1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ العُشْرِ فِيمَا يُسْقَى مِنْ مَاءِ السَّمَاء...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1499. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِيمَا سَقَتْ السَّمَاءُ وَالْعُيُونُ أَوْ كَانَ عَثَرِيًّا الْعُشْرُ وَمَا سُقِيَ بِالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ هَذَا تَفْسِيرُ الْأَوَّلِ لِأَنَّهُ لَمْ يُوَقِّتْ فِي الْأَوَّلِ يَعْنِي حَدِيثَ ابْنِ عُمَرَ وَفِيمَا سَقَتْ السَّمَاءُ الْعُشْرُ وَبَيَّنَ فِي هَذَا وَوَقَّتَ وَالزِّيَادَةُ مَقْبُولَةٌ وَالْمُفَسَّرُ يَقْضِي عَلَى الْمُبْهَمِ إِ...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(

باب: اس زمین کی پیداوار سے دسواں حصہ لینا ہو گا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1499.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’جوکھیتی بارش یا چشمے کے پانی سے سیراب ہو یا وہ زمین جو خود بخود سیراب ہو، اس میں دسواں حصہ لیا جائے۔ اور جو کھیتی کنویں کے پانی سے سینچی جائے اس سے بیسواں حصہ لیا جائے۔‘‘ امام بخاری ؓ فرماتے ہیں کہ یہ پہلی حدیث کی تفسیر ہے کیونکہ پہلی حدیث، یعنی ابن عمر ؓ  سے مروی وہ حدیث کہ ’’جوکھیتی بارش سے سیراب ہو اس میں دسواں حصہ ہے۔‘‘ اس میں نصاب کا تعین نہیں ہے، اور اس حدیث میں نصاب کو بیان کیاگیا ہے۔ اور ثقہ راوی کا اضافہ قبول ہو...

2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّدَقَةِ فِيمَا يُسْقَى بِا...

صحیح

656. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ سَنَّ فِيمَا سَقَتْ السَّمَاءُ وَالْعُيُونُ أَوْ كَانَ عَثَرِيًّا الْعُشْرَ وَفِيمَا سُقِيَ بِالنَّضْحِ نِصْفَ الْعُشْرِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: نہر وغیرہ سے سینچائی کرکے پیداکی گئی فصل کی ز...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

656.

عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ طریقہ جاری فرمایا کہ جسے بارش یا چشمے کے پانی نے سیراب کیا ہو، یا عثری یعنی رطوبت والی زمین ہو جسے پانی دینے کی ضرورت نہ پڑتی ہو تو اس میں دسواں حصہ زکاۃ ہے، اور جسے ڈول سے سیراب کیا جاتا ہو اس میں دسویں کا آدھا یعنی بیسواں حصہ زکاۃ ہے۔
ا مام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...

3 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَا يُوجِبُ الْعُشْرَ وَمَا يُوجِبُ نِصْفَ ا...

صحیح

2495. أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْهَيْثَمِ أَبُو جَعْفَرٍ الْأَيْلِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِيمَا سَقَتْ السَّمَاءُ وَالْأَنْهَارُ وَالْعُيُونُ أَوْ كَانَ بَعْلًا الْعُشْرُ وَمَا سُقِيَ بِالسَّوَانِي وَالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کس زمین میں عشر اور کس میں نصف عشرواجب ہے؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2495.

حضرت سالم اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس فصل کو بارش، نہریں یا چشمے سیراب کریں یا وہ نمی والی ہو، اس میں دسواں حصہ زکاۃ واجب ہے۔ اور جس فصل کو اونٹوں اور ڈول (راہٹ وغیرہ کے ذریعے سے سیراب کیا جائے، اس میں بیسواں حصہ زکاۃ واجب ہے۔“

...

4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ صَدَقَةِ الزُّرُوعِ وَالثِّمَارِ

صحیح

1887. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْمِصْرِيُّ أَبُو جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «فِيمَا سَقَتِ السَّمَاءُ وَالْأَنْهَارُ وَالْعُيُونُ، أَوْ كَانَ بَعْلًا، الْعُشْرُ، وَفِيمَا سُقِيَ بِالسَّوَانِي نِصْفُ الْعُشْرِ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل

(باب: غلے اور پھلوں کی زکاۃ)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1887.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فرما رہے تھے: جسے بارش، ندیوں اور چشموں سے پانی ملے، یا جو زمین کی نمی سے سیراب ہو، اس میں دسواں حصہ ہے، اور جسے جانوروں پر پانی لا کر سینچا جائے، اس میں بیسواں حصہ ہے۔