2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ السِّبَابِ وَاللَّعْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6047. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ المُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ: أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الضَّحَّاكِ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ حَدَّثَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى مِلَّةٍ غَيْرِ الإِسْلاَمِ فَهُوَ كَمَا قَالَ، وَلَيْسَ عَلَى ابْنِ آدَمَ نَذْرٌ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ فِي الدُّنْيَا عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ القِيَامَةِ، وَمَنْ لَعَنَ مُؤْمِنًا فَهُوَ كَقَتْلِهِ، وَمَنْ قَذَفَ مُؤْمِنًا بِكُفْرٍ فَهُوَ كَقَتْلِهِ»...

Sahi-Bukhari : Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: Calling bad names and cursing )

مترجم: BukhariWriterName

6047. حضرت ثابت بن ضحاک ؓ سے روایت ہے۔ ۔ ۔ ۔ اور یہ اصحاب شجرہ سے تھے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے ملت اسلام کے علاوہ کسی دوسرے مذہب کی قسم اٹھائی تو وہ اپنے کہنے کے مطابق بن جاتا ہے۔ ابن آدم کا ایسی چیز کے متعلق نذر ماننا صحیح نہیں جس کا وہ مالک نہیں۔ جس نے دنیا میں خود کو کسی چیز کے ساتھ قتل کیا تو قیامت کے دن اسی کے ساتھ اسے سزا دی جائے گی۔ جس نے کسی مومن پر لعنت کی تو یہ اس کو قتل کرنے کے مترادف ہے اور جس نے کسی مسلمان کو کفر سے مہتم کیا تو اس کو مار ڈالنے کی طرح ہے۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ قَتْلِ الْإِنْسَانِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

110. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامِ بْنِ أَبِي سَلَّامٍ الدِّمَشْقِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، أَنَّ أَبَا قِلَابَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الضَّحَّاكِ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَايَعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ وَأَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ بِمِلَّةٍ غَيْرِ الْإِسْلَامِ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَيْسَ عَلَى رَجُلٍ نَذْرٌ فِي شَيْءٍ لَا يَمْلِكُهُ»....

Muslim : The Book of Faith (Chapter: Clarifying the emphatic prohibition against killing oneself; The one who kills himself with something will be punished with it in the fire; And that no one will enter Paradise but a muslim )

مترجم: MuslimWriterName

110. معاویہ بن سلام دمشقیؒ نے یحییٰ بن ابی کثیرؒ سے روایت کی کہ ابو قلابہؒ نے انہیں خبر دی کہ حضرت ثابت بن ضحاکؓ نے ان کو خبر دی کہ انہوں نے (حدیبیہ کے مقام پر) درخت کے نیچے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی اور یہ کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص نے اسلام کے علاوہ کسی اور مذہب پر ہونے کی پختہ قسم کھائی اور (جس بات پر اس نے قسم کھائی اس میں) وہ جھوٹا تھا تو وہ ویسا ہی ہے جیسا اس نے کہا (اس کاعمل ویسا ہی ہے۔) او رجس نے اپنے آپ کو کسی چیز سے قتل کیا قیامت کے دن اس کو اسی چیز سے عذاب دیا جائے گا۔ اور کسی شخص پر اس چیز کی نذر پوری کرنا لازم نہیں جس کا وہ مالک نہیں۔‘&...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ قَتْلِ الْإِنْسَانِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

110.01. حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَيْسَ عَلَى رَجُلٍ نَذْرٌ فِيمَا لَا يَمْلِكُ، وَلَعْنُ الْمُؤْمِنِ كَقَتْلِهِ، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ فِي الدُّنْيَا عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ ادَّعَى دَعْوَى كَاذِبَةً لِيَتَكَثَّرَ بِهَا لَمْ يَزِدْهُ اللهُ إِلَّا قِلَّةً، وَمَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينِ صَبْرٍ فَاجِرَةٍ»....

Muslim : The Book of Faith (Chapter: Clarifying the emphatic prohibition against killing oneself; The one who kills himself with something will be punished with it in the fire; And that no one will enter Paradise but a muslim )

مترجم: MuslimWriterName

110.01. ہشام دستوائیؒ نے یحییٰ بن ابی کثیرؒ سے سابقہ سند کے ساتھ حدیث سنائی کہ حضرت ثابت بن ضحاکؓ نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ’’جس چیز کا انسان مالک نہیں ہے، اس کےبارے میں (مانی ہوئی) نذر اس کے ذمے نہیں ہے۔ مومن پر لعنت بھیجنا (گناہ کے اعتبار سے) اس کے قتل کے مترادف ہے۔ اور جس نے کسی چیز سے اپنے آپ کو قتل کیا، قیامت کے دن اسی چیز سے اس کو عذاب دیا جائے گا۔ اور جس نے (مال میں) اضافے کے لیے جھوٹا دعویٰ کیا، اللہ تعالیٰ اس (کے مال) کی قلت ہی میں اضافہ کرے گا۔ اور جس نے ایسی قسم جو فیصلے کے لیے ناگزیر ہو جھوٹی کھائی (اس کا بھی یہی حال ہو گا۔)&ls...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ (بَابُ لَا وَفَاءَ لِنَذْرٍ فِي مَعْصِيَةِ اللهِ، و...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1641. وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، قَالَ: كَانَتْ ثَقِيفُ حُلَفَاءَ لِبَنِى عُقَيْلٍ، فَأَسَرَتْ ثَقِيفُ رَجُلَيْنِ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَسَرَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَجُلًا مِنْ بَنِي عُقَيْلٍ، وَأَصَابُوا مَعَهُ الْعَضْبَاءَ، فَأَتَى عَلَيْهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الْوَثَاقِ، قَالَ: يَا مُحَمَّدُ، فَأَتَا...

Muslim : The Book of Vows (Chapter: There is no fulfillment of a vow that involves disobedience towards Allah, or a vow concerning that which a person does not own )

مترجم: MuslimWriterName

1641. مجھے زہیر بن حرب اور علی بن حجر سعدی نے حدیث بیان کی ۔۔ الفاظ زہیر کے ہیں ۔۔ ان دونوں نے کہا ہمیں اسماعیل بن ابراہیم نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں ایوب نے ابوقلابہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابومہلب سے اور انہوں نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ثقیف، بنو عقیل کے حلیف تھے، ثقیف نے رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے دو آدمیوں کو قید کر لیا، (بدلے میں) رسول اللہ ﷺ کے اصحاب نے بنو عقیل کے ایک آدمی کو قیدی بنا لیا اور انہوں نے اس کے ساتھ اونٹنی عضباء بھی حاصل کر لی، رسول اللہ ﷺ اس آدمی کے پاس سے گزرے، وہ بندھا ہوا تھا، اس نے کہا: اے محمد! آپ ﷺ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ (بَابُ لَا وَفَاءَ لِنَذْرٍ فِي مَعْصِيَةِ اللهِ، و...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1641.01. حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ، ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيِّ، كِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَفِي حَدِيثِ حَمَّادٍ قَالَ: كَانَتِ الْعَضْبَاءُ لِرَجُلٍ مِنْ بَنِي عُقَيْلٍ، وَكَانَتْ مِنْ سَوَابِقِ الْحَاجِّ، وَفِي حَدِيثِهِ أَيْضًا، فَأَتَتْ عَلَى نَاقَةٍ ذَلُولٍ مُجَرَّسَةٍ، وَفِي حَدِيثِ الثَّقَفِيِّ: وَهِيَ نَاقَةٌ مُدَرَّبَةٌ...

Muslim : The Book of Vows (Chapter: There is no fulfillment of a vow that involves disobedience towards Allah, or a vow concerning that which a person does not own )

مترجم: MuslimWriterName

1641.01. ) حماد بن زید اور عبدالوہاب ثفقی دونوں نے ایوب سے اسی سند کے ساتھ اس کے ہم معنی حدیث بیان کی، حماد کی حدیث میں ہے: انہوں نے کہا: عضباء اونٹنی بنو عقیل کے ایک آدمی کی تھی اور وہ حاجیوں کی سواریوں میں سب سے آگے رہنے والی اونٹنیوں میں سے تھی (تیز رفتار تھی۔) اور ان کی حدیث میں یہ بھی ہے: اور وہ (قیدی عورت) سدھائی ہوئی مَشاق اونٹنی پر (بیٹھ کر) آئی، اور ثقفی کی حدیث میں ہے: وہ سدھائی ہوئی اونٹنی تھی۔...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْحَلْفِ بِالْبَرَاءَةِ وَبِم...)

حکم: صحیح

3257. حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو قِلَابَةَ أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الضَّحَّاكِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ غَيْرِ مِلَّةِ الْإِسْلَامِ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَيْسَ عَلَى رَجُلٍ نَذْرٌ فِيمَا لَا يَمْلِكُهُ...

Abu-Daud : Oaths and Vows (Kitab Al-Aiman Wa Al-Nudhur) (Chapter: What Has Been Reported About Swearing That One Has Nothing To Do With Islam Or That One Belongs To Another Religion )

مترجم: DaudWriterName

3257. سیدنا ثابت بن ضحاک ؓ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ( حدیبیہ میں ) درخت کے نیچے بیعت کی تھی ۔ بیشک رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے ملت اسلام کے سوا کسی اور ملت میں ہو جانے کی قسم کھائی خواہ وہ جھوٹا ہی کیوں نہ ہو ‘ تو وہ اسی طرح ہے جیسا کہ اس نے کہا ۔ اور جس نے جس چیز سے اپنے آپ کو قتل کیا اسے قیامت کے دن اسی سے عذاب دیا جائے گا ۔ اور جو چیز انسان کی اپنی ملکیت میں نہ ہو ‘ اس کی نذر بھی نہیں ہے ۔ “...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ الْيَمِينِ فِي قَطِيعَةِ الرَّحِمِ)

حکم: ضعیف

3272. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ أَنَّ أَخَوَيْنِ مِنْ الْأَنْصَارِ كَانَ بَيْنَهُمَا مِيرَاثٌ فَسَأَلَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ الْقِسْمَةَ فَقَالَ إِنْ عُدْتَ تَسْأَلُنِي عَنْ الْقِسْمَةِ فَكُلُّ مَالٍ لِي فِي رِتَاجِ الْكَعْبَةِ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ إِنَّ الْكَعْبَةَ غَنِيَّةٌ عَنْ مَالِكَ كَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ وَكَلِّمْ أَخَاكَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَمِينَ عَلَيْكَ وَلَا نَذْرَ فِي مَعْصِيَةِ الرَّبِّ وَفِي قَطِيعَةِ الرَّحِمِ وَفِيمَا لَا تَمْل...

Abu-Daud : Oaths and Vows (Kitab Al-Aiman Wa Al-Nudhur) (Chapter: An Oath To Sever Ties Of Kinship )

مترجم: DaudWriterName

3272. جناب سعید بن مسیب ؓ سے روایت ہے کہ انصاریوں میں دو بھائیوں میں وراثت کا معاملہ تھا ۔ ایک نے دوسرے سے تقسیم کا مطالبہ کیا تو اس نے کہا : اگر تو نے مجھ سے دوبارہ تقسیم کی بات کی تو میرا سب مال کعبہ کے لیے وقف ہوا ۔ سیدنا عمر ؓ نے اس سے فرمایا : کعبہ تیرے مال کا محتاج نہیں ۔ اپنی قسم کا کفارہ ادا کر اور اپنے بھائی سے ( تقسیم کے بارے میں ) بات کر ۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ‘ آپ ﷺ فرماتے تھے ” رب تعالیٰ کی نافرمانی میں تیری کوئی قسم ہے ‘ نہ نذر اور نہ قطع رحمی میں نذر ہے اور نہ اس چیز میں جس کا تو مالک نہیں ۔...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ الْيَمِينِ فِي قَطِيعَةِ الرَّحِمِ)

حکم: حسن

3274. حَدَّثَنَا الْمُنْذِرُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَذْرَ وَلَا يَمِينَ فِيمَا لَا يَمْلِكُ ابْنُ آدَمَ وَلَا فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَلَا فِي قَطِيعَةِ رَحِمٍ وَمَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَدَعْهَا وَلْيَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ فَإِنَّ تَرْكَهَا كَفَّارَتُهَا قَالَ أَبُو دَاوُد الْأَحَادِيثُ كُلُّهَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ إِلَّا فِيمَا لَا ي...

Abu-Daud : Oaths and Vows (Kitab Al-Aiman Wa Al-Nudhur) (Chapter: An Oath To Sever Ties Of Kinship )

مترجم: DaudWriterName

3274. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے ، وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ابن آدم جس چیز کا مالک نہ ہو اس میں نذر نہیں اور نہ اس میں قسم ہے اور نہ اللہ کی نافرمانی میں اور نہ قطع تعلقی میں ۔ اور جس نے قسم کھائی ہو اور پھر اس کے خلاف دوسرے پہلو میں زیادہ خیر دیکھے تو چاہیئے کہ قسم چھوڑ دے اور جو خیر ہو اس پر عمل کرے ۔ بلاشبہ اس کا چھوڑ دینا ہی اس کا کفارہ ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کی سب احادیث میں یہی ہے کہ قسم کا کفارہ ادا کرے ‘ مگر ان روایات میں ( اس کے برعکس بیان ہوا ہے ) جن کا کوئی اعتبار نہیں ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں میں...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ مَا يُؤْمَرُ بِهِ مِنْ الْوَفَاءِ بِالنَّذْر...)

حکم: صحیح

3313. حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ قَالَ حَدَّثَنِي ثَابِتُ بْنُ الضَّحَّاكِ قَالَ نَذَرَ رَجُلٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَنْحَرَ إِبِلًا بِبُوَانَةَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَنْحَرَ إِبِلًا بِبُوَانَةَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ كَانَ فِيهَا وَثَنٌ مِنْ أَوْثَانِ الْجَاهِلِيَّةِ يُعْبَدُ قَالُوا لَا قَالَ هَلْ كَانَ فِيهَا عِيدٌ مِنْ أَعْيَادِهِمْ قَالُوا لَا قَالَ رَسُولُ ا...

Abu-Daud : Oaths and Vows (Kitab Al-Aiman Wa Al-Nudhur) (Chapter: The Commandment To Fulfill Vows )

مترجم: DaudWriterName

3313. سیدنا ثابت بن ضحاک ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں ایک شخص نے نذر مانی کہ وہ مقام بوانہ پر ایک اونٹ ذبح کرے گا۔ پھر وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور کہا: بیشک میں نے بوانہ میں اونٹ ذبح کرنے کی نذر مانی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا: ”کیا وہاں جاہلیت کا کوئی بت تھا جس کی عبادت ہوتی رہی ہو؟“ صحابہ نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: کیا وہ جگہ ان کی میلہ گاہ تھی؟‘‘ صحابہ نے کیا نہیں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنی نذر پوری کر لے، تحقیق ایسی نذر کی کوئی وفا نہیں جس میں اللہ کی نافرمانی ہو، اور نہ اس کی جو انسان کی ملکیت میں نہ ہو۔&ld...