1 سنن النسائي: كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ بَابُ تَلْقِينِ السَّارِقِ

ضعیف

4896. أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَبِي الْمُنْذِرِ مَوْلَى أَبِي ذَرٍّ عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ الْمَخْزُومِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلِصٍّ اعْتَرَفَ اعْتِرَافًا وَلَمْ يُوجَدْ مَعَهُ مَتَاعٌ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا إِخَالُكَ سَرَقْتَ قَالَ بَلَى قَالَ اذْهَبُوا بِهِ فَاقْطَعُوهُ ثُمَّ جِيئُوا بِهِ فَقَطَعُوهُ ثُمَّ جَاءُوا بِهِ فَقَالَ لَهُ قُلْ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ فَقَالَ أَسْتَغْفِرُ ...

سنن نسائی:

کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان

(باب: چور کو رجوع کا مشورہ یا موقع دینا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4896.

حضرت ابو امیہ مخزومی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک چور لایا گیا جس نے خود بخود چوری کا اعتراف کیا تھا لیکن اس کے پاس (چوری کا) سامان نہیں ملا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”میں نہیں سمجھتا کہ تو نے چوری کی ہوگی۔“ اس نے کہا: کیوں نہیں (بلکہ کی ہے)۔ آپ نے فرمایا: ”اسے لے جاؤ اور اس کا ہاتھ کاٹ کر پھر میرے پاس لے آؤ۔“ وہ اس کا ہاتھ کاٹ کر اسے واپس لائے تو آپ نے اسے فرمایا: ”کہہ میں اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور توبہ کرتا ہوں۔“ اس نے یہی الفاظ دہرا دیے۔ آپ نے فرمایا: ”اے اللہ! اس کی توبہ قبول فرما۔&ldq...

2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ تَلْقِينِ السَّارِقِ

ضعیف

2689. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْمُنْذِرِ مَوْلَى أَبِي ذَرٍّ يَذْكُرُ أَنَّ أَبَا أُمَيَّةَ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلِصٍّ فَاعْتَرَفَ اعْتِرَافًا وَلَمْ يُوجَدْ مَعَهُ الْمَتَاعُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا إِخَالُكَ سَرَقْتَ قَالَ بَلَى ثُمَّ قَالَ مَا إِخَالُكَ سَرَقْتَ قَالَ بَلَى فَأَمَرَ بِهِ فَقُطِعَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ قَالَ أَسْتَغ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل

(باب: چور کو ( جرم سے انکار کرنے کی ) تلقین کرنا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2689.

حضرت ابو امیہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک چور پیش کیا گیا۔ اس نے اعترافِ جرم کر لیا جب کہ اس کے پاس سامان نہ ملا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے خیال میں تو نے چوری نہیں کی۔ اس نے کہا: کیوں نہیں (بلکہ کی ہے۔) پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے خیال میں تو نے چوری نہیں کی۔ اس نے کہا: کیوں نہیں (بلکہ کی ہے۔) چنانچہ رسول اللہ ﷺ کے حکم سے اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا، پھر نبی ﷺ نے فرمایا: کہہ! (اَسْتَغْفِرُاللّهَ وَاَتُوْبُ إِلَيْهِ) میں اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور اس کے حضور توبہ کرتا ہو...