2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ أَيَرُدُّ السَّلَامَ وَهُوَ يَبُولُ)

حکم: حسن

16. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ وَأَبُو بَكْرِ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبُولُ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرُوِيَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَغَيْرِهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَيَمَّمَ ثُمَّ رَدَّ عَلَى الرَّجُلِ السَّلَامَ...

Abu-Daud : Purification (Kitab Al-Taharah) (Chapter: Returning Salam While Urinating ? )

مترجم: DaudWriterName

16. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ (ایک بار) نبی کریم ﷺ پیشاب کر رہے تھے کہ ایک شخص آپ ﷺ کے پاس سے گزرا، اس نے آپ کو سلام کیا تو آپ ﷺ نے سلام کا جواب نہیں دیا۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ اور دوسروں سے روایت کی گئی ہے کہ ’’نبی کریم ﷺ نے (فارغ ہو کر) تیمم کیا اور پھر اس کے سلام کا جواب دیا۔‘‘ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ أَيَرُدُّ السَّلَامَ وَهُوَ يَبُولُ)

حکم: صحیح

17. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ حُضَيْنِ بْنِ الْمُنْذِرِ أَبِي سَاسَانَ عَنْ الْمُهَاجِرِ بْنِ قُنْفُذٍ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبُولُ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ حَتَّى تَوَضَّأَ ثُمَّ اعْتَذَرَ إِلَيْهِ فَقَالَ إِنِّي كَرِهْتُ أَنْ أَذْكُرَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا عَلَى طُهْرٍ أَوْ قَالَ عَلَى طَهَارَةٍ...

Abu-Daud : Purification (Kitab Al-Taharah) (Chapter: Returning Salam While Urinating ? )

مترجم: DaudWriterName

17. سیدنا مہاجر بن قنفذ ؓ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس سے گزرے اور آپ ﷺ پیشاب کر رہے تھے۔ انہوں نے سلام کیا تو آپ ﷺ نے جواب نہ دیا حتیٰ کہ آپ ﷺ نے وضو کیا (اور جواب دیا) اور معذرت کرتے ہوئے فرمایا: ’’مجھے یہ بات ناپسند آئی کہ طہارت کے بغیر اللہ تعالیٰ کا ذکر کروں۔‘‘ راوی کو شبہ ہے کہ آپ ﷺ نے «عَلَى طُهْرٍ» کہا تھا یا «عَلَى طَهَارَةٍ» (معنی دونوں کا ایک ہی ہے)۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ التَّيَمُّمِ فِي الْحَضَرِ)

حکم: ضعيف

330. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَوْصِلِيُّ أَبُو عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ الْعَبْدِيُّ أَخْبَرَنَا نَافِعٌ قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ فِي حَاجَةٍ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَضَى ابْنُ عُمَرَ حَاجَتَهُ فَكَانَ مِنْ حَدِيثِهِ يَوْمَئِذٍ أَنْ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سِكَّةٍ مِنْ السِّكَكِ وَقَدْ خَرَجَ مِنْ غَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ حَتَّى إِذَا كَادَ الرَّجُلُ أَنْ يَتَوَارَى فِي السِّكَّةِ ضَرَبَ بِيَدَيْهِ عَلَى الْحَائِطِ وَمَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ ثُمَّ ضَرَبَ ضَرْبَةً أُخْرَى فَمَسَحَ ذِرَاعَيْهِ...

Abu-Daud : Purification (Kitab Al-Taharah) (Chapter: Tayammum During Residency )

مترجم: DaudWriterName

330. جناب نافع بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا ابن عمر ؓ کے ساتھ ایک کام کے لیے سیدنا ابن عباس ؓ کے ہاں گیا، تو ابن عمر ؓ نے اپنا کام پورا کر لیا۔ اس دن ان کی باتوں میں سے ایک یہ تھی کہ ایک گلی میں ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا جبکہ آپ پیشاب یا پاخانے سے فارغ ہو کر آئے تھے، تو اس نے آپ کو سلام کہا، مگر آپ نے جواب نہ دیا، حتیٰ کہ جب وہ گلی میں آنکھوں سے اوجھل ہونے کے قریب ہوا، تو آپ نے اپنے دونوں ہاتھ دیوار پر مارے اور اپنے چہرے پر پھیرے، پھر دوسری بار مارے اور اپنی کلائیوں پر پھیرے تب اس کے سلام کا جواب دیا، اور فرمایا ”تیرے سلام کا جواب نہ دینے کی وجہ صرف ی...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ التَّيَمُّمِ فِي الْحَضَرِ)

حکم: صحیح

331. حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى الْبُرُلُّسِيُّ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ عَنْ ابْنِ الْهَادِ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَهُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْغَائِطِ فَلَقِيَهُ رَجُلٌ عِنْدَ بِئْرِ جَمَلٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَقْبَلَ عَلَى الْحَائِطِ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَى الْحَائِطِ ثُمَّ مَسَحَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ ثُمَّ رَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الرَّجُلِ السَّلَامَ...

Abu-Daud : Purification (Kitab Al-Taharah) (Chapter: Tayammum During Residency )

مترجم: DaudWriterName

331. جناب نافع نے ابن عمر ؓ سے یہ حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ﷺ پاخانے سے فارغ ہو کر آئے تو آپ کو ایک آدمی ملا۔ اس وقت آپ بئرجمل کے پاس تھے۔ اس نے آپ ﷺ کو سلام کہا مگر رسول اللہ ﷺ نے اس کو جواب نہ دیا، حتیٰ کہ دیوار کے پاس آئے اور دیوار پر اپنا ہاتھ رکھا، پھر اپنے چہرے اور ہاتھوں کا مسح کیا، پھر آپ نے اس کے سلام کا جواب دیا۔ ...


6 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ رَدِّ السَّلَامِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم: صحیح

925. حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ أَنَّ اللَّيْثَ حَدَّثَهُمْ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَاءِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ صُهَيْبٍ، أَنَّهُ قَالَ: مَرَرْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يُصَلِّي، فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ، فَرَدَّ إِشَارَةً قَالَ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ إِشَارَةً بِأُصْبُعِهِ. وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ قُتَيْبَةَ....

Abu-Daud : The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer (Chapter: Returning The Salam During The Prayer )

مترجم: DaudWriterName

925. سیدنا صہیب ؓ سے مروی ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا جب کہ آپ ﷺ نماز پڑھ رہے تھے۔ میں نے آپ ﷺ کو سلام کہا تو آپ ﷺ نے اشارے سے جواب دیا۔ نابل کہتے ہیں جہاں تک میں جانتا ہوں سیدنا ابن عمر ؓ نے یہ کہا تھا: اپنی انگلی سے اشارہ کیا۔ یہ الفاظ جناب قتیبہ کی روایت کے ہیں۔


7 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ رَدِّ السَّلَامِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم: حسن صحیح

927. حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عِيسَى الْخُرَاسَانِيُّ الدَّامِغَانِيُّ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى قُبَاءَ يُصَلِّي فِيهِ قَالَ: فَجَاءَتْهُ الْأَنْصَارُ فَسَلَّمُوا عَلَيْهِ وَهُوَ يُصَلِّي، قَالَ: فَقُلْتُ: لِبِلَالٍ: كَيْفَ رَأَيْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرُدُّ عَلَيْهِمْ، حِينَ كَانُوا يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ وَهُوَ يُصَلِّي؟ قَالَ: يَقُولُ, هَكَذَا. وَبَسَطَ كَفَّهُ، وَبَسَطَ جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ كَفَّهُ وَجَعَلَ بَطْنَهُ...

Abu-Daud : The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer (Chapter: Returning The Salam During The Prayer )

مترجم: DaudWriterName

927. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (مسجد) قباء میں نماز پڑھنے کے لیے تشریف لے گئے۔ (اس اثنا میں آپ ﷺ کے پاس) انصار آ گئے۔ وہ آپ کو سلام کہتے تھے جبکہ آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ سیدنا ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا بلال ؓ سے پوچھا: آپ نے رسول اللہ ﷺ کو کس طرح جواب دیتے ہوئے دیکھا، جب کہ آپ نماز پڑھ رہے تھے اور وہ لوگ آپ کو سلام کہتے تھے؟ انہوں نے کہا: اس طرح اور اپنی ہتھیلی پھیلائی۔ (حسین بن عیسیٰ نے اپنے شیخ جعفر بن عون سے اس کی وضاحت یوں نقل کی ہے کہ) جعفر بن عون نے اپنے ہاتھ کی ہتھیلی کو نیچے کیا اور اس کی پشت کو اوپر کی طرف۔ ...


8 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ رَدِّ السَّلَامِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم: صحیح

928. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >لَا غِرَارَ فِي صَلَاةٍ وَلَا تَسْلِيمٍ . قَالَ أَحْمَدُ: يَعْنِي: -فِيمَا أَرَى-: أَنْ لَا تُسَلِّمَ وَلَا يُسَلَّمَ عَلَيْكَ، وَيُغَرِّرُ الرَّجُلُ بِصَلَاتِهِ فَيَنْصَرِفُ, وَهُوَ فِيهَا شَاكٌّ....

Abu-Daud : The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer (Chapter: Returning The Salam During The Prayer )

مترجم: DaudWriterName

928. سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نماز اور سلام میں نقص نہیں۔“ (یعنی کمی نہ رکھو)۔ امام احمد ؓ فرماتے ہیں: میں سمجھتا ہوں کہ آپ سلام کریں، نہ آپ پر سلام کیا جائے۔ اور نماز میں انسان کا کمی کرنا یوں ہے کہ انسان نماز سے فارغ ہو جائے حالانکہ اسے اس میں شک ہو۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي كَرَاهَةِ رَدِّ السَّلاَمِ غَيْرَ مُتَوَ...)

حکم: حسن صحیح

90. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الزُّبَيْرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا سَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبُولُ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَإِنَّمَا يُكْرَهُ هَذَا عِنْدَنَا إِذَا كَانَ عَلَى الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ وَقَدْ فَسَّرَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ ذَلِكَ وَهَذَا أَحَسَنُ شَيْءٍ رُوِيَ فِي هَذَا الْبَابِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ الْمُهَاجِرِ بْنِ قُنْفُذٍ وَعَبْدِ اللَّهِ ب...

Tarimdhi : The Book on Purification (Chapter: It Is Disliked To Retum The Salam If One Does Not Have Wudu )

مترجم: TrimziWriterName

90. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم ﷺ کو سلام کیا، آپ پیشاب کررہے تھے، تو آپ نے اس کے سلام کا جواب نہیں دیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اور ہمارے نزدیک سلام کا جواب دینا اس صورت میں مکروہ قرار دیا جاتا ہے جب آدمی پاخانہ یا پیشاب کر رہا ہو، بعض اہل علم نے اس کی یہی تفسیرکی ہے۱؎۔ ۲- یہ سب سے عمدہ حدیث ہے جو اس باب میں روایت کی گئی ہے۔ ۳- اور اس باب میں مہاجر بن قنفذ، عبداللہ بن حنظلہ، علقمہ بن شفواء، جابر اور براء بن عازب‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الإِشَارَةِ فِي الصَّلاَةِ​)

حکم: صحیح

367. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَاءِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ صُهَيْبٍ قَالَ مَرَرْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَرَدَّ إِلَيَّ إِشَارَةً وَقَالَ لَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ إِشَارَةً بِإِصْبَعِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ بِلَالٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَعَائِشَةَ...

Tarimdhi : The Book on Salat (Prayer) (Chapter: What Has Been Related About Making Signals During Salat )

مترجم: TrimziWriterName

367. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ صہیب ؓ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا اور آپ نماز پڑھ رہے تھے، میں نے سلام کیا تو آپ نے مجھے اشارے سے جواب دیا، راوی (ابن عمر) کہتے ہیں کہ میرا یہی خیال ہے کہ صہیب نے کہا: آپ نے اپنی انگلی کے اشارے سے جواب دیا۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- صہیب کی حدیث حسن ہے۲؎ ۔ ۲- اس باب میں بلال، ابو ہریرہ، انس، ام المومنین عائشہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...