1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ​

صحیح

84. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: "مَنْ مَسَّ ذَكَرَهُ فَلاَ يُصَلِّ حَتَّى يَتَوَضَّأَ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، وَأَبِي أَيُّوبَ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، وأَرْوَى ابْنَةِ أُنَيْسٍ، وَعَائِشَةَ، وَجَابِرٍ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، وَعَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. قَالَ: هَكَذَا رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِثْلَ هَذَا عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ بُسْرَةَ...

جامع ترمذی: كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: شرمگاہ( عضو تناسل) چھونے پر وضو کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

84.

بسرہ بنت صفوان‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جو اپنی شرمگاہ (عضو تناسل) چھوئے تو جب تک وضونہ کرلے نماز نہ پڑھے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- بسرہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں ام حبیبہ، ابو ایوب، ابوہریرہ، ارویٰ بنت انیس، عائشہ، جابر، زید بن خالد اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳- کئی لوگوں نے اسے اسی طرح ہشام بن عروہ سے اور ہشام نے اپنے والد (عروہ) سے اورعروہ نے بسرہ سے روایت کیا ہے۱؎۔

...

2 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ بَابُ الْوُضُوءُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ

صحیح

163. أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَعْنٌ أَنْبَأَنَا مَالِكٌ ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ دَخَلْتُ عَلَى مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ فَذَكَرْنَا مَا يَكُونُ مِنْهُ الْوُضُوءُ فَقَالَ مَرْوَانُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ الْوُضُوءُ فَقَالَ عُرْوَةُ مَا عَلِمْتُ ذَلِكَ فَقَالَ مَرْوَانُ أَخْبَرَتْنِي بُسْرَةُ بِنْتُ صَفْوَانَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا ...

سنن نسائی: کتاب: وضو کا طریقہ (باب: عضو مخصوص کو چھونے سے وضو(ٹوٹ جاتا ہے))

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

163.

حضرت عمرو بن زبیر سے مروی ہے، انھوں نے کہا: میں مروان بن حکم کے پاس گیا، چنانچہ ہم نے آپس میں ان چیزوں کا ذکر کیا جن سے وضو واجب ہوتا ہے۔ مروان نے کہا: شرم گاہ کو چھونے سے بھی وضو واجب ہو جاتا ہے۔ میں نے کہا: مجھے تو اس بات کا علم نہیں۔ مروان نے کہا: مجھے حضرت بسرہ بنت صفوان‬ ؓ ن‬ے بتایا کہ انھوں نے اللہ کے رسول ﷺ کو فرماتے سنا: ’’جب تم میں سے کوئی اپنی شرم گاہ (عضو) کو چھو بیٹھے تو اسے چاہیے کہ وضو کرے۔‘‘

...

3 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ بَابُ الْوُضُوءُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ

صحیح

164. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ ذَكَرَ مَرْوَانُ فِي إِمَارَتِهِ عَلَى الْمَدِينَةِ أَنَّهُ يُتَوَضَّأُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ إِذَا أَفْضَى إِلَيْهِ الرَّجُلُ بِيَدِهِ فَأَنْكَرْتُ ذَلِكَ وَقُلْتُ لَا وُضُوءَ عَلَى مَنْ مَسَّهُ فَقَالَ مَرْوَانُ أَخْبَرَتْنِي بُسْرَةُ بِنْتُ صَفْوَانَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ مَا يُتَوَضَّأُ مِنْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَل...

سنن نسائی: کتاب: وضو کا طریقہ (باب: عضو مخصوص کو چھونے سے وضو(ٹوٹ جاتا ہے))

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

164.

حضرت عمرو بن زبیر سے منقول ہے، انھوں نے کہا: مروان نے مدینے کی امارت (گورنری) کے دوران میں ذکر کیا کہ جب آدمی اپنا ہاتھ عضو مخصوص کو لگائے تو اسے اس کے بعد وضو کرنا چاہیے۔ میں نے اس کا انکار کیا اور کہا: جس نے اپنے عضو مخصوص کو ہاتھ لگایا اس پر کوئی وضو نہیں ہے۔ تو مروان نے کہا کہ مجھے بسرہ بنت صفوان‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ انھوں نے اللہ کے رسول ﷺ کو ان چیزوں کا ذکر کرتے ہوئے سنا جن سے وضو کرنا پڑتا ہے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عضو مخصوص کو چھونے سے بھی وضو کرے۔‘‘ عروہ نے کہا کہ میں مروان سے بحث کرتا رہا حتیٰ کہ اس نے اپنے محافظ دستے ...