1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ رِثَاءِ النَّبِيِّ ﷺ سَعْدَ ابْنَ خَوْلَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1295. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي عَامَ حَجَّةِ الوَدَاعِ مِنْ وَجَعٍ اشْتَدَّ بِي، فَقُلْتُ: إِنِّي قَدْ بَلَغَ بِي مِنَ الوَجَعِ وَأَنَا ذُو مَالٍ، وَلاَ يَرِثُنِي إِلَّا ابْنَةٌ، أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَيْ مَالِي؟ قَالَ: «لاَ» فَقُلْتُ: بِالشَّطْرِ؟ فَقَالَ: «لاَ» ثُمَّ قَالَ: «الثُّلُثُ وَالثُّلُثُ كَبِيرٌ - أَوْ كَثِيرٌ - إِنَّكَ أَنْ تَذَرَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ، خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النّ...

Sahi-Bukhari : Funerals (Al-Janaa'iz) (Chapter: The sorrow of the Prophet (pbuh) for Sa'ad bin Khaula )

مترجم: BukhariWriterName

1295. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ  سے روایت ہے،انھوں نےفرمایا:رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے سال جبکہ میں ایک سنگین مرض میں مبتلا تھا، میری عیادت کے لیے تشریف لاتے تھے۔ میں نے عرض کیا:میری بیماری کی انتہائی شدت کو تو آپ دیکھ ہی رہے ہیں، میں ایک مالدار آدمی ہوں مگر میری ایک بیٹی کے سوا میرا اور کوئی وارث نہیں۔ کیا میں اپنے مال سے دو تہائی خیرات کرسکتا ہوں؟آپ نے فرمایا:’’نہیں۔‘‘ میں نےعرض کیا:کیا اپناآدھا مال؟ آپ نے فرمایا:’’نہیں۔‘‘ میں نے پھر عرض کیا:کیاایک تہائی خیرات کردوں؟آپ نے فرمایا:’’ایک تہائی خیرات کرنے می...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ الحَلْقِ عِنْدَ المُصِيبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1296. وَقَالَ الحَكَمُ بْنُ مُوسَى: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرٍ: أَنَّ القَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ حَدَّثَهُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: وَجِعَ أَبُو مُوسَى وَجَعًا شَدِيدًا، فَغُشِيَ عَلَيْهِ وَرَأْسُهُ فِي حَجْرِ امْرَأَةٍ مِنْ أَهْلِهِ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَرُدَّ عَلَيْهَا شَيْئًا، فَلَمَّا أَفَاقَ، قَالَ: أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَرِئَ مِنَ الصَّالِقَةِ وَالحَالِقَةِ وَالشَّاقَّةِ»...

Sahi-Bukhari : Funerals (Al-Janaa'iz) (Chapter: Shaving the head on a calamity is forbidden )

مترجم: BukhariWriterName

1296. حضرت ابو بردہ بن ابو موسیٰ اشعری ؒ  سے روایت ہے کہ ایک دفعہ ابو موسیٰ ؑ سخت بیمار ہوئے اور ان پر غشی طاری ہوگئی۔ ان کاسر ان کے گھر کی ایک عورت کی گود میں تھا(وہ رونے لگی) حضرت ابو موسیٰ ؑ اشعری ؓ  میں اتنی طاقت نہ تھی کہ اسے منع کرتے۔ ہوش آیا تو کہنے لگے:میں اس شخص سے بری ہوں جس سے حضرت محمد ﷺ نے اظہار براءت فرمایا ہے۔ یقیناً رسول اللہ ﷺ نے مصیبت کے وقت چلاکررونے والی، سرمنڈانے والی اور گریبان پھاڑنے والی عورت سے اظہار براءت فرمایاہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ أَنْ يَتْرُكَ وَرَثَتَهُ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2742. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي وَأَنَا بِمَكَّةَ، وَهُوَ يَكْرَهُ أَنْ يَمُوتَ بِالأَرْضِ الَّتِي هَاجَرَ مِنْهَا، قَالَ: «يَرْحَمُ اللَّهُ ابْنَ عَفْرَاءَ»، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُوصِي بِمَالِي كُلِّهِ؟ قَالَ: «لاَ»، قُلْتُ: فَالشَّطْرُ، قَالَ: «لاَ»، قُلْتُ: الثُّلُثُ، قَالَ: «فَالثُّلُثُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ، إِنَّكَ أَنْ تَدَعَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَدَعَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ فِي أَي...

Sahi-Bukhari : Wills and Testaments (Wasaayaa) (Chapter: To leave inheritors wealthy than begging others )

مترجم: BukhariWriterName

2742. حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ میری تیمارداری کے لیے تشریف لائے جبکہ میں مکہ مکرمہ میں تھا اور آپ اس بات کو پسند نہیں کرتے تھے کہ اس کی وفات اس سرزمین میں ہو جہاں سے ہجرت کرچکے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ عفراء کے بیٹے پر رحم فرمائے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !کیا میں اپنے تمام مال کی وصیت کرسکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ میں نے عرض کیا: اپنے نصف مال کی؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ پھر میں نے عرض کیا: ایک تہائی کی وصیت کردوں؟ آپ نے فرمایا...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ الوَصِيَّةِ بِالثُّلُثِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2744. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، عَنْ هَاشِمِ بْنِ هَاشِمٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مَرِضْتُ، فَعَادَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ادْعُ اللَّهَ أَنْ لاَ يَرُدَّنِي عَلَى عَقِبِي، قَالَ: «لَعَلَّ اللَّهَ يَرْفَعُكَ وَيَنْفَعُ بِكَ نَاسًا»، قُلْتُ: أُرِيدُ أَنْ أُوصِيَ، وَإِنَّمَا لِي ابْنَةٌ، قُلْتُ: أُوصِي بِالنِّصْفِ؟ قَالَ: «النِّصْفُ كَثِيرٌ»، قُلْتُ: فَالثُّلُثِ؟ قَالَ: «الثُّلُثُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ أَوْ كَبِيرٌ»، قَالَ: فَأَوْصَى النَّاسُ بِالثُّلُثِ،...

Sahi-Bukhari : Wills and Testaments (Wasaayaa) (Chapter: To will one-third of one's property )

مترجم: BukhariWriterName

2744. حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں بیمار ہوا تو نبی کریم ﷺ میری تیمار داری کے لیے تشریف لائے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !آپ میرے لیے اللہ سے دعا کریں کہ وہ مجھے ایڑیوں کے بل واپس نہ کردے (مکہ میں مجھے موت نہ آئے) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’شاید اللہ تعالیٰ تمھیں دراز عمر دے اور لوگوں کو تم سے نفع پہنچائے۔‘‘ میں نے عرض کیا: میرا وصیت کرنے کا ارادہ ہے اورمیری ایک ہی بیٹی ہے، کیا میں آدھے مال کی وصیت کردوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نصف مال تو زیادہ ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: تہائی مال کی وصیت کر دوں؟ آپ نے...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ بَرَكَةِ الغَازِي فِي مَالِهِ حَيًّا وَمَيِّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3129. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي أُسَامَةَ، أَحَدَّثَكُمْ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ: لَمَّا وَقَفَ الزُّبَيْرُ يَوْمَ الجَمَلِ دَعَانِي، فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ فَقَالَ: يَا بُنَيِّ، إِنَّهُ لاَ يُقْتَلُ اليَوْمَ إِلَّا ظَالِمٌ أَوْ مَظْلُومٌ، وَإِنِّي لاَ أُرَانِي إِلَّا سَأُقْتَلُ اليَوْمَ مَظْلُومًا، وَإِنَّ مِنْ أَكْبَرِ هَمِّي لَدَيْنِي، أَفَتُرَى يُبْقِي دَيْنُنَا مِنْ مَالِنَا شَيْئًا؟ فَقَالَ: يَا بُنَيِّ بِعْ مَالَنَا، فَاقْضِ دَيْنِي، وَأَوْصَى بِالثُّلُثِ، وَثُلُثِهِ لِبَنِيهِ - يَعْنِي بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ - ...

Sahi-Bukhari : One-fifth of Booty to the Cause of Allah (Khumus) (Chapter: Blessed is the wealth of a living or a dead Ghazi )

مترجم: BukhariWriterName

3129. حضرت عبداللہ بن زبیر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جنگ جمل کے دن جب حضرت زبیر ؓ (میدان جنگ میں) کھڑے ہوئے تو انھوں نے مجھے بلایا۔ میں ان کے پہلو میں کھڑا ہوگیا انھوں نے فرمایا: اے میرے پیارے بیٹے! آج کے دن ظالم یا مظلوم ہی قتل ہوگا اورمیں سمجھتا ہوں کہ آج میں مظلوم ہی قتل کیا جاؤں گا اور مجھے زیادہ فکر میرے قرض کی (ادائیگی کی) ہے۔ کیا تمھیں کچھ اندازہ ہے کہ قرض ادا کرنے کے بعد ہمارا کچھ مال بچ سکے گا؟ پھر انھوں نے کہا: اے میرے پیارے بیٹے! ہمارا مال فروخت کرکے اس سے قرض ادا کردینا۔ انھوں نے اس مال سے ایک تہائی کی وصیت کی اور اس تہائی کے تیسرے حصے کی وصیت ...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺاللَّهُمَّ أَمْضِ لِأَصْح...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3936. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عَادَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ مِنْ مَرَضٍ أَشْفَيْتُ مِنْهُ عَلَى الْمَوْتِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَلَغَ بِي مِنْ الْوَجَعِ مَا تَرَى وَأَنَا ذُو مَالٍ وَلَا يَرِثُنِي إِلَّا ابْنَةٌ لِي وَاحِدَةٌ أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَيْ مَالِي قَالَ لَا قَالَ فَأَتَصَدَّقُ بِشَطْرِهِ قَالَ الثُّلُثُ يَا سَعْدُ وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ إِنَّكَ أَنْ تَذَرَ ذُرِّيَّتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ وَلَسْتَ بِنَافِق...

Sahi-Bukhari : Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar) (Chapter: “O Allah! Complete the emigration of my Companions” )

مترجم: BukhariWriterName

3936. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حجۃ الوداع کے موقع پر نبی ﷺ میری تیمارداری کے لیے تشریف لائے۔ میں اس بیماری میں موت کے قریب ہو گیا تھا۔ میں نے کہا: اللہ کے رسول! میرے مرض کی شدت آپ خود ملاحظہ فر مارہے ہیں۔ میرے پاس مال کی فراوانی ہے اور میری صرف ایک بیٹی وارث ہے۔ کیا میں اپنا دو تہائی مال صدقہ کر دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘  عرض کی: نصف مال صدقہ کر دوں؟ فرمایا: ’’ایک تہائی (صدقہ کر دو) اور یہ تہائی بھی بہت ہے۔ تمہارا اپنی اولاد کو مال دار چھوڑ کر جانا اس سے بہتر ہے کہ انہیں محتاج چھوڑو، وہ لوگوں کے...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4409. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ هُوَ ابْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عَادَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ مِنْ وَجَعٍ أَشْفَيْتُ مِنْهُ عَلَى الْمَوْتِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَلَغَ بِي مِنْ الْوَجَعِ مَا تَرَى وَأَنَا ذُو مَالٍ وَلَا يَرِثُنِي إِلَّا ابْنَةٌ لِي وَاحِدَةٌ أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَيْ مَالِي قَالَ لَا قُلْتُ أَفَأَتَصَدَّقُ بِشَطْرِهِ قَالَ لَا قُلْتُ فَالثُّلُثِ قَالَ وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ إِنَّكَ أَنْ تَذَرَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاس...

Sahi-Bukhari : Military Expeditions led by the Prophet (pbuh) (Al-Maghaazi) (Chapter: Hajjat-ul-Wada )

مترجم: BukhariWriterName

4409. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر میری عیادت کے لیے تشریف لائے۔ بیماری نے مجھے موت کے منہ میں لا ڈالا تھا۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ دیکھ رہے ہیں کہ میری بیماری کس حد کو پہنچ چکی ہے۔ میرے پاس مال ہے جس کی وارث صرف ایک بیٹی ہے، تو کیا میں اپنا دو تہائی مال خیرات کر دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ میں نے عرض کی: آدھا کر دوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ میں نے عرض کی: پھر ایک تہائی اللہ کی راہ میں دے دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تہائی بھی بہت زیادہ ہے۔ تم اپنے وار...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ عَلَى الأَهْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5354. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي وَأَنَا مَرِيضٌ بِمَكَّةَ، فَقُلْتُ: لِي مَالٌ، أُوصِي بِمَالِي كُلِّهِ؟ قَالَ: «لاَ» قُلْتُ: فَالشَّطْرِ؟ قَالَ: «لاَ» قُلْتُ: فَالثُّلُثِ؟ قَالَ: «الثُّلُثُ وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ، أَنْ تَدَعَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَدَعَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ فِي أَيْدِيهِمْ، وَمَهْمَا أَنْفَقْتَ فَهُوَ لَكَ صَدَقَةٌ، حَتَّى اللُّقْمَةَ تَرْفَعُهَا فِي فِي امْرَأَتِكَ، وَلَعَلَّ اللَّهَ يَرْفَع...

Sahi-Bukhari : Supporting the Family (Chapter: The superiority of providing for one's family )

مترجم: BukhariWriterName

5354. سیدنا سعد ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے جبکہ میں اس وقت مکہ مکرمہ میں بیمار تھا۔ میں نے (آپ ﷺ سے) عرض کی: میرے پاس مال ہے، کیا میں سارے مال کی وصیت کر سکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں“ میں نے کہا: آدھے مال کی کر دوں؟آپ نے فرمایا: ”نہیں“ میں نے کہا: تہائی مال کی وصیت کر دوں؟ آپ نے فرمایا: ہاں، تہائی کی کر دو لیکن تہائی بھی بہت زیادہ ہے اگر تم اپنے ورثاء کو مال دار چھوڑ کر جاؤ تو یہ اس سے بہتر ہے انہیں محتاج اور تنگدست چھوڑو وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں۔ اور جو بھی تم اپنے اہل عیال پر خرچ کرو گے وہ تمہارے لیے صد...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ وَضْعِ اليَدِ عَلَى المَرِيضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5659. حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا الجُعَيْدُ، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ سَعْدٍ، أَنَّ أَبَاهَا، قَالَ: تَشَكَّيْتُ بِمَكَّةَ شَكْوًا شَدِيدًا، فَجَاءَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي، فَقُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنِّي أَتْرُكُ مَالًا، وَإِنِّي لَمْ أَتْرُكْ إِلَّا ابْنَةً وَاحِدَةً، فَأُوصِي بِثُلُثَيْ مَالِي وَأَتْرُكُ الثُّلُثَ؟ فَقَالَ: «لاَ» قُلْتُ: فَأُوصِي بِالنِّصْفِ وَأَتْرُكُ النِّصْفَ؟ قَالَ: «لاَ» قُلْتُ: فَأُوصِي بِالثُّلُثِ وَأَتْرُكُ لَهَا الثُّلُثَيْنِ؟ قَالَ: «الثُّلُثُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ» ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ عَلَى جَبْهَتِهِ، ثُمَّ مَسَحَ يَدَهُ عَلَى وَجْهِي ...

Sahi-Bukhari : Patients (Chapter: Placing the hand on the patient )

مترجم: BukhariWriterName

5659. سیدہ عائشہ بنت سعد بن ابی وقاص‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ان کے والد گرامی نے کہا: میں مکہ مکرمہ میں سخت بیمار ہو گیا تو نبی ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں مال چھوڑ رہا ہوں اور میری صرف ایک ہی بیٹی ہے۔ اسکے علاوہ میرا کوئی دوسرا (وارث) نہیں کیا میں دو تہائی مال کی وصیت کر سکتا ہوں اور ایک تہائی اس کے لیے چھوڑ دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ایسا نہ کرو۔“ میں نے عرض کی: پھر نصف ترکہ کی وصیت کر دوں اور نصف رہنے دوں؟ آپ نے فرمایا: ”یہ بھی نہ کرو۔“ میں نے پھر عرض کی: میں ایک تہائی کی وصیت کر دوں اور دو تہائی رہنے دوں؟ آپ نے ...