2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ تَجْصِيصِ الْقَبْرِ وَالْبِنَ...

حکم: صحیح

2288 و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ...

Muslim: The Book of Prayer - Funerals (Chapter: The prohibition of plastering graves or erecting structures over them)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2288. حجاج بن محمد اور عبدالرزاق نے ابن جریج سے روایت کی، کہا: مجھے ابو زبیر نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ فرما رہے تھے: میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا۔ آگے اس (پچھلی حدیث) کے مانند ہے۔


5 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الْبِنَاءِ عَلَى الْقَبْرِ

حکم: صحیح

3240 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى وَعَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ... بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ أَبو دَاود: قَالَ عُثْمَانُ: أَوْ يُزَادَ عَلَيْهِ، وَزَادَ سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى أَوْ أَنْ يُكْتَبَ عَلَيْهِ وَلَمْ يَذْكُرْ مُسَدَّدٌ فِي حَدِيثِهِ أَوْ يُزَادَ عَلَيْهِ. قَالَ أَبو دَاود: خَفِيَ عَلَيَّ مِنْ حَدِيثِ مُسَدَّدٍ حَرْفُ وَأَنْ....

Abu-Daud: Funerals (Kitab Al-Jana'iz) (Chapter: Building Structures Over Graves)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3240. سیدنا سلیمان بن موسیٰ اور ابوالزبیر ؓ نے سیدنا جابر ؓ سے یہ حدیث بیان کی ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ عثمان بن ابی شیبہ نے کہا : ” اس کو زیادہ کرنا منع ہے ( اسے اونچا کر دیا جائے ) ۔ “ اور سلیمان بن موسیٰ نے مزید کہا : ” اس پر کتبہ لگانا منع ہے ۔ “ مگر مسدد نے اپنی روایت میں «أو يزاد عليه» کا لفظ ذکر نہیں کیا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ مسدد کی روایت میں میرے لیے لفظ «وأن» واضح نہیں ہوا تھا ۔...


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ تَجْصِيصِ الْقُبُو...

حکم: صحیح

1089 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ أَبُو عَمْرٍو الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُجَصَّصَ الْقُبُورُ وَأَنْ يُكْتَبَ عَلَيْهَا وَأَنْ يُبْنَى عَلَيْهَا وَأَنْ تُوطَأَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرٍ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْهُمْ الْحَسَنُ الْبَصْرِيُّ فِي تَطْيِينِ الْقُبُورِ و قَالَ الشَّافِعِيُّ لَا بَأْسَ أَنْ يُطَيَّنَ الْقَبْرُ...

Tarimdhi: The Book on Jana''iz (Funerals) (Chapter: What Has Been Related About It Being Disliked To Plaster Graves And Write On Them)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1089. جابر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے اس بات سے منع فرمایاہے کہ قبریں پختہ کی جائیں ۱ ؎ ، ان پر لکھا جائے۲؎ اور ان پر عمارت بنائی جائے ۳؎ اورانہیں رونداجائے ۴؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- یہ او ربھی طرق سے جابر سے مروی ہے،۳- بعض اہل علم نے قبروں پرمٹی ڈلنے کی اجازت دی ہے، انہیں میں سے حسن بصری بھی ہیں،۴- شافعی کہتے ہیں: قبروں پرمٹی ڈالنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔...