1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1971. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى قَالَ سُلَيْمَانُ فَقَالَ الْحَكَمُ وَسَلَمَةُ وَنَحْنُ جَمِيعًا جُلُوسٌ حِينَ حَدَّثَ مُسْلِمٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَا سَمِعْنَا مُجَاهِدًا يَذْكُرُ هَذَا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَيُذْكَرُ ع...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

(

باب : اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1971.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمے ایک ماہ کے روزے تھے کیا میں اس کی طرف سے روزے رکھ سکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، کیونکہ اللہ کا قرض ادائیگی کا زیادہ حق رکھتا ہے۔‘‘ ابن عباس  ؓ ہی کے ایک طریق میں ہے: ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا: میری بہن فوت ہوگئی ہے ایک دوسرے طریق میں ہے کہ ایک عورت نے نبی کریم ﷺ سے کہا: میری ماں فوت ہوگئی ہے۔ ایک طریق کے الفاظ میں ہے کہ میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اسکے ذمے نذر کے روزے تھے ا...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ لِمَنْ تُوُفِّيَ فُجَاءَةً أ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2781. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ، فَقَالَ: «اقْضِهِ عَنْهَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(باب : اگر کسی کو اچانک موت آجائے تو اس کی طرف سے خ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2781.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ  ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: میری والدہ فوت ہوگئی ہیں اور ان کے ذمہ ایک منت تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اس کی طرف سے نذر پوری کرو۔‘‘

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ نَذْرٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6756. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ الْأَنْصَارِيَّ اسْتَفْتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَأَفْتَاهُ أَنْ يَقْضِيَهُ عَنْهَا فَكَانَتْ سُنَّةً بَعْدُ...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

(

باب: جو مر گیا اور اس پر کوئی نذر باقی رہ گئی

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6756.

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے نبی ﷺ سے ایک نذر کے متعلق دریافت کیا جو ان کی والدہ کے ذمے باقی تھی اور وہ نذر پوری کرنے سے پہلے وفات پاگئی تھیں تو آپ ﷺ نے انہیں فتوی دیا کہ وہ اپنی ماں کی طرف سے نذر پوری کریں، چنانچہ بعد میں یہی طریقہ مسنونہ قرار پایا۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ بَابٌ: فِي الزَّكَاةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7023. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ اسْتَفْتَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ الْأَنْصَارِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ تُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِذَا بَلَغَتْ الْإِبِلُ عِشْرِينَ فَفِيهَا أَرْبَعُ شِيَاهٍ فَإِنْ وَهَبَهَا قَبْلَ الْحَوْلِ أَوْ بَاعَهَا فِرَارًا وَاحْتِيَالًا لِإِسْقَاطِ الزَّكَاةِ فَلَا شَيْءَ عَلَيْهِ وَكَذَلِكَ إِنْ أَتْلَفَهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں

(

باب : زکوٰۃ میں حیلہ کرنے کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7023.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت سعد بن عبادہ انصاری ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے ایک نذر کے متعلق سوال کیا جو ان کی والدہ کے ذمے تھی اور انکی وفات نذر پورا کرنے سے پہلے ہو گئی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم اس کی طرف سے نذر پوری کر دو۔“ بعض لوگ کہتے ہیں: جب اونٹوں کی مقدار بیس ہو جائے تو ان میں چار بکریاں دینا ضروری ہیں۔ اگر سال پورا ہونے سے پہلے کسی کو اونٹ ہبہ کر دے یا اسے فروخت کر دے، یہ حیلہ زکاۃ سے راہ فرار اختیار کرنے کے لیے اختیار کرے تو اس پر کوئی چیز واجب نہ ہوگی۔ اسی طرح اگر وہ ان کو تلف کر دے، اور خود فوت ہو جائے تو اس کے مال میں ...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ بَابُ الْأَمْرِ بِقَضَاءِ النَّذْرِ

صحیح

4326. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ قَالَ: اسْتَفْتَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ، تُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَاقْضِهِ عَنْهَا...

صحیح مسلم:

کتاب: نذر(منت ماننے )کے احکام و مسائل

(باب: نذر پوری کرنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4326.

 لیث نے ہمیں ابن شہاب سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے اس نذر کے بارے میں فتویٰ پوچھا جو ان کی والدہ کے ذمہ تھی، وہ اسے پورا کرنے سے پہلے ہی فوت ہو گئی تھیں، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے ان کی طرف سے تم پورا کرو۔‘‘

...

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابٌ فِي قَضَاءِ النَّذْرِ عَنْ الْمَيِّتِ

صحیح

3321. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ لَمْ تَقْضِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل

(باب: میت کی طرف سے نذر پوری کرنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3321.

سیدنا سعد بن عبادہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا اور کہا کہ میری والدہ فوت ہو گئی ہے اور اس کے ذمے نذر تھی جو وہ پوری نہیں کر سکی، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم اس کی طرف سے پوری کر دو۔“

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابٌ فِي قَضَاءِ النَّذْرِ عَنْ الْمَيِّتِ

صحیح

3322. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ امْرَأَةً رَكِبَتِ الْبَحْرَ، فَنَذَرَتْ: إِنْ نَجَّاهَا اللَّهُ أَنْ تَصُومَ شَهْرًا، فَنَجَّاهَا اللَّهُ، فَلَمْ تَصُمْ، حَتَّى مَاتَتْ فَجَاءَتِ ابْنَتُهَا -أَوْ أُخْتُهَا- إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَهَا أَنْ تَصُومَ عَنْهَا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل

(باب: میت کی طرف سے نذر پوری کرنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3322.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت سمندری سفر میں گئی تو اس نے نذر مانی کہ اگر اللہ نے اسے نجات دے دی تو وہ ایک مہینہ روزے رکھے گی۔ چنانچہ اللہ نے اسے نجات دے دی، مگر اس نے روزے نہ رکھے حتیٰ کہ مر گئی۔ پس اس کی بیٹی یا بہن رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئی تو آپ ﷺ نے اسے حکم دیا کہ وہ اس کی طرف سے روزے رکھ لے۔

...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَضَاءِ النَّذْرِ عَنِ الْمَيّ...

صحیح

1647. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ تُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِ عَنْهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: نذراورقسم (حلف) کے احکام ومسائل (باب: میت کی طرف سے نذرپوری کرنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1647.

عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ سعد بن عبادہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے ایک نذرکے بارے جو ان کی ماں پر واجب تھی اوراسے پوری کرنے سے پہلے وہ مرگئیں، فتویٰ پوچھا، تونبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’ان کی طرف سے نذرتم پوری کرو‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الْوَصَايَا بابُ فَضْلِ الصَّدَقَةِ عَنْ الْمَيِّتِ

صحیح

3692. أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ أَفَيُجْزِئُ عَنْهَا أَنْ أُعْتِقَ عَنْهَا قَالَ أَعْتِقْ عَنْ أُمِّكَ ...

سنن نسائی:

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: میت کی طرف سے صدقہ کرنے کی فضیلت)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3692.

حضرت سعد بن عبادہؓ سے مروی ہے کہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا :میری والدہ فوت ہو گئی ہے۔ ان کے ذمے ایک نذر تھی۔ اگر میں ان کی طرف سے غلام آزاد کر دوں تو کیا ان سے (نذر کی) ادائیگی ہو جائے گی؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم اپنی والدہ کی طرف سے غلام آزاد کر سکتے ہو۔

10 سنن النسائي: كِتَابُ الْوَصَايَا بابُ فَضْلِ الصَّدَقَةِ عَنْ الْمَيِّتِ

صحیح الإسناد

3693. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحَمَدَ أَبُو يُوسُفَ الصَّيْدَلَانِيُّ عَنْ عِيسَى وَهُوَ ابْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَهُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ أَنَّهُ اسْتَفْتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا ...

سنن نسائی:

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: میت کی طرف سے صدقہ کرنے کی فضیلت)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3693.

حضرت سعد بن عبادہ ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے نبی اکرم ﷺ سے اس نذر کےبارے میں سوال کیا جو ان کی والدہ کے ذمے تھی۔ اور وہ اسے پورا کرنے سے پہلے فوت ہو گئی تھیں -رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم یہ نذر اس کی طرف سے پوری کر دو۔