1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الوُضُوءِ بَابٌ: إِذَا شَرِبَ الْكَلْبُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

176 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، سَمِعْتُ أَبِي، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّ رَجُلًا رَأَى كَلْبًا يَأْكُلُ الثَّرَى مِنَ العَطَشِ، فَأَخَذَ الرَّجُلُ خُفَّهُ، فَجَعَلَ يَغْرِفُ لَهُ بِهِ حَتَّى أَرْوَاهُ، فَشَكَرَ اللَّهُ لَهُ، فَأَدْخَلَهُ الجَنَّةَ»...

Sahi-Bukhari: Ablutions (Wudu') (Chapter: If a dog drinks from the utensil of any one of you then it is essential to wash it seven times)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

176. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں: ’’ایک شخص نے کتے کو دیکھا جو شدت پیاس کی وجہ سے گیلی مٹی چاٹ رہا تھا، چناں چہ اس شخص نے اپنا موزہ لیا اور اس میں پانی بھر بھر کر اسے پلانا شروع کر دیا، یہاں تک کہ وہ خوب سیر ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے عمل کی قدر کرتے ہوئے اسے جنت عطا فرما دی۔‘‘...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الوُضُوءِ بَابٌ: إِذَا شَرِبَ الْكَلْبُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

177 وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: «كَانَتِ الكِلاَبُ تَبُولُ، وَتُقْبِلُ وَتُدْبِرُ فِي المَسْجِدِ، فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَكُونُوا يَرُشُّونَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ»...

Sahi-Bukhari: Ablutions (Wudu') (Chapter: If a dog drinks from the utensil of any one of you then it is essential to wash it seven times)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

177. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں کتے مسجد میں (پیشاب کرتے اور) آتے جاتے تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم وہاں کسی جگہ پر پانی نہیں چھڑکتے تھے۔


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ فِي طُهُورِ الْأَرْضِ إِذَا يَبِسَتْ

حکم: صحیح

382 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ كُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكُنْتُ فَتًى شَابًّا عَزَبًا وَكَانَتْ الْكِلَابُ تَبُولُ وَتُقْبِلُ وَتُدْبِرُ فِي الْمَسْجِدِ فَلَمْ يَكُونُوا يَرُشُّونَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ...

Abu-Daud: Purification (Kitab Al-Taharah) (Chapter: The Earth Becomes Pure When Dry)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

382. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں میں مسجد میں سویا کرتا تھا۔ میری بھر پور جوانی کے دن تھے اور ابھی شادی نہیں ہوئی تھی۔ کتے مسجد میں آتے جاتے تھے اور پیشاب بھی کر دیتے تھے مگر وہ لوگ (یعنی صحابہ کرام ؓ) اس پر کوئی پانی نہ چھڑکتے تھے۔