1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ بَابُ صِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2022. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَرَأَى الْيَهُودَ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَقَالَ مَا هَذَا قَالُوا هَذَا يَوْمٌ صَالِحٌ هَذَا يَوْمٌ نَجَّى اللَّهُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ عَدُوِّهِمْ فَصَامَهُ مُوسَى قَالَ فَأَنَا أَحَقُّ بِمُوسَى مِنْكُمْ فَصَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

(

باب : اس بارے میں کہ عاشوراء کے دن کا روزہ کیسا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2022.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: جب نبی کریم ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ نے یہودیوں کو عاشوراء کا روزے رکھتے دیکھا۔ آپ نے ان سے دریافت کیا: ’’اس روزے کی حیثیت کیا ہے؟‘‘ انھوں نے جواب دیا: یہ ایک اچھا دن ہے، اس دن اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو اس کے دشمن سے نجات دی تھی تو موسیٰ ؑ نے روزہ رکھا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تم سے زیادہ موسیٰ ؑ سے تعلق رکھتا ہوں۔‘‘ چنانچہ آپ نے اس دن کاروزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهَلْ أَتَاكَ حَد...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3419. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ، عَنِ ابْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَمَّا قَدِمَ المَدِينَةَ، وَجَدَهُمْ يَصُومُونَ يَوْمًا، يَعْنِي عَاشُورَاءَ، فَقَالُوا: هَذَا يَوْمٌ عَظِيمٌ، وَهُوَ يَوْمٌ نَجَّى اللَّهُ فِيهِ مُوسَى، وَأَغْرَقَ آلَ فِرْعَوْنَ، فَصَامَ مُوسَى شُكْرًا لِلَّهِ، فَقَالَ «أَنَا أَوْلَى بِمُوسَى مِنْهُمْ» فَصَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(

باب: ( سورۃ طہ میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان اور ک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3419.

حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب مدینہ طیبہ تشریف لائے تو وہاں کے لوگوں کو عاشوراء کا روزہ رکھتے ہوئے پایا۔ انھوں نے بتایا کہ یہ بڑی عظمت والا دن ہے۔ اس دن اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ ؑ کو نجات دی تھی اورآل فرعون کو غرق کیاتھا۔ اس بناء پر حضرت موسیٰ ؑ نے شکر ادا کرنے کے لیے اس دن کا روزہ رکھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم ان کی نسبت موسیٰ ؑ سے زیادہ قرب رکھتے ہیں، چنانچہ آپ نے خود بھی روزہ رکھا اوردوسروں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ إِتْيَانِ اليَهُودِ النَّبِيَّ ﷺ حِينَ قَدِم...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3974. حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَجَدَ الْيَهُودَ يَصُومُونَ عَاشُورَاءَ فَسُئِلُوا عَنْ ذَلِكَ فَقَالُوا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي أَظْفَرَ اللَّهُ فِيهِ مُوسَى وَبَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى فِرْعَوْنَ وَنَحْنُ نَصُومُهُ تَعْظِيمًا لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْنُ أَوْلَى بِمُوسَى مِنْكُمْ ثُمَّ أَمَرَ بِصَوْمِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

جب نبی کریم ﷺ مدینہ تشریف لائے تو آپ کے پاس یہو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3974.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب نبی ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو یہودیوں کو عاشوراء کا روزہ رکھتے ہوئے پایا۔ ان سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس دن اللہ تعالٰی نے موسٰی ؑ اور بنی اسرائیل کو فرعون پر فتح دی تھی، چنانچہ ہم اس دن کی تعظیم کے پیش نظر روزہ رکھتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم تمہاری نسبت حضرت موسٰی ؑ کے زیادہ قریب ہیں۔‘‘  پھر آپ نے اس دن کا روزہ رکھنے کا حکم دیا۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَجَاوَزْنَا بِبَنِي إِسْرَائِيلَ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4714. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَالْيَهُودُ تَصُومُ عَاشُورَاءَ فَقَالُوا هَذَا يَوْمٌ ظَهَرَ فِيهِ مُوسَى عَلَى فِرْعَوْنَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ أَنْتُمْ أَحَقُّ بِمُوسَى مِنْهُمْ فَصُومُوا...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت ( وجاوزنا ببنی اسرائیل البحر.... ) کی ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4714.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب نبی ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو یہود مدینہ عاشوراء کا روزہ رکھتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ وہ دن ہے جس میں حضرت موسیٰ ؑ کو فرعون پر فتح ملی تھی۔ نبی ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا: ’’تم لوگ حضرت موسیٰ ؑ سے ان کی نسبت زیادہ تعلق دار ہو، اس لیے تم بھی روزہ رکھو۔‘‘

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ{وَلَقَدْ أَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى أ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4772. حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَالْيَهُودُ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَسَأَلَهُمْ فَقَالُوا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي ظَهَرَ فِيهِ مُوسَى عَلَى فِرْعَوْنَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْنُ أَوْلَى بِمُوسَى مِنْهُمْ فَصُومُوهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ولقد اوحینا الی موسیٰ ان اسر بعبادی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4772.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو یہودی عاشوراء کا روزہ رکھتے تھے۔ آپ ﷺ نے ان سے اس کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ اس دن حضرت موسٰی ؑ نے فرعون پر غلبہ پایا تھا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ہم ان کے مقابلے میں حضرت موسٰی ؑ کے زیادہ حق دار ہیں۔ مسلمانو! تم بھی اس دن کا روزہ رکھا کرو۔‘‘

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ

صحیح

2708. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، فَوَجَدَ الْيَهُودَ يَصُومُونَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَسُئِلُوا عَنْ ذَلِكَ؟ فَقَالُوا: هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي أَظْهَرَ اللهُ فِيهِ مُوسَى، وَبَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى فِرْعَوْنَ، فَنَحْنُ نَصُومُهُ تَعْظِيمًا لَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَحْنُ أَوْلَى بِمُوسَى مِنْكُمْ فَأَمَرَ بِصَوْمِهِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

(باب: عاشورہ کے دن کا روزہ)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2708.

ہشیم نے ابو بشر سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے، آپ نے یہود کو یومِ عاشورہ کا روزہ رکھتے ہوئے پایا تو ان سے اس کے بارے میں پوچھا گیا؟ انھوں نے جواب دیا: یہی دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام اور بنی اسرائیل کو فرعون پر غلبہ عنایت فرمایا تھا، ہم اس (دن) کی تعظیم کرتے ہوئے اس کا روزہ رکھتے ہیں اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہمیں موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تمہاری نسبت زیادہ لگاؤ ہے‘‘ اس کے بعد آپﷺ نے...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ

صحیح

2708. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، فَوَجَدَ الْيَهُودَ يَصُومُونَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَسُئِلُوا عَنْ ذَلِكَ؟ فَقَالُوا: هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي أَظْهَرَ اللهُ فِيهِ مُوسَى، وَبَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى فِرْعَوْنَ، فَنَحْنُ نَصُومُهُ تَعْظِيمًا لَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَحْنُ أَوْلَى بِمُوسَى مِنْكُمْ فَأَمَرَ بِصَوْمِهِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

(باب: عاشورہ کے دن کا روزہ)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2708.

ہشیم نے ابو بشر سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے، آپ نے یہود کو یومِ عاشورہ کا روزہ رکھتے ہوئے پایا تو ان سے اس کے بارے میں پوچھا گیا؟ انھوں نے جواب دیا: یہی دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام اور بنی اسرائیل کو فرعون پر غلبہ عنایت فرمایا تھا، ہم اس (دن) کی تعظیم کرتے ہوئے اس کا روزہ رکھتے ہیں اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہمیں موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تمہاری نسبت زیادہ لگاؤ ہے‘‘ اس کے بعد آپﷺ نے...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ أَيُّ يَوْمٍ يُصَامُ فِي عَاشُورَاءَ

صحیح

2718. وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا غَطَفَانَ بْنَ طَرِيفٍ الْمُرِّيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: حِينَ صَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّهُ يَوْمٌ تُعَظِّمُهُ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَإِذَا كَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ إِنْ شَاءَ اللهُ صُمْنَا الْيَوْمَ التَّاسِعَ» قَالَ: فَلَمْ يَأْتِ...

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

(باب: عاشورہ کا روزہ کس تاریخ کو رکھا جائے؟)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2718.

 ابو غطفان بن طریف کہتے ہیں: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا فرما رہے تھے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عاشورہ کا روزہ رکھا تو صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! یہی دن ہے جس کی یہود و نصاری تعظیم کرتے ہیں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب آنئدہ سال ہو گا تو اگر اللہ نے چاہا ہم نویں دن کا روزہ رکھیں گے۔‘‘
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں اگلا سال آنے سے پہلے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے۔

...

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ أَيُّ يَوْمٍ يُصَامُ فِي عَاشُورَاءَ

صحیح

2718. وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا غَطَفَانَ بْنَ طَرِيفٍ الْمُرِّيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: حِينَ صَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّهُ يَوْمٌ تُعَظِّمُهُ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَإِذَا كَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ إِنْ شَاءَ اللهُ صُمْنَا الْيَوْمَ التَّاسِعَ» قَالَ: فَلَمْ يَأْتِ...

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

(باب: عاشورہ کا روزہ کس تاریخ کو رکھا جائے؟)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2718.

 ابو غطفان بن طریف کہتے ہیں: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا فرما رہے تھے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عاشورہ کا روزہ رکھا تو صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! یہی دن ہے جس کی یہود و نصاری تعظیم کرتے ہیں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب آنئدہ سال ہو گا تو اگر اللہ نے چاہا ہم نویں دن کا روزہ رکھیں گے۔‘‘
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں اگلا سال آنے سے پہلے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے۔

...

10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ مَا رُوِيَ أَنَّ عَاشُورَاءَ الْيَوْمُ التَّ...

صحیح

2452. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ أَنَّ إِسْمَاعِيلَ بْنَ أُمَيَّةَ الْقُرَشِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا غَطَفَانَ يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: حِينَ صَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ وَأَمَرَنَا بِصِيَامِهِ, قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّهُ يَوْمٌ تُعَظِّمُهُ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى!؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >فَإِذَا كَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ صُمْنَا يَوْمَ التَّاسِعِ<. فَلَمْ يَأْتِ الْعَامُ الْمُقْبِلُ، حَتَّى تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّه...

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: یہ روایت کہ عاشورا نویں محرم ہے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2452.

سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ﷺ نے عاشورا کا روزہ رکھا اور ہمیں بھی اس کا حکم دیا، تو صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس دن کی یہود و نصاریٰ تعظیم کرتے ہیں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب اگلا سال آئے گا تو ہم نویں تاریخ کا (بھی) روزہ رکھیں گے۔“ مگر اگلا سال نہ آیا کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات ہو گئی۔

...