1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ قَعَدَ حَيْثُ يَنْتَهِي بِهِ المَجْلِسُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

66. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ، مَوْلَى عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ فِي المَسْجِدِ وَالنَّاسُ مَعَهُ إِذْ أَقْبَلَ ثَلاَثَةُ نَفَرٍ، فَأَقْبَلَ اثْنَانِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَهَبَ وَاحِدٌ، قَالَ: فَوَقَفَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَّا أَحَدُهُمَا: فَرَأَى فُرْجَةً فِي الحَلْقَةِ فَجَلَسَ فِيهَا، وَأَمَّا الآخَرُ: فَجَلَسَ خَلْفَهُمْ، وَأَم...

Sahi-Bukhari : Knowledge (Chapter: Whoever sat at the farther end of a gathering. And whoever found a place amongst a gathering and took his seat there )

مترجم: BukhariWriterName

66. حضرت ابو واقد لیثی ؓ سے روایت ہے، ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں لوگوں کے ہمراہ بیٹھے ہوئے تھے، اتنے میں تین آدمی آئے۔ ان میں سے دو تو رسول اللہ ﷺ کے پاس آ گئے اور ایک واپس چلا گیا۔ راوی نے کہا کہ وہ دونوں کچھ دیر رسول اللہ ﷺ کے پاس ٹھہرے رہے۔ ان میں سے ایک نے حلقے میں گنجائش دیکھی تو بیٹھ گیا اور دوسرا سب سے پیچھے بیٹھ گیا، تیسرا تو واپس ہی جا چکا تھا۔ جب رسول اللہ ﷺ (وعظ سے) فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’کیا میں تمہیں ان تینوں آدمیوں کا حال نہ بتاؤں؟ ان میں سے ایک نے اللہ کی طرف پناہ لی تو اللہ نے بھی اسے اپنی طرف جگہ دے دی اور دوسرا شرمایا تو اللہ نے ب...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الحِلَقِ وَالجُلُوسِ فِي المَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

474. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَى عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ، قَالَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ فَأَقْبَلَ ثَلاَثَةُ نَفَرٍ، فَأَقْبَلَ اثْنَانِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَهَبَ وَاحِدٌ، فَأَمَّا أَحَدُهُمَا، فَرَأَى فُرْجَةً فِي الحَلْقَةِ، فَجَلَسَ وَأَمَّا الآخَرُ فَجَلَسَ خَلْفَهُمْ، فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَلاَ أُخْبِرُكُمْ عَنِ النّ...

Sahi-Bukhari : Prayers (Salat) (Chapter: The religious gathering in circles and sitting in the mosque )

مترجم: BukhariWriterName

474. حضرت ابوواقد لیثی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں تشریف فر تھے کہ تین آدمی آئے۔ ان میں سے دو تو رسول اللہ ﷺ کے پاس (مسجد میں) آ گئے اور ایک واپس چلا گیا۔ ان دونوں میں سے ایک نے حلقے میں کچھ خالی جگہ دیکھی اور وہاں بیٹھ گیا اور دوسرا تمام لوگوں کے پیچھے جا بیٹھا۔ رہا تیسرا، تو وہ واپس چلا گیا۔ جب رسول اللہ ﷺ فارغ ہو گئے تو فرمایا: ’’میں تمہیں ان تینوں آدمیوں کے متعلق نہ بتاؤں؟ ان میں سے ایک نے اللہ کے قریب جگہ تلاش کی تو اللہ نے اسے جگہ عطا کر دی۔ دوسرا انسان اللہ سے شر گیا تو اللہ نے بھی اس سے شرم کی۔ رہا تیسرا تو اس نے ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: وَقْتُ الظُّهْرِ عِنْدَ الزَّوَالِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

540. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ حِينَ زَاغَتِ الشَّمْسُ، فَصَلَّى الظُّهْرَ، فَقَامَ عَلَى المِنْبَرِ، فَذَكَرَ السَّاعَةَ، فَذَكَرَ أَنَّ فِيهَا أُمُورًا عِظَامًا، ثُمَّ قَالَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْأَلَ عَنْ شَيْءٍ فَلْيَسْأَلْ، فَلاَ تَسْأَلُونِي عَنْ شَيْءٍ إِلَّا أَخْبَرْتُكُمْ، مَا دُمْتُ فِي مَقَامِي هَذَا» فَأَكْثَرَ النَّاسُ فِي البُكَاءِ، وَأَكْثَرَ أَنْ يَقُولَ: «سَلُونِي»، فَقَامَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُذَافَةَ السَّهْمِيُّ، فَقَالَ: مَنْ أَبِي؟ قَالَ: «أَبُوكَ حُذَاف...

Sahi-Bukhari : Times of the Prayers (Chapter: The time of Zuhr prayer is when the sun declines (just after mid-day) )

مترجم: BukhariWriterName

540. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ سورج ڈھلنے پر تشریف لائے، ظہر کی نماز ادا فرمائی، پھر منبر پر کھڑے ہوئے، قیامت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس میں بڑے بڑے حوادث ہوں گے۔ پھر فرمایا: ’’اگر کوئی شخص کسی چیز کی بابت کوئی سوال کرنا چاہتا ہے تو دریافت کرے۔ جب تک میں اس مقام پر ہوں مجھ سے جو بات دریافت کرو گے میں تمہیں اس کے متعلق بتاؤں گا۔‘‘ لوگ بکثرت گریہ کرنے لگے لیکن آپ بار بار یہ فرماتے: ’’مجھ سے پوچھو۔‘‘ اس دوران میں حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی ؓ  کھڑے ہوئے اور دریافت کیا: میرا باپ کون ہے؟...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ مَنْ أَتَى مَجْلِسًا فَوَجَدَ فُرْجَةً فَجَل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2176. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَى عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ وَالنَّاسُ مَعَهُ إِذْ أَقْبَلَ نَفَرٌ ثَلَاثَةٌ فَأَقْبَلَ اثْنَانِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَهَبَ وَاحِدٌ قَالَ فَوَقَفَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَّا أَحَدُهُمَا فَرَأَى فُرْجَةً فِي الْحَلْقَةِ فَجَلَسَ فِيهَا وَأَمَّا الْآخَ...

Muslim : The Book of Greetings (Chapter: If A Man Comes To A Gathering And Finds A Space. Let Him Sit There, Otherwise Let Him Sit Behind Them )

مترجم: MuslimWriterName

2176. امام مالک بن انس نے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سےروایت کی کہ عقیل بن ابی طالب کے آذاد کردہ غلام ابو مرہ نے انھیں حضرت ابو واقد لیثی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہوئے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں بیٹھے تھے اور لوگ آپ ﷺ کے ساتھ تھے، اتنے میں تین آدمی آئے، دو تو سیدھے رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور ایک چلا گیا۔ وہ دو جو آئے ان میں سے ایک نے مجلس میں جگہ خالی پائی تو وہ وہاں بیٹھ گیا اور دوسرا لوگوں کے پیچھے بیٹھا اور تیسرا تو پیٹھ پھیر کر چل دیا۔ جب رسول اللہ ﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا ’’کیا میں تم سے تین آدمیوں کا حال نہ کہوں؟ ایک نے تو اللہ کے پاس ٹ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابٌ فِي طَلَبِ الْقَضَاءِ وَالتَّسَرُّعِ إِلَيْه...)

حکم: ضعيف الإسناد

3577. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ رَجَاءٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ الْأَنْصَارِيِّ الْأَزْرَقِ قَالَ دَخَلَ رَجُلَانِ مِنْ أَبْوَابِ كِنْدَةَ وَأَبُو مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيُّ جَالِسٌ فِي حَلْقَةٍ فَقَالَا أَلَا رَجُلٌ يُنَفِّذُ بَيْنَنَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْحَلْقَةِ أَنَا فَأَخَذَ أَبُو مَسْعُودٍ كَفًّا مِنْ حَصًى فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ مَهْ إِنَّهُ كَانَ يُكْرَهُ التَّسَرُّعُ إِلَى الْحُكْمِ ...

Abu-Daud : The Office of the Judge (Kitab Al-Aqdiyah) (Chapter: Regarding Seeking The Position Of Judge and Hastening To Accept That Position )

مترجم: DaudWriterName

3577. جناب عبدالرحمٰن بن بشر الانصاری الازرق کہتے ہیں (کہ غالبا کوفہ میں) باب کندہ کی طرف سے دو آدمی آئے جبکہ سیدنا ابومسعود انصاری ؓ حلقے میں تشریف فرما تھے۔ ان دونوں نے کہا: کیا کوئی ہم میں فیصلہ نہیں کر دیتا؟ حلقے میں سے ایک آدمی نے کہا: میں کر دیتا ہوں۔ تو سیدنا ابومسعود ؓ نے کنکریوں کی مٹھی بھری اور اسے دے ماری اور فرمایا: باز رہو۔ فیصلہ کرنے میں جلد بازی (صحابہ کرام‬ ؓ م‬یں) ناپسند سمجھی جاتی تھی۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِلْمِ (بَابٌ فِي الْقَصَصِ)

حکم: ضعيف إلا جملة دخول الجنة فصحيحة

3666. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ الْمُعَلَّى بْنِ زِيَادٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ بَشِيرٍ الْمُزَنِيِّ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ جَلَسْتُ فِي عِصَابَةٍ مِنْ ضُعَفَاءِ الْمُهَاجِرِينَ وَإِنَّ بَعْضَهُمْ لَيَسْتَتِرُ بِبَعْضٍ مِنْ الْعُرْيِ وَقَارِئٌ يَقْرَأُ عَلَيْنَا إِذْ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ عَلَيْنَا فَلَمَّا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَكَتَ الْقَارِئُ فَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ مَا كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ كَانَ قَارِئٌ لَنَا يَقْرَأُ عَلَيْنَا فَك...

Abu-Daud : Knowledge (Kitab Al-Ilm) (Chapter: Regarding telling stories )

مترجم: DaudWriterName

3666. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ میں غریب مہاجرین کی مجلس میں جا بیٹھا۔ وہ لوگ لباس میں تنگی کی بنا پر عریاں ہو جانے کے ڈر سے ایک دوسرے کی اوٹ میں بیٹھے ہوئے تھے اور ایک قاری ہم پر پڑھ رہا تھا کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے اور برسر مجلس کھڑے ہو گئے۔ جب رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے تو قاری خاموش ہو گیا، تو آپ ﷺ نے سلام کیا اور پوچھا: ”تم کیا کر رہے تھے۔“ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! قاری پڑھ رہا تھا اور ہم اللہ تعالیٰ کی کتاب سن رہے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”حمد ہے اس اللہ کی جس نے میری امت میں ایسے لوگ پیدا کیے جب کے بارے میں مجھے حکم دیا گیا ہے...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي رَجْمِ الْيَهُودِيَّيْنِ)

حکم: حسن

4449. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ أَسْلَمَ حَدَّثَهُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: أَتَى نَفَرٌ مِنْ يَهُودٍ، فَدَعَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْقُفِّ، فَأَتَاهُمْ فِي بَيْتِ الْمِدْرَاسِ، فَقَالُوا: يَا أَبَا الْقَاسِمِ! إِنَّ رَجُلًا مِنَّا زَنَى بِامْرَأَةٍ، فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ، فَوَضَعُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وِسَادَةً، فَجَلَسَ عَلَيْهَا، ثُمَّ قَالَ ائتُني بِالتَّوْرَاةِ، فَأُتِيَ بِهَا، فَنَزَعَ الْوِسَادَةَ مِنْ تَحْتِهِ، فَوَضَعَ التَّوْرَاةَ عَلَيْهَا، ثُمَّ قَال...

Abu-Daud : Prescribed Punishments (Kitab Al-Hudud) (Chapter: The stoning of the two jews )

مترجم: DaudWriterName

4449. سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ یہودیوں کی ایک جماعت آئی اور وہ رسول اللہ ﷺ کو وادی قف میں بلا لے گئے۔ تو آپ ﷺ ان کے پاس ایک گھر میں گئے جو ان کا مدرسہ تھا۔ انہوں نے کہا: اے ابوالقاسم! ہم میں سے ایک آدمی نے ایک عورت سے زنا کیا ہے، سو آپ ان میں فیصلہ کر دیں۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے لیے ایک تکیہ رکھ دیا، آپ اس پر تشریف فرما ہوئے۔ پھر فرمایا: ”تورات لے آؤ۔“ تو اسے لے آیا گیا۔ آپ نے تکیہ اپنے نیچے سے نکالا اور تورات کو اس پر رکھا۔ پھر فرمایا: ”میں تجھ پر ایمان لایا ہوں اور اس ذات پر بھی جس نے تجھے اتارا ہے۔“ پھر فرمایا: ”اپنا بڑا عالم ل...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي رَجْمِ الْيَهُودِيَّيْنِ)

حکم: ضعیف

4450. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنَا رَجُلٌ مِنْ مُزَيْنَةَ ح، وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، قَالَ: قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ سَمِعْتُ رَجُلًا مِنْ مُزَيْنَةَ مِمَّنْ يَتَّبِعُ الْعِلْمَ وَيَعِيهِ ثُمَّ اتَّفَقَا وَنَحْنُ عِنْدَ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ فَحَدَّثَنَا، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَهَذَا حَدِيثُ مَعْمَرٍ وَهُوَ أَتَمُّ قَالَ: زَنَى رَجُلٌ مِنَ الْيَهُودِ وَامْرَأَةٌ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ: اذْهَبُوا بِنَا إِلَى هَذَا النَّبِيِّ, فَإِنَّهُ نَبِيٌّ بُعِثَ بِالتَّخْفِيفِ، فَإِن...

Abu-Daud : Prescribed Punishments (Kitab Al-Hudud) (Chapter: The stoning of the two jews )

مترجم: DaudWriterName

4450. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے اور یہ معمر کی روایت ہے اور زیادہ کامل ہے، انہوں نے کہا کہ یہودیوں میں ایک مرد اور عورت نے زنا کیا تو ان میں سے بعض نے بعض سے کہا: چلو اس نبی کے پاس چلتے ہیں، بیشک یہ نبی ہے جو نرمی اور تخفیف کے ساتھ مبعوث ہوا ہے۔ اگر اس نے رجم کے علاوہ کوئی اور فتویٰ دیا تو ہم اسے قبول کر لیں گے اور اس کو اللہ کے ہاں دلیل بنا لیں گے۔ ہم کہیں گے کہ یہ تیرے ایک نبی کا فتویٰ تھا۔ چنانچہ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے جبکہ آپ مسجد میں اپنے صحابہ کے ساتھ تشریف فرما تھے۔ کہنے لگے: اے ابوالقاسم! آپ کی ایسے مرد اور عورت کے بارے میں کیا رائے ہے جنہوں نے زنا کیا ہ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي رَجْمِ الْيَهُودِيَّيْنِ)

حکم: ضعیف

4451. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَى أَبُو الْأَصْبَغِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا مِنْ مُزَيْنَةَ يُحَدِّثُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: زَنَى رَجُلٌ وَامْرَأَةٌ مِنَ الْيَهُودِ، وَقَدْ أُحْصِنَا- حِينَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ-، وَقَدْ كَانَ الرَّجْمُ مَكْتُوبًا عَلَيْهِمْ فِي التَّوْرَاةِ فَتَرَكُوهُ، وَأَخَذُوا بِالتَّجْبِيهِ- يُضْرَبُ مِائَةً بِحَبْلٍ مَطْلِيٍّ بِقَارٍ، وَيُحْمَلُ عَلَى حِمَارٍ، وَجْهُهُ مِمَّا يَلِي دُبُرَ الْحِمَارِ-،...

Abu-Daud : Prescribed Punishments (Kitab Al-Hudud) (Chapter: The stoning of the two jews )

مترجم: DaudWriterName

4451. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ یہودیوں کے ایک مرد اور عورت نے زنا کیا جو شادی شدہ تھے اور یہ ان دنوں کی بات جب نبی کریم ﷺ مدینہ تشریف لے آئے تھے۔ اور ان یہودیوں میں تورات کے مطابق (زانیوں پر) رجم فرض تھا، مگر انہوں نے اسے چھوڑ کر انہیں ذلیل و رسوا کرنا اختیار کر لیا تھا کہ اسے تار کول لگی رسی سے سو بار مار جائے اور گدھے پر پچھلی جانب منہ کر کے بٹھایا جائے۔ تو ان کے کئی علماء اکٹھے ہوئے اور انہوں نے دوسرے کچھ لوگوں کو رسول اللہ ﷺ کے پاس بھیجا کہ آپ ﷺ سے زانی کی حد کے متعلق پوچھیں اور حدیث بیان کی۔ اس میں کہا کہ، چونکہ وہ اہل یہود آپ ﷺ کے دین پر نہ تھے کہ آپ ﷺ ...