2 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ زَكَاةِ الْحُلِيِّ

حسن

2486. أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِنْتٌ لَهَا فِي يَدِ ابْنَتِهَا مَسَكَتَانِ غَلِيظَتَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَقَالَ أَتُؤَدِّينَ زَكَاةَ هَذَا قَالَتْ لَا قَالَ أَيَسُرُّكِ أَنْ يُسَوِّرَكِ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهِمَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سِوَارَيْنِ مِنْ نَارٍ قَالَ فَخَلَعَتْهُمَا فَأَلْقَتْهُمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ هُمَا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: زیورات کی زکاۃ)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2486.

حضرت عمرو بن شعیب کے جد امجد (حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ ) سے روایت ہے کہ علاقہ یمن کی ایک عورت اپنی بیٹی سمیت رسول اللہﷺ کے پاس حاضر ہوئی۔ اس کی بیٹی کے ہاتھ میں سونے کے دو بھاری کنگن تھے۔ آپ نے فرمایا: ”تو ان کی زکاۃ دا کرتی ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تجھے یہ بات پسند ہے کہ قیامت کے دن اللہ عزوجل تجھے (یا تیری بیٹی کو) آگ کے دو کنگن پہنائے؟“ اس عورت نے وہ کنگن فوراً اتار دیے اور رسول اللہﷺ کی طرف پھینک دیے اور کہنے لگی: یہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کے لیے ہیں۔

...

3 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ جُهْدِ الْمُقِلِّ

صحیح

2533. أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ حَجَّاجٍ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَلِيٍّ الْأَزْدِيِّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُبْشِيٍّ الْخَثْعَمِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ إِيمَانٌ لَا شَكَّ فِيهِ وَجِهَادٌ لَا غُلُولَ فِيهِ وَحَجَّةٌ مَبْرُورَةٌ قِيلَ فَأَيُّ الصَّلَاةِ أَفْضَلُ قَالَ طُولُ الْقُنُوتِ قِيلَ فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ جُهْدُ الْمُقِلِّ قِيلَ فَأَيُّ الْهِجْرَةِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ هَجَرَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قِيلَ فَأَيُّ الْجِهَا...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کم مال والے کا مشقت سے کمایا ہوا مال)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2533. حضرت عبداللہ بن حبشی خثعمی ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریمﷺ سے پوچھا گیا: کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ایسا ایمان جس میں کوئی شک نہ رہے۔ اور ایسا جہاد جس میں کوئی خیانت نہ کی جائے اور نیکی والا صاف ستھرا حج۔‘‘ پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’لمبے قیام والی (نفل نماز)۔‘‘ پوچھا گیا: صدقہ کون سا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کم مال والے کا مشقت سے کمایا ہوا مال۔‘‘ پوچھا گیا: ہجرت کون سی افضل ہے؟ فرمایا: ’’اس شخص کی جو اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں کو چھوڑ دے۔‘‘ عرض کیا گیا: جہاد کون سا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس شخص کا جس نے اپنے جان ومال کے ساتھ مشرک...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ بَابٌ ذِكْرُ أَفْضَلِ الْأَعْمَالِ

صحیح

5005. أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَلِيٍّ الْأَزْدِيِّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُبْشِيٍّ الْخَثْعَمِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ فَقَالَ إِيمَانٌ لَا شَكَّ فِيهِ وَجِهَادٌ لَا غُلُولَ فِيهِ وَحَجَّةٌ مَبْرُورَةٌ...

سنن نسائی:

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان

(باب: افضل عمل کا بیان)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5005.

حضرت عبد اللہ بن حبشی خثعمی ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکر م ﷺ سے پوچھا گیا: کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ایسا ایمان جس میں ذرہ بھر شک نہ ہو، وہ جہاد جس میں کسی قسم کی خیانت نہ ہو اور نیک وپاک حج۔“