ أَبُو الطَّاهِرِ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ أَبَاهُ كَتَبَ إِلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْأَرْقَمِ الزُّهْرِيِّ، يَأْمُرُهُ أَنْ يَدْخُلَ عَلَى سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ الْأَسْلَمِيَّةِ، فَيَسْأَلَهَا عَنْ حَدِيثِهَا، وَعَمَّا قَالَ لَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ اسْتَفْتَتْهُ، فَكَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ إِلَى عَبْدِ اللهِ بْن...

Muslim : The Book of Divorce (Chapter: The 'Iddah of a woman whose husband had died, and the like, ends when she gives birth. )

مترجم: MuslimWriterName

1484. ابن شہاب سے روایت ہے، (انہوں نے کہا:) مجھے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے حدیث بیان کی کہ ان کے والد نے عمر بن عبداللہ بن ارقم زہری کو حکم دیتے ہوئے لکھا کہ سبیعہ بنت حارث اسلمیہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا ک‬ے پاس جائیں، اور ان سے ان کے واقعے کے بارے میں اور ان کے فتویٰ پوچھنے پر جو کچھ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا تھا اس کے بارے میں پوچھیں۔ چنانچہ عمر بن عبداللہ نے عبداللہ بن عتبہ کو خبر دیتے ہوئے لکھا کہ سبیعہ نے انہیں بتایا ہے کہ وہ سعد بن خولہ کی بیوی تھیں، وہ بنی عامر بن لؤی میں سے تھے اور وہ بدر میں شریک ہونے والوں میں سے تھے۔ وہ حجۃ الوداع کے موقع پر،...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِي عِدَّةِ الْحَامِلِ)

حکم: صحيح م خ معلقا بتمامه وموصولا مختصرا

2306. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ أَبَاهُ كَتَبَ إِلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ الزُّهْرِيِّ, يَأْمُرُهُ أَنْ يَدْخُلَ عَلَى سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ الْأَسْلَمِيَّةِ، فَيَسْأَلَهَا عَنْ حَدِيثِهَا، وَعَمَّا قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حِينَ اسْتَفْتَتْهُ؟ فَكَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، يُخْبِرُهُ: أَنَّ سُبَيْعَةَ أَخْبَرَتْهُ: أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ سَعْدِ بْنِ خَوْلَةَ -و...

Abu-Daud : Divorce (Kitab Al-Talaq) (Chapter: The Waiting Period Of A Pregnant Woman )

مترجم: DaudWriterName

2306. عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ کا بیان ہے کہ اس کے والد نے عمر بن عبداللہ بن ارقم زہری کو خط لکھا اور اسے حکم دیا کہ سبیعہ بنت حارث اسلمیہ‬ ؓ ک‬ے پاس جائے اور اس سے اس کا قصہ دریافت کرے اور یہ کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے کیا فرمایا تھا، جب اس نے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ پوچھا تھا؟ چنانچہ عمر بن عبداللہ نے، عبداللہ بن عتبہ کو لکھ بھیجا کہ سبیعہ نے بتایا کہ وہ سعد بن خولہ کی زوجیت میں تھی جو کہ قبیلہ بنی عامر بن لؤی میں سے تھے۔ غزوہ بدر میں شریک ہوئے تھے اور حجۃ الوداع کے موقع پر ان کی وفات ہوئی تھی اور ان دنوں وہ حمل سے تھی۔ ان کی وفات کے بعد چند ہی روز گزرے تھے کہ بچے کی و...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ عِدَّةِ الْحَامِلِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَو...)

حکم: صحیح

3516. أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ عَنْ أُمِّهَا أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ أَسْلَمَ يُقَالُ لَهَا سُبَيْعَةُ كَانَتْ تَحْتَ زَوْجِهَا فَتُوُفِّيَ عَنْهَا وَهِيَ حُبْلَى فَخَطَبَهَا أَبُو السَّنَابِلِ بْنُ بَعْكَكٍ فَأَبَتْ أَنْ تَنْكِحَهُ فَقَالَ مَا يَصْلُحُ لَكِ أَنْ تَنْكِحِي حَتَّى تَعْتَدِّي آخِرَ الْأَجَلَيْنِ فَمَكَ...

Sunan-nasai : The Book of Divorce (Chapter: The 'Iddah Of A Pregnant Woman Whose Husband Dies )

مترجم: NisaiWriterName

3516. نبیﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت ام سلمہؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ اسلم کی ایک عورت جس کا نام سبیعہ تھا‘ وہ اپنے خاوند کے نکاح میں تھی کہ اس کا خاوند فوت ہوگیا جب کہ وہ حاملہ تھی۔ حضرت ابوسنابل بن بعکک ؓ نے اسے شادی کا پیغام بھیجا لیکن اس نے ان سے نکاح کرنے سے انکار کردیا۔ چنانچہ وہ کہنے لگے: تیرے لیے تو ابھی نکاح کرنا درست ہی نہیں حتیٰ کہ دونوں راتیں گزریں تو اس نے بچہ جن دیا تھا۔ وہ رسول اللہﷺکے پاس آئی تو آپ نے فرمایا: ”تو نکاح کرسکتی ہے۔“ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ عِدَّةِ الْحَامِلِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَو...)

حکم: صحیح

3517. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي دَاوُدُ بْنُ أَبِي عَاصِمٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا وَأَبُو هُرَيْرَةَ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ إِذْ جَاءَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا وَهِيَ حَامِلٌ فَوَلَدَتْ لِأَدْنَى مِنْ أَرْبَعَةِ أَشْهُرٍ مِنْ يَوْمِ مَاتَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ آخِرُ الْأَجَلَيْنِ فَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ أَخْبَرَنِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ سُبَيْعَةَ الْأَسْلَمِيَّةَ جَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّ...

Sunan-nasai : The Book of Divorce (Chapter: The 'Iddah Of A Pregnant Woman Whose Husband Dies )

مترجم: NisaiWriterName

3517. حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ میں اور حضرت ابوہریرہ ؓ حضرت ابن عباس ؓ کے پاس موجود تھے کہ ایک عورت آئی اور اس نے کہا: میرا خاوند فوت ہوا تو میں حاملہ تھی۔ میں نے اس کی وفات کے بعد چار ماہ (دس دن) پورے ہونے سے پہلے بچہ جن دیا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ دونوں مدتوں میں سے آخری مدت پوری کرنی ہوگی۔ ابوسلمہ نے کہا کہ نبیﷺ کے صحابہ میں سے ایک شخص نے مجھے خبر دی کہ سبیعہ اسلمیہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور کہنے لگی: میرا خاوند فوت ہوگیا۔ میں حاملہ تھی۔ میں نے چار ماہ (دس دن) سے پہلے بچہ جن دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے نکاح کرنے کی اجازت دے دی۔ حض...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا قَبْ...)

حکم: صحیح

3524. أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً وَلَمْ يَفْرِضْ لَهَا صَدَاقًا وَلَمْ يَدْخُلْ بِهَا حَتَّى مَاتَ قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ لَهَا مِثْلُ صَدَاقِ نِسَائِهَا لَا وَكْسَ وَلَا شَطَطَ وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ وَلَهَا الْمِيرَاثُ فَقَامَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ الْأَشْجَعِيُّ فَقَالَ قَضَى فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ امْرَأَةٍ مِنَّا مِثْلَ مَا قَضَيْتَ فَفَرِحَ ابْنُ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ ...

Sunan-nasai : The Book of Divorce (Chapter: The 'Iddah Of A Woman Whose Husband Dies Before Consummating The Marriage )

مترجم: NisaiWriterName

3524. حضرت ابن مسعود ؓ سے ایک آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جس نے ایک عورت سے شادی کی‘ مہر مقرر نہیں کیا اور اس سےجماع بھی نہیں کیا کہ مرگیا۔ حضرت ابن مسعود ؓ نے فرمایا: اس کو اس جیسی دوسری عوتوں کی طرح مہر ملے گا‘ نہ کم نہ زیادہ‘ اسے عدت وفات بھی گزارنی ہوگی اور اسے وراثت بھی ملے گی۔ اتنے میں حضرت معقل بن سنان اشجعی ؓ اٹھے اور فرمانے لگے: رسول اللہﷺ نے ہماری ایک عورت بروع بنت واشق کے بارے میں آپ کے فیصلے جیسا فیصلہ فرمایا تھا۔ حضرت ابن مسعود ؓ یہ سن کر بہت خوش ہوئے۔ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ مَقَامِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا فِي ...)

حکم: صحیح

3528. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ شُعْبَةَ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ كَعْبٍ عَنْ الْفَارِعَةِ بِنْتِ مَالِكٍ أَنَّ زَوْجَهَا خَرَجَ فِي طَلَبِ أَعْلَاجٍ فَقَتَلُوهُ قَالَ شُعْبَةُ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَكَانَتْ فِي دَارٍ قَاصِيَةٍ فَجَاءَتْ وَمَعَهَا أَخُوهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرُوا لَهُ فَرَخَّصَ لَهَا حَتَّى إِذَا رَجَعَتْ دَعَاهَا فَقَالَ اجْلِسِي فِي بَيْتِكِ حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ...

Sunan-nasai : The Book of Divorce (Chapter: The Woman Whose Husband Has Died Staying In Her House Until It Becomes Permissible For Her To Remarr )

مترجم: NisaiWriterName

3528. حضرت فارعہ بنت مالکؓ سے روایت ہے کہ میرا خاوند اپنے عجمی غلاموں کی تلاش میں نکلا۔ انہوں نے اسے پکڑ کر قتل کردیا۔ اس وقت میری رہائش ایک دور دراز گھر میں تھی۔ میں اور میرے دوبھائی رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور آپ سے صورت حال ذکر کی۔ آپ نے مجھے اس گھر سے منتقل ہونے کی اجازت دے دی لیکن جب میں واپس جانے کومڑی تو آپ نے بلا کر فرمایا: ”اپنے گھر ہی میں رہو حتیٰ کہ عدت پوری ہوجائے۔“ ...