1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3616. حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى أَعْرَابِيٍّ يَعُودُهُ قَالَ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ عَلَى مَرِيضٍ يَعُودُهُ قَالَ لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَقَالَ لَهُ لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ قَالَ قُلْتُ طَهُورٌ كَلَّا بَلْ هِيَ حُمَّى تَفُورُ أَوْ تَثُورُ عَلَى شَيْخٍ كَبِيرٍ تُزِيرُهُ الْقُبُورَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَعَمْ إِذًا...

Sahi-Bukhari : Virtues and Merits of the Prophet (pbuh) and his Companions (Chapter: The signs of Prophethood in Islam )

مترجم: BukhariWriterName

3616. حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک اعرابی(دیہاتی )کی عبادت کے لیے تشریف لے گئے۔ نبی ﷺ کی عادت مبارک تھی کہ جب کسی مریض کی بیمارپرسی کرتے تو اس طرح دعا کرتے: ’’ لا بأس طهور إن شاء الله کوئی حرج نہیں، إن شاء اللہ پاکیزگی کا باعث ہوگا۔‘‘ لہٰذا آپ نے اس اعرابی سے بھی یہی کہا: ’’کوئی حرج نہیں، اگر اللہ نے چاہا تو یہ گناہوں کی معافی کا سبب ہوگا۔‘‘  اس نے کہا: آپ کہتے ہیں کہ یہ بیماری گناہوں سے پاک کردےگی؟ ہر گز نہیں، بلک...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ عِيَادَةِ الأَعْرَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5656. حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى أَعْرَابِيٍّ يَعُودُهُ، قَالَ: وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ عَلَى مَرِيضٍ يَعُودُهُ فَقَالَ لَهُ: «لاَ بَأْسَ، طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ» قَالَ: قُلْتَ: طَهُورٌ؟ كَلَّا، بَلْ هِيَ حُمَّى تَفُورُ، أَوْ تَثُورُ، عَلَى شَيْخٍ كَبِيرٍ، تُزِيرُهُ القُبُورَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَنَعَمْ إِذًا»...

Sahi-Bukhari : Patients (Chapter: To visit a Bedouin )

مترجم: BukhariWriterName

5656. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک اعرابی کے پاس اس کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ انہوں نے فرمایا: ”اور نبی ﷺ جب کسی مریض کے ہاں اس کی عیادت کے لےجاتے تو اس سے کہتے: فکر کی کوئی بات نہیں، یہ بیماری گناہوں سے پاک کرنے والی ہے إن شاء اللہ۔“ اس اعرابی نے کہا: آپ کہتے ہیں: یہ پاک کرنے والی ہے؟ ہرگز نہیں بلکہ یہ تو بخار ہے جو ایک بوڑھے پر غالب آ گیا ہے اور اسے قبر تک پہنچا کر رہے گا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”پھر ایسا ہی ہوگا۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ مَا يُقَالُ لِلْمَرِيضِ، وَمَا يُجِيبُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5662. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى رَجُلٍ يَعُودُهُ، فَقَالَ: «لاَ بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ» فَقَالَ: كَلَّا، بَلْ حُمَّى تَفُورُ، عَلَى شَيْخٍ كَبِيرٍ، كَيْمَا تُزِيرَهُ القُبُورَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَنَعَمْ إِذًا»...

Sahi-Bukhari : Patients (Chapter: What should be said to a patient and what should be his answer )

مترجم: BukhariWriterName

5662. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک شخص کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے تو آپ نے فرمایا: ”فکر کی کوئی بات نہیں، اگر اللہ نے چاہا تو یہ بیماری گناہوں سے پاک کرنے والی ہوگی۔“ اس نے کہا: ہرگز نہیں یہ تو ایسا بخار ہے جو بوڑھے پر جوش مار رہا ہے تاکہ اسے قبرستان پہنچائے، نبی ﷺ نے فرمایا: پھر ”ایسا ہی ہوگا۔“ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ تَمَنِّي المَرِيضِ المَوْتَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5671. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ البُنَانِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ يَتَمَنَّيَنَّ أَحَدُكُمُ المَوْتَ مِنْ ضُرٍّ أَصَابَهُ، فَإِنْ كَانَ لاَ بُدَّ فَاعِلًا، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مَا كَانَتِ الحَيَاةُ خَيْرًا لِي، وَتَوَفَّنِي إِذَا كَانَتِ الوَفَاةُ خَيْرًا لِي ...

Sahi-Bukhari : Patients (Chapter: The patient’s wish for death )

مترجم: BukhariWriterName

5671. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اگر کوئی کسی تکلیف میں مبتلا ہو تو اسے موت کی تمنا پرگز نہیں کرنی چاہیئے۔ اگر اسکے بغیر چارہ نہ ہو تو یوں دعا کرے: اے اللہ! جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہو تو یوں دعا کرے: اے اللہ! جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہے مجھے زندہ رکھ اور جب میری وفات میرے لیے بہتر ہو تو مجھے فوت کرلے۔“ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ دُعَاءِ العَائِدِ لِلْمَرِيضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5675. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ إِذَا أَتَى مَرِيضًا أَوْ أُتِيَ بِهِ، قَالَ: «أَذْهِبِ البَاسَ رَبَّ النَّاسِ، اشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِي، لاَ شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، شِفَاءً لاَ يُغَادِرُ سَقَمًا» قَالَ عَمْرُو بْنُ أَبِي قَيْسٍ، وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ: عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، وَأَبِي الضُّحَى: «إِذَا أُتِيَ بِالْمَرِيضِ» وَقَالَ جَرِيرٌ: عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، وَحْدَهُ، وَقَالَ: «إِذَا أَتَى مَرِيضًا»...

Sahi-Bukhari : Patients (Chapter: The invocation for the patient )

مترجم: BukhariWriterName

5675. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کسی مریض کے پاس تشریف لے جاتے تھے یا کوئی مریض آپ کے پاس لایا جاتا تو آپ ﷺ اس کے لیے یوں دعا کرتے: ”اے لوگوں کے رب! بیماری دور کر دے، شفا عطا فرما، تو ہی شفا دینے والا ہے تیری شفا کے علاوہ کوئی شفا نہیں ایسی شفا دے جس کے بعد کوئی مرض باقی نہ رہے۔“ ایک روایت میں ہے کہ جب کوئی مریض آپ کی خدمت میں لایا جاتا ایک دوسری روایت میں ہے کہ جب آپ کسی مریض کے پاس تشریف لے جاتے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ مَنْ دَعَا بِرَفْعِ الوَبَاءِ وَالحُمَّى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5677. حَدَّثَنا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلاَلٌ، قَالَتْ: فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا، فَقُلْتُ: يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ وَيَا بِلاَلُ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ قَالَتْ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الحُمَّى يَقُولُ: [البحر الرجز] كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ ... وَالمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلاَلٌ إِذَا أُقْلِعَ عَنْهُ يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ فَيَقُولُ: [البحر الطويل] أَلاَ لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً...

Sahi-Bukhari : Patients (Chapter: To invoke Allah to remove epidemics and fever )

مترجم: BukhariWriterName

5677. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا جب رسول اللہ ﷺ ہجرت کر کے مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور حضرت بلال ؓ کو بخار نے آ لیا۔ میں ان دونوں کے پاس عیادت کے لیے گئی اور پوچھا: والد محترم! آپ کا کیا حال ہے؟ بلال! تم کیسے ہو؟ جب حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو بخار ہوتا تو یہ شعر پڑھتے: ”ہرشخص اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے لیکن موت اس کے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے“ حضرت بلال ؓ کا جب بخار اترتا تو بآواز بلند یہ اشعار پڑھتے: کاش میں ایسی وادی میں رات بسر کرتا کہ میرے چاروں طرف اذخر اور جلیل نامی گھاس ہو۔ کیا میں کسی زور مجنہ کے چشموں تک پہ...