1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ صَفَرَ، وَهُوَ دَاءٌ يَأْخُذُ البَطْنُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5765. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَغَيْرُهُ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ عَدْوَى وَلاَ صَفَرَ وَلاَ هَامَةَ» فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَمَا بَالُ إِبِلِي، تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيَأْتِي البَعِيرُ الأَجْرَبُ فَيَدْخُلُ بَيْنَهَا فَيُجْرِبُهَا؟ فَقَالَ: «فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ؟» رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، وَسِنَانِ بْنِ أَبِي سِنَان...

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

(

باب: صفرصرف پیٹ کی ایک بیمار ی ہے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5765.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: امراض میں چھوت چھات، صفر (پیٹ کی ایک بیماری) کا جان لیوا ہونا اور الو کی نحوست کی کوئی حیثیت نہیں، اس پر ایک اعرابی بولا: اللہ کے رسول! پھر میرے اونٹوں کو کیا ہو گیا ہے پھر ایک خارشی اونٹ آتا ہے تو سب کو خارشی بنا دیتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پہلے کو خارشی کس نے بنایا تھا؟“ اس حدیث کو امام زہری نے ابو سلمہ اور سنان بن ابی سنان سے روایت کیا ہے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ الطِّيَرَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5802. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ طِيَرَةَ، وَخَيْرُهَا الفَأْلُ» قَالُوا: وَمَا الفَأْلُ؟ قَالَ: «الكَلِمَةُ الصَّالِحَةُ يَسْمَعُهَا أَحَدُكُمْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

(

باب: بد شگونی لینے کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5802.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”بدشگونی کی کوئی حیثیت نہیں البتہ نیک فال لینا کچھ برا نہیں۔“ صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے عرض کی: نیک فال کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا: ”کوئی اچھا کلمہ جو تم میں سے کوئی سنتا ہے-“

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ هَامَةَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5818. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ عَدْوَى وَلاَ صَفَرَ، وَلاَ هَامَةَ» فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَمَا بَالُ الإِبِلِ، تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيُخَالِطُهَا البَعِيرُ الأَجْرَبُ فَيُجْرِبُهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

(

باب: الو کا منحوس ہونا محض غلط ہے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5818.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”متعدی بیماری صفر کی نحوست اور الو کی کوئی حقیقت نہیں۔“ ایک دیہاتی نے کہا: اللہ کےرسول! ان اونٹوں کے متعلق آپ کیا کہیں گے جو ریگستان میں ہرنوں کی طرح دوڑتے ہیں لیکن ان میں ایک خارشی اونٹ آ جاتا ہے تو وہ سب کو خارشی بنا دیتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پہلے اونٹ کو کس نے خارش لگائی تھی؟“

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَاب لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَ...

صحیح

5927. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لِأَبِي الطَّاهِرِ - قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، قَالَ: ابْنُ شِهَابٍ: فَحَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، حِينَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا عَدْوَى وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَةَ» فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: يَا رَسُولَ اللهِ فَمَا بَالُ الْإِبِلِ تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيَجِيءُ الْبَعِيرُ الْأَجْرَبُ فَيَدْخُلُ فِيهَا فَيُجْرِبُهَا كُلَّهَا؟ قَالَ: «فَمَنْ أَعْدَى الْأَوَّلَ؟»...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: کسی سے خود بخود مرض کا چمٹ جا نا ،بد فالی ،مق...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5927.

یونس نے کہا: ابن شہاب نے کہا: مجھے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی کہ جب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مرض کا کسی دوسرے کو چمٹنا ماہ صفر کی نحوست اور مقتول کی کھوپڑی سے الوکا نکلنا سب بے اصل ہیں‘‘ تو ایک اعرا بی (بدو ) نے کہا: تو پھر اونٹوں کا یہ حال کیوں ہوتا ہے کہ وہ صحرامیں ایسے پھر رہے ہوتے ہیں جیسے ہرن (صحت مند چاق چوبند)، پھر ایک خارش زدہ اونٹ آتا ہے، ان میں شامل ہوتا ہے، اور ان سب کو خارش لگا دیتا ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’پہلے اونٹ کو کس نے بیماری لگائی تھی۔؟‘‘

7 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَاب لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَ...

صحیح

5927. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى - وَاللَّفْظُ لِأَبِي الطَّاهِرِ - قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، قَالَ: ابْنُ شِهَابٍ: فَحَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، حِينَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا عَدْوَى وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَةَ» فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: يَا رَسُولَ اللهِ فَمَا بَالُ الْإِبِلِ تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيَجِيءُ الْبَعِيرُ الْأَجْرَبُ فَيَدْخُلُ فِيهَا فَيُجْرِبُهَا كُلَّهَا؟ قَالَ: «فَمَنْ أَعْدَى الْأَوَّلَ؟»...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: کسی سے خود بخود مرض کا چمٹ جا نا ،بد فالی ،مق...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5927.

یونس نے کہا: ابن شہاب نے کہا: مجھے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی کہ جب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مرض کا کسی دوسرے کو چمٹنا ماہ صفر کی نحوست اور مقتول کی کھوپڑی سے الوکا نکلنا سب بے اصل ہیں‘‘ تو ایک اعرا بی (بدو ) نے کہا: تو پھر اونٹوں کا یہ حال کیوں ہوتا ہے کہ وہ صحرامیں ایسے پھر رہے ہوتے ہیں جیسے ہرن (صحت مند چاق چوبند)، پھر ایک خارش زدہ اونٹ آتا ہے، ان میں شامل ہوتا ہے، اور ان سب کو خارش لگا دیتا ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’پہلے اونٹ کو کس نے بیماری لگائی تھی۔؟‘‘

8 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَاب لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَ...

صحیح

5931. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ - وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ - قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، حَدَّثَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا عَدْوَى» وَيُحَدِّثُ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يُورِدُ مُمْرِضٌ عَلَى مُصِحٍّ» قَالَ أَبُو سَلَمَةَ: كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُهُمَا كِلْتَيْهِمَا عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ صَمَتَ أَبُو هُرَيْرَةَ بَعْدَ ذَلِكَ عَنْ قَوْلِهِ «لَا عَدْوَى» وَأَقَامَ عَلَى أَنْ «لَا يُورِ...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: کسی سے خود بخود مرض کا چمٹ جا نا ،بد فالی ،مق...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5931.

یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہ ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں چمٹتا‘‘ اور وہ حدیث بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بیمار اونٹوں والا صحت مند اونٹوں والے (چرواہے) کے پاس اونٹ نہ لے جائے۔‘‘ ابو سلمہ نے کہا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں حدیثیں رسول اللہ ﷺ سے بیان کیا کرتے تھے، پھر ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ’’لاعدوي‘‘ والی حدیث بیان کر...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الكَهَانَةِ وَالتَطَيُّرِ بَابٌ فِي الطِّيَرَةِ

صحیح

3928. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ الْعَسْقَلَانِيُّ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَّةَ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ مَا بَالُ الْإِبِلِ تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ فَيُخَالِطُهَا الْبَعِيرُ الْأَجْرَبُ فَيُجْرِبُهَا قَالَ فَمَنْ أَعْدَى الْأَوَّلَ قَالَ مَعْمَرٌ قَالَ الزُّهْرِيُّ فَحَدَّثَنِي رَجُلٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ...

سنن ابو داؤد: کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل (باب: بدشگونی کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3928.

سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی مرض متعدی نہیں نہ بدشگونی ہے، نہ صفر کا مہینہ منحوس ہے نہ مردے کی کھوپڑی میں سے کوئی الو وغیرہ نکلتا ہے۔“ ایک بدوی نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ ان اونٹوں کے متعلق کیا کہیں گے جو ریگستان میں ہرنیوں کے مانند ہوتے ہیں، مگر ان میں کوئی خارش زدہ اونٹ آ ملتا ہے تو سب کو خارش والا کر دیتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بھلا پہلے کو کس نے بیماری لگائی تھی؟“ معمر نے کہا کہ زہری نے ایک آدمی کے واسطے سے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”کسی بیمار ک...