2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِذَا طَوَّلَ الإِمَامُ، وَكَانَ لِلرَّجُلِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

701. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَرْجِعُ، فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى العِشَاءَ، فَقَرَأَ بِالْبَقَرَةِ، فَانْصَرَفَ الرَّجُلُ، فَكَأَنَّ مُعَاذًا تَنَاوَلَ مِنْهُ، فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «فَتَّانٌ، فَتَّانٌ، فَتَّانٌ» ثَلاَثَ مِرَارٍ - أَوْ قَالَ: «فَاتِنًا، فَاتِنًا، فَاتِنًا» - وَأَمَرَهُ بِسُورَتَيْنِ مِنْ أَوْسَطِ المُفَصَّلِ، قَالَ عَمْرٌو: لاَ أَحْفَظُهُمَا...

Sahi-Bukhari : Call to Prayers (Adhaan) (Chapter: If the Imam prolongs the Salat (prayer) and somebody has an urgent work or need and so he leaves the congregation and offers Salat alone )

مترجم: BukhariWriterName

701. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت معاذ بن جبل ؓ نبی ﷺ کے ہمراہ نماز (عشاء) پڑھتے تھے۔ فراغت کے بعد واپس جا کر اپنی قوم کی امامت کراتے۔ ایک روز انہوں نے نماز عشاء میں سورہ بقرہ پڑھی تو ایک شخص نماز توڑ کر چل دیا۔ حضرت معاذ بن جبل ؓ اسے برا بھلا کہتے تھے۔ یہ خبر نبی ﷺ کو پہنچی تو آپ نے (حضرت معاذ ؓ سے) تین دفعہ فرمایا: "فتان، فتان، فتان، (فتنہ پرور)۔" یا یہ فرمایا: " فاتنا، فاتنا، فاتنا (فتنہ پرداز)۔" پھر آپ نے انہیں حکم دیا کہ اوساط مفصل کی دو سورتیں پڑھا کرو۔ راوی حدیث عمرو کہتے ہیں کہ میں ان کو بھول گیا ہوں۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ شَكَا إِمَامَهُ إِذَا طَوَّلَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

705. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيَّ، قَالَ: أَقْبَلَ رَجُلٌ بِنَاضِحَيْنِ وَقَدْ جَنَحَ اللَّيْلُ، فَوَافَقَ مُعَاذًا يُصَلِّي، فَتَرَكَ نَاضِحَهُ وَأَقْبَلَ إِلَى مُعَاذٍ، فَقَرَأَ بِسُورَةِ البَقَرَةِ - أَوِ النِّسَاءِ - فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ وَبَلَغَهُ أَنَّ مُعَاذًا نَالَ مِنْهُ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَشَكَا إِلَيْهِ مُعَاذًا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا مُعَاذُ، أَفَتَّانٌ أَنْتَ» - أَوْ «أَفَاتِنٌ» - ثَلاَثَ مِرَارٍ: «فَلَوْلاَ ...

Sahi-Bukhari : Call to Prayers (Adhaan) (Chapter: Complaining against one's Imam if he prolongs the prayer )

مترجم: BukhariWriterName

705. حضرت جابر بن عبداللہ انصاری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک شخص آبپاشی کے دو اونٹ لے کر آیا جبکہ رات کافی گزر چکی تھی، اتفاقا حضرت معاذ ؓ نماز پڑھا رہے تھے۔ اس نے اپنے اونٹ بٹھائے اور حضرت معاذ ؓ کی طرف نماز کے لیے چلا آیا۔ انہوں نے سورہ بقرۃ یا سورۃ نساء پڑھنی شروع کر دی، چنانچہ وہ شخص وہاں سے چلا گیا اور اسے معلوم ہوا کہ حضرت معاذ نے اس کے متعلق کوئی تکلیف دہ بات کہی ہے۔ وہ شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور آپ سے حضرت معاذ ؓ کی شکایت کی تو آپ نے تین مرتبہ فرمایا: ’’اے معاذ! کیا تو فتنہ پرور یا فتنہ انگیز ہے؟ تو نے ﴿سَبِّحِ اسْمَ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ إِكْفَارَ مَنْ قَالَ ذَلِكَ م...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6106. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَادَةَ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا سَلِيمٌ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ: حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، كَانَ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَأْتِي قَوْمَهُ فَيُصَلِّي بِهِمُ الصَّلاَةَ، فَقَرَأَ بِهِمُ البَقَرَةَ، قَالَ: فَتَجَوَّزَ رَجُلٌ فَصَلَّى صَلاَةً خَفِيفَةً، فَبَلَغَ ذَلِكَ مُعَاذًا، فَقَالَ: إِنَّهُ مُنَافِقٌ، فَبَلَغَ ذَلِكَ الرَّجُلَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا قَوْمٌ نَعْمَلُ بِأَيْدِينَا، وَنَسْقِي بِنَوَاضِحِنَا، وَ...

Sahi-Bukhari : Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: Whoever does not consider as Kafir the person who says that... )

مترجم: BukhariWriterName

6106. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت معاذ بن جبل ؓ نبی ﷺ کے ہمراہ نماز (عشاء) پڑھتے۔ پھر اپنی قوم کے پاس آتے اور انہیں نماز پڑجاتے تھے۔ انہوں نے ایک مرتبہ نماز میں سورہ بقرہ پڑھی تو ایک صاحب جماعت سے الگ ہو گئے اور ہلکی سی نماز پڑھ لی۔ جب اس بات کا علم حضرت معاذ ؓ کو ہوا تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! ہم لوگ اپنے ہاتھوں سے محنت ومشقت کرتے ہیں اور اپنے اونٹوں پر پانی بھر کرلاتے ہیں حضرت معاذ ؓ نے ہمیں کل رات نماز پڑھائی اور سورہ بقرہ پڑھنا شروع کر دی۔ میں نماز توڑ کر الگ ہو گیا اور ہلکی سی نماز ادا کر لی۔ اس پر حضرت معاذ ؓ نے م...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

465. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: كَانَ مُعَاذٌ، يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَى قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ: أَنَافَقْتَ؟ يَا فُلَانُ، قَالَ: لَا. وَاللهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ. فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِ...

Muslim : The Book of Prayers (Chapter: Recitation During 'Isha )

مترجم: MuslimWriterName

465. سفیان نے عمرو سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرمﷺ کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے، پھر آ کر اپنے قبیلے کی (مسجد میں) امامت کراتے، ایک رات انہوں نے عشاء کی نماز رسول اللہﷺ کے ساتھ پڑھی، پھر اپنی قوم کے پاس آئے، ان کی امامت کی اور (سورۃ فاتحہ کے بعد) سورۃ بقرہ پڑھنی شروع کر دی۔ ایک شخص الگ ہو گیا، (نماز سے سلام پھیرا، پھر اکیلے نماز پڑھی اور چلا گیا تو لوگوں نے اس سے کہا: اے فلاں! کیا تو منافق ہو گیا ہے؟ اس نے جواب دیا: اللہ کی قسم! نہیں، میں ضرور رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپﷺ کو اس م...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ كَرَاهِيَةِ تَأْخِيرِ الصَّلَاةِ عَنْ وَقْتِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

648. ) حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، ح قَالَ: وَحَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، وَأَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ: «كَيْفَ أَنْتَ إِذَا كَانَتْ عَلَيْكَ أُمَرَاءُ يُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ وَقْتِهَا؟ - أَوْ - يُمِيتُونَ الصَّلَاةَ عَنْ وَقْتِهَا؟» قَالَ: قُلْتُ: فَمَا تَأْمُرُنِي؟ قَالَ: «صَلِّ الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا، فَإِنْ أَدْرَكْتَهَا مَعَهُمْ، فَصَلِّ، فَإِنَّهَا لَكَ نَافِلَةٌ» وَلَمْ يَذْكُرْ خَلَفٌ: عَنْ وَقْتِهَ...

Muslim : The Book of Mosques and Places of Prayer (Chapter: It is disliked to delay the prayers beyond their proper times, and what a person should do if the Imam delays the prayer )

مترجم: MuslimWriterName

648. خلف بن ہشام، ابوربیع زہرانی اور ابو کامل جحدری نے حدیث بیان کی کی، کہا ہمیں حماد بن زید نے حدیث سنائی، انھوں نے ابو عمران جونی سے، انھوں نے عبداللہ بن صامت سے اور انھوں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا: ’’تمھارا کیا حال ہو گا جب تم پر ایسے لوگ حکمران ہوں گے جو نماز کو اس کے وقت سے مؤخر کریں گے یا نماز کو اس کے وقت سے ختم کر دیں گے؟‘‘ میں نے عرض کیا تو آپﷺ مجھے (اس کے بارے میں) کیا حکم دیتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’تم اپنے وقت پر نماز پڑھ لینا اگر تمھیں ان کے ساتھ (بھی) نماز مل جائ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ كَرَاهِيَةِ تَأْخِيرِ الصَّلَاةِ عَنْ وَقْتِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

648.01. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّهُ سَيَكُونُ بَعْدِي أُمَرَاءُ يُمِيتُونَ الصَّلَاةَ، فَصَلِّ الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا، فَإِنْ صَلَّيْتَ لِوَقْتِهَا كَانَتْ لَكَ نَافِلَةً، وَإِلَّا كُنْتَ قَدْ أَحْرَزْتَ صَلَاتَكَ»...

Muslim : The Book of Mosques and Places of Prayer (Chapter: It is disliked to delay the prayers beyond their proper times, and what a person should do if the Imam delays the prayer )

مترجم: MuslimWriterName

648.01. جعفر بن سلیمان نے ابو عمران جونی سے اسی سند کے ساتھ حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے کہا: ’’ابو ذر! میرے بعد ایسے حکمران آئیں گے جو نماز کو ماردیں گے (ان کا وقت ختم کردیں گے) تو تم نماز کو اس کے وقت پر پڑھ لینا، اگر تم نے نماز وقت پر پڑھ لی تو (ان کے ساتھ ادا کی گئی دوسری نماز) تمھارے لیے نفل ہو جائے گی ورنہ تم نے اپنی نماز تو بچا ہی لی ہے‘‘ ...