1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ الوَصَايَا وَقَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «وَصِيَّةُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2738. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَهُ شَيْءٌ يُوصِي فِيهِ، يَبِيتُ لَيْلَتَيْنِ إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ مَكْتُوبَةٌ عِنْدَهُ» تَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

Sahi-Bukhari : Wills and Testaments (Wasaayaa) (Chapter: Al-Wasaya )

مترجم: BukhariWriterName

2738. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی مسلمان کو یہ لائق نہیں کہ وہ اپنی کسی چیز میں وصیت کرنا چاہتا ہومگر دو راتیں بھی اس حالت میں گزارے کہ اس کے پاس وصیت تحریری شکل میں موجود نہ ہو۔‘‘ محمد بن مسلم نے عمرو کے ذریعے سے ابن عمر  ؓ کے نبی کریم ﷺ سے روایت کرنے میں مالک کی متابعت کی ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ الوَصَايَا وَقَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «وَصِيَّةُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2740. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مَالِكٌ هُوَ ابْنُ مِغْوَلٍ، حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ مُصَرِّفٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا هَلْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَى؟ فَقَالَ: «لاَ»، فَقُلْتُ: كَيْفَ كُتِبَ عَلَى النَّاسِ الوَصِيَّةُ أَوْ أُمِرُوا بِالوَصِيَّةِ؟ قَالَ: «أَوْصَى بِكِتَابِ اللَّهِ»...

Sahi-Bukhari : Wills and Testaments (Wasaayaa) (Chapter: Al-Wasaya )

مترجم: BukhariWriterName

2740. حضرت طلحہ بن مصرف سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ  ؓ سے دریافت کیا: آیا نبی کریم ﷺ نے کسی چیز کی وصیت کی تھی؟ انھوں نے فرمایا: نہیں۔ میں نے کہا: پھر لوگوں پر وصیت کرنا کیوں فرض کیا گیا ہے؟ یا لوگوں کو وصیت کرنے کا کیوں حکم دیا گیا ہے ؟انھوں نے فرمایا: (ہاں، )آپ ﷺ نے کتاب اللہ پر عمل پیرا رہنے کی ضرور وصیت کی تھی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4460. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ عَنْ طَلْحَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَوْصَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا فَقُلْتُ كَيْفَ كُتِبَ عَلَى النَّاسِ الْوَصِيَّةُ أَوْ أُمِرُوا بِهَا قَالَ أَوْصَى بِكِتَابِ اللَّهِ

Sahi-Bukhari : Military Expeditions led by the Prophet (pbuh) (Al-Maghaazi) (Chapter: The sickness of the Prophet (saws) and his death )

مترجم: BukhariWriterName

4460. حضرت طلحہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے پوچھا: کیا نبی ﷺ نے کوئی وصیت کی تھی؟ انہوں نے فرمایا: نہیں۔ میں نے کہا: پھر لوگوں پر وصیت کیونکر فرض کی گئی ہے یا لوگوں کو اس کا کیونکر حکم دیا گیا ہے؟ انہوں نے کہا: آپ ﷺ نے اللہ کی کتاب پر عمل کرنے کا حکم دیا تھا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ الوَصِيَّةِ بِكِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5022. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى آوْصَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا فَقُلْتُ كَيْفَ كُتِبَ عَلَى النَّاسِ الْوَصِيَّةُ أُمِرُوا بِهَا وَلَمْ يُوصِ قَالَ أَوْصَى بِكِتَابِ اللَّهِ

Sahi-Bukhari : Virtues of the Qur'an (Chapter: To recommend the Book of Allah عز وجل )

مترجم: BukhariWriterName

5022. سیدنا طلحہ بن مصرف سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے سوال کیا: آیا نبی ﷺ نے کوئی وصیت فرمائی تھی؟ انہوں نے فرمایا: نہیں میں نے عرض کی: پھر لوگوں پر وصیت کرنا کیوں فرض کیا گیا؟ لوگوں کو تو وصیت کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور خود آپ نے کوئی وصیت نہیں فرمائی؟ انہوں نے کہا : آپ ﷺ نے کتاب اللہ پر عمل کرنے کی وصیت فرمائی تھی۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْوَصِيَّةِ (بَابُ وَصِيَّةُ الرَّجُلِ مَكتُوبِةٌ عِندَهُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1627. حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ، لَهُ شَيْءٌ يُرِيدُ أَنْ يُوصِيَ فِيهِ، يَبِيتُ لَيْلَتَيْنِ، إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ مَكْتُوبَةٌ عِنْدَهُ»،...

Muslim : The Book of Wills (Chapter: A Man's Will Should Be Written With Him )

مترجم: MuslimWriterName

1627. یحییٰ بن سعید قطان نے ہمیں عبیداللہ سے حدیث بیان کی کہا: مجھے نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی مسلمان کو، جس کے پاس کچھ ہو اور وہ اس میں وصیت کرنا چاہتا ہو، اس بات کا حق نہیں کہ وہ دو راتیں (بھی) گزارے مگر اس طرح کہ اس کی وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی ہو۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْوَصِيَّةِ (بَابُ وَصِيَّةُ الرَّجُلِ مَكتُوبِةٌ عِندَهُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1627.02. حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ، ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ، كِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ، ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، ح وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ اللَّيْثِيُّ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ، كُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ عُبَيْدِ الل...

Muslim : The Book of Wills (Chapter: A Man's Will Should Be Written With Him )

مترجم: MuslimWriterName

1627.02. ایوب، یونس، اسامہ بن زید لیثی اور ہشام بن سعد سب نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے عبیداللہ کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی اور ان سب نے کہا: ’’اس کے پاس کوئی (ایسی) چیز ہے جس میں وہ وصیت کرے۔‘‘ البتہ ایوب کی حدیث میں ہے کہ انہوں نے کہا: ’’وہ اس میں وصیت کرنا چاہتا ہو‘‘ عبیداللہ سے یحییٰ کی روایت کی طرح۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْوَصِيَّةِ (بَابُ وَصِيَّةُ الرَّجُلِ مَكتُوبِةٌ عِندَهُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1627.03. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ، لَهُ شَيْءٌ يُوصِي فِيهِ، يَبِيتُ ثَلَاثَ لَيَالٍ، إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ عِنْدَهُ مَكْتُوبَةٌ»، قَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ: «مَا مَرَّتْ عَلَيَّ لَيْلَةٌ مُنْذُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذَلِكَ إِلَّا وَعِنْدِي وَصِيَّتِي»،...

Muslim : The Book of Wills (Chapter: A Man's Will Should Be Written With Him )

مترجم: MuslimWriterName

1627.03. عمرو بن حارث نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے سالم سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ نے فرمایا: ’’کسی مسلمان آدمی کے لیے، جس کے پاس کوئی (ایسی) چیز ہو جس میں وہ وصیت کرے، یہ جائز نہیں کہ وہ تین راتیں (بھی) گزارے مگر اس طرح کہ اس کی وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی ہو۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا: میں نے جب سے رسول اللہ ﷺ کا یہ فرمان سنا ہے مجھ پر ایک رات بھی نہیں گزری مگر میری وصیت میرےپاس موجود تھی۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْوَصِيَّةِ (بَابُ الْوَصِيَّةِ بِالثُّلُثِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1628. دَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: عَادَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ مِنْ وَجَعٍ أَشْفَيْتُ مِنْهُ عَلَى الْمَوْتِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، بَلَغَنِي مَا تَرَى مِنَ الْوَجَعِ، وَأَنَا ذُو مَالٍ، وَلَا يَرِثُنِي إِلَّا ابْنَةٌ لِي وَاحِدَةٌ، أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَيْ مَالِي؟ قَالَ: «لَا»، قَالَ: قُلْتُ: أَفَأَتَصَدَّقُ بِشَطْرِهِ؟ قَالَ: «لَا، الثُّلُثُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ ، إِنَّكَ أَنْ تَذَرَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ، خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَ...

Muslim : The Book of Wills (Chapter: Bequeathing One-Third )

مترجم: MuslimWriterName

1628. ابراہیم بن سعد (بن ابراہیم بن عبدالرحمان بن عوف) نے ہمیں ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے عامر بن سعد اور انہوں نے اپنے والد (حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ) سے روایت کی، انہوں نے کہا: حجۃ الوداع کی موقع پر رسول اللہ ﷺ نے ایسی بیماری میں میری عیادت کی جس کی وجہ سے میں موت کے کنارے پہنچ چکا تھا۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! مجھے ایسی بیماری نے آ لیا ہے جو آپ دیکھ رہے ہیں اور میں مالدار آدمی ہوں اور صرف ایک بیٹی کے سوا میرا کوئی وارث نہیں (بنتا۔) تو کیا میں اپنے مال کا دو تہائی حصہ صدقہ کر دوں؟ آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘&lsq...