1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3584 حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمْ يَكُنْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاحِشًا وَلَا مُتَفَحِّشًا وَكَانَ يَقُولُ إِنَّ مِنْ خِيَارِكُمْ أَحْسَنَكُمْ أَخْلَاقًا

Sahi-Bukhari: Virtues and Merits of the Prophet (pbuh) and his Companions (Chapter: The description of the Prophet (saws))

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3584. حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نہ تو فحش گوتھے اور نہ بدزبان ہی تھے بلکہ آپ فرمایا کرتےتھے: ’’بلاشبہ تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جس کااخلاق اچھاہو۔‘‘


2 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍؓ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3789 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مَسْرُوقًا، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو: «إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا»وَقَالَ: «إِنَّ مِنْ أَحَبِّكُمْ إِلَيَّ أَحْسَنَكُمْ أَخْلاَقًا»...

Sahi-Bukhari: Companions of the Prophet (Chapter: The merits of 'Abdullah bin Mas’ud رضي الله عنه)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3789. حضرت عبداللہ بن عمرو  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی زبان مبارک پر کوئی برا کلمہ نہیں آتا تھا اور نہ آپ تکلف سے فحش گوئی ہی کرتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’بلاشبہ تم میں سے زیادہ عزیز مجھے وہ شخص ہے جس کی عادات واخلاق تمام لوگوں سے عمدہ ہوں۔‘‘...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ «لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ ﷺ فَاحِشًا وَلاَ مُت...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6083 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، سَمِعْتُ مَسْرُوقًا، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، حِينَ قَدِمَ مَعَ مُعَاوِيَةَ إِلَى الكُوفَةِ، فَذَكَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: لَمْ يَكُنْ فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِنْ أَخْيَرِكُمْ أَحْسَنَكُمْ خُلُقًا»...

Sahi-Bukhari: Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: The Prophet (saws) was neithr a Fahish nor Mutafahhish)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6083. حضرت مسروق سے روایت ہے انہوں نے کہا جب حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ حضرت امیر معاویہ ؓ کے ہمراہ کوفہ تشریف لائے تو ہم ان کی خدمت میں حاضر ہوئے انہوں نے رسول اللہ ﷺ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ بد گوئی کرنے والے اور بے ہودہ باتیں کرنے والے نہ تھے نیز انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو اخلاق کے اعتبار سے اچھا ہو۔“...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ «لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ ﷺ فَاحِشًا وَلاَ مُت...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6084 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ يَهُودَ أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا: السَّامُ عَلَيْكُمْ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: عَلَيْكُمْ، وَلَعَنَكُمُ اللَّهُ، وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ. قَالَ: «مَهْلًا يَا عَائِشَةُ، عَلَيْكِ بِالرِّفْقِ، وَإِيَّاكِ وَالعُنْفَ وَالفُحْشَ» قَالَتْ: أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا؟ قَالَ: «أَوَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ؟ رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ، فَيُسْتَجَابُ لِي فِيهِمْ، وَلاَ يُسْتَجَابُ لَهُمْ فِيَّ»...

Sahi-Bukhari: Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: The Prophet (saws) was neithr a Fahish nor Mutafahhish)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6084. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: کچھ یہودی نبی ﷺ کے پاس آئے اور انہون نے کہا: ''السام علیکم'' یعنی تم پر موت آئے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے ان کے جواب میں کہا: تم پر بھی موت آئے۔ تم پر اللہ کی لعنت ہو اور غضب نازل ہو۔ یہ سن کر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! نرمی کرو سختی اور بد زبانی سے اجتناب کرو۔“ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے کہا: آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا تھا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے انہیں جو جواب دیا وہ تم نے نہیں سنا؟ میں نے ان کی بات ان پر لوٹا دی تھی۔ ان کے متعلق میری بد دعا قبول ہوگی لیکن میرے حق میں ان ک...


6 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ حُسْنِ الخُلُقِ وَالسَّخَاءِ، وَمَا يُكْرَهُ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6089 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، يُحَدِّثُنَا، إِذْ قَالَ: لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا، وَإِنَّهُ كَانَ يَقُولُ: «إِنَّ خِيَارَكُمْ أَحَاسِنُكُمْ أَخْلاَقًا»...

Sahi-Bukhari: Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: Good character, generosity, and miserliness)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6089. حضرت مسروق سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے جبکہ وہ ہمیں حدیثیں سنا رہے تھے اس دوران میں انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ بد زبانی نہیں کرتے تھے اور نہ بے ہودہ باتیں ہی کرتے تھے بلکہ آپ فرمایا کرتے تھے: ”تم میں سے زیادہ اچھا وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں۔“...


7 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «يُسْتَجَابُ لَنَا فِي ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6458 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ اليَهُودَ أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: السَّامُ عَلَيْكَ، قَالَ: «وَعَلَيْكُمْ» فَقَالَتْ عَائِشَةُ: السَّامُ عَلَيْكُمْ، وَلَعَنَكُمُ اللَّهُ وَغَضِبَ عَلَيْكُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَهْلًا يَا عَائِشَةُ، عَلَيْكِ بِالرِّفْقِ، وَإِيَّاكِ وَالعُنْفَ، أَوِ الفُحْشَ» قَالَتْ: أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا؟ قَالَ: «أَوَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ، رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ، فَيُسْتَجَابُ لِي فِيهِمْ، وَ...

Sahi-Bukhari: Invocations (Chapter: "Our invocation against the Jews will be accepted, but theirs will not be accepted.")

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6458. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ کچھ یہودی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: السام علیك آپ ﷺ نے جواب دیا: ''وعلیکم'' لیکن سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے جواب دیا: تم پر ہلاکت اللہ کی لعنت اور اس کا غضب ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ !رک جاؤ، نرم خوئی اختیار کرو، سختی اور بد کلامی سے پرہیز کرو۔“ انہوں نے عرض کی: آپ نے نہیں سنا وہ کیا کہہ رہے تھے؟ آپ نے فرمایا: ”کیا تم نے نہیں سنا کہ میں انہیں کیا جواب دیا تھا؟ میں نے ان کی بات ان پر لوٹا دی تھی۔ میرا جواب تو ان کے متعلق شرف قبولی...


8 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ النَّهْيِ عَنِ ابْتِدَاءِ أَهْلِ الْكِتَابِ ...

حکم: صحیح

5793 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُنَاسٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْكَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ قَالَ وَعَلَيْكُمْ قَالَتْ عَائِشَةُ قُلْتُ بَلْ عَلَيْكُمْ السَّامُ وَالذَّامُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ لَا تَكُونِي فَاحِشَةً فَقَالَتْ مَا سَمِعْتَ مَا قَالُوا فَقَالَ أَوَلَيْسَ قَدْ رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ الَّذِي قَالُوا قُلْتُ وَعَلَيْكُمْ...

Muslim: The Book of Greetings (Chapter: The Prohibition Of Initiating The Greeting With The People Of The Book, And How To Respond To Them)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5793. ابو معاویہ نے اعمش سے، انھوں نے مسلم سے انھوں نے مسروق سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، رسول اللہ ﷺ کے پاس یہود میں سے کچھ لو گ آئے، انھوں نے آکر کہا: (السام عليك يا أبا القاسم) (ابو القاسم !آپ پر موت ہو) کہا آپﷺ نے فرمایا: ’’وَ عَلَيكُم (تم لوگوں پر ہو!) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: ’’بلکہ تم پر موت بھی ہو ذلت بھی۔‘‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عائشہ...


9 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ النَّهْيِ عَنِ ابْتِدَاءِ أَهْلِ الْكِتَابِ ...

حکم: صحیح

5794 حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَفَطِنَتْ بِهِمْ عَائِشَةُ فَسَبَّتْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَهْ يَا عَائِشَةُ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْفُحْشَ وَالتَّفَحُّشَ وَزَادَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَإِذَا جَاءُوكَ حَيَّوْكَ بِمَا لَمْ يُحَيِّكَ بِهِ اللَّهُ (المجادلة:8)إِلَى آخِرِ الْآيَةِ...

Muslim: The Book of Greetings (Chapter: The Prohibition Of Initiating The Greeting With The People Of The Book, And How To Respond To Them)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5794. یعلیٰ بن عبید نے ہمیں خبر دی کہا: ہمیں اعمش نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، مگر انھوں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ان کی بات سمجھ لی (انھوں نے سلام کے بجا ئے سام کا لفظ بولا تھا) اور انھیں برا بھلا کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا! بس کرو، اللہ تعا لیٰ برائی اور اسے اپنا لینے کو پسند نہیں فرماتا۔‘‘ اور یہ اضافہ کیا تو اس پر اللہ عزوجل نے ﴿وَإِذَا جَاءُوكَ حَيَّوْكَ بِمَا لَمْ يُحَيِّكَ بِهِ اللَّهُ﴾ نازل فرمائی: ’’...


10 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ كَثْرَةِ حَيَائِهِ ﷺ

حکم: صحیح

6187 حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو حِينَ قَدِمَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْكُوفَةِ فَذَكَرَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «لَمْ يَكُنْ فَاحِشًا وَلَا مُتَفَحِّشًا»وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِنْ خِيَارِكُمْ أَحَاسِنَكُمْ أَخْلَاقًا» قَالَ عُثْمَانُ: حِينَ قَدِمَ مَعَ مُعَاوِيَةَ إِلَى الْكُوفَةِ....

Muslim: The Book of Virtues (Chapter: His Great Modesty)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6187. زہری بن حرب اور عثمان بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں جریر نے اعمش سے، انھوں نے شقیق سے، انھوں نے مسروق سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: جب حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوفہ آئے تو ہم (ان کے ساتھ آنے والے) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جا کرملے، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کا ذکر کیا اور کہا: آپ ﷺ نہ طبعاً زبان سے کوئی بری بات نکالنے والے تھے اور نہ تکلف کر کے برا کہنے والے تھے، نیز انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سب سے اچھے لوگ وہی ہیں جو اخلاق میں سب سے اچھے ہیں۔‘‘ عثمان (بن ابی شیبہ) نے کہا:...