1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ حَكِّ المُخَاطِ بِالحَصَى مِنَ المَسْجِدِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

414. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا سَعِيدٍ حَدَّثَاهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي جِدَارِ المَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ حَصَاةً فَحَكَّهَا، فَقَالَ: «إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَخَّمَنَّ قِبَلَ وَجْهِهِ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ اليُسْرَى»...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: مسجد میں رینٹ کو کنکری سے کھرچ ڈالنا۔

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

414.

حضرت ابوہریرہ اور حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد کی دیوار پر بلغم دیکھا تو ایک کنکری لی اور اسے کھرچ دیا اور فرمایا: ’’اگر کسی کو بلغم آئے تو وہ اسے سامنے کی جانب تھوکے نہ دائیں جانب، بلکہ اپنی بائیں جانب یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوکے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ لاَ يَبْصُقْ عَنْ يَمِينِهِ فِي الصَّلاَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

416. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا سَعِيدٍ أَخْبَرَاهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي حَائِطِ المَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَصَاةً، فَحَتَّهَا، ثُمَّ قَالَ: «إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ، فَلاَ يَتَنَخَّمْ قِبَلَ وَجْهِهِ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ اليُسْرَى»...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(باب: اس بارے میں کہ نماز میں اپنے دائیں طرف نہ تھو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

416.

حضرت ابوہریرہ ؓ  اور حضرت ابوسعید ؓ  ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد کی دیوار پر بلغم لگا ہوا دیکھا تو رسول اللہ ﷺ نے ایک سنگریزہ اٹھایا اور اسے صاف کر دیا، پھر فرمایا: ’’اگر کسی کو بلغم آءے تو وہ اسے سامنے کی جانب نہ تھوکے اور نہ دائیں جانب ڈالے بلکہ اپنی بائیں جانب یا اپنے بائیں پاؤں کے نیچے تھوکے۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ دَفْنِ النُّخَامَةِ فِي المَسْجِدِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

422. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ إِلَى الصَّلاَةِ، فَلاَ يَبْصُقْ أَمَامَهُ، فَإِنَّمَا يُنَاجِي اللَّهَ مَا دَامَ فِي مُصَلَّاهُ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، فَإِنَّ عَنْ يَمِينِهِ مَلَكًا، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ، فَيَدْفِنُهَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(باب:اس بارے میں کہ مسجد میں بلغم کو مٹی کے اندر چ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

422.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:’’جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہو تو وہ اپنے آگے نہ تھوکے کیونکہ جب تک وہ اپنی جاے نماز میں ہے، اللہ تعالیٰ سے مناجات کر رہا ہے،اور نہ اپنی دائیں جانب ہی اسے پھینکے کیونکہ اس کی دائیں جانب ایک فرشتہ ہے بلکہ اپنی بائیں جانب یا اپنے بائیں پاؤں کے نیچے تھوک لے، پھر اسے دفن کر دے۔‘‘

...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْبُصَاقِ فِي الْمَسْجِدِ فِ...

صحیح

1249. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَحَكَّهَا بِحَصَاةٍ، ثُمَّ نَهَى أَنْ يَبْزُقَ الرَّجُلُ عَنْ يَمِينِهِ، أَوْ أَمَامَهُ، وَلَكِنْ يَبْزُقُ، عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى» ح...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

(باب: دوران نماز یا نماز کے علاوہ مسجد میں تھوک یا(...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1249.

 سفیان بن عیینہ نے زہری سے، انھوں نے حمید بن عبدالرحمن سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے مسجد کے قبلے (کی سمت) میں بلغم دیکھا تو آپﷺ نے اسے ایک کنکر کے ذریعے سے کھر چ ڈالا، پھر آپﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی شخص اپنے دائیں یا سامنے تھوکے، البتہ وہ (اگر کچی زمین یا ریت پر نماز پڑ ھ رہا ہے تو) اپنی بائیں جانب یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوک سکتا ہے۔

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْبُصَاقِ فِي الْمَسْجِدِ فِ...

صحیح

1252. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، فَأَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ: «مَا بَالُ أَحَدِكُمْ يَقُومُ مُسْتَقْبِلَ رَبِّهِ فَيَتَنَخَّعُ أَمَامَهُ، أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يُسْتَقْبَلَ فَيُتَنَخَّعَ فِي وَجْهِهِ؟ فَإِذَا تَنَخَّعَ أَحَدُكُمْ فَلْيَتَنَخَّعْ عَنْ يَسَارِهِ، تَحْتَ قَدَمِهِ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَقُلْ هَكَذَا» وَوَصَفَ الْقَاسِمُ ...

صحیح مسلم:

کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں

(باب: دوران نماز یا نماز کے علاوہ مسجد میں تھوک یا(...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1252.

ابن علیہ نے ہمیں حدیث بیان کی، انھوں قاسم بن مہران سے، انھوں نے ابو رافع سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد کے قبلے (کی سمت) میں بلغم دیکھا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’تم میں سے کسی ایک کو کیا (ہو جاتا) ہے، وہ اپنے رب کی طرف منہ کر کے کھڑا ہوتا ہے، پھر اپنے سامنے بلغم پھینک دیتا ہے؟ کیا تم میں سے کسی کو یہ پسند ہے کہ اس کی طرف رخ کیا جائے، اس کے منہ کے سامنے تھوک دیا جائے؟ چنانچہ جب تم میں سے کوئی شخص کھنگار پھینکنا چاہے تو وہ اپنی بائیں جانب قدم کے نیچے پھینکے، اگر اس کی گنجائش نہ پا...

6 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ بَابُ الْبُزَاقِ يُصِيبُ الثَّوْبَ

صحیح

310. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مِهْرَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلَا يَبْزُقْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلَا عَنْ يَمِينِهِ وَلَكِنْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ وَإِلَّا فَبَزَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا فِي ثَوْبِهِ وَدَلَكَهُ...

سنن نسائی: کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ (باب: کپڑے کو تھوک لگ جائے تو...؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

310.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی آدمی نماز پڑھ رہا ہو تو وہ اپنے آگے اور دائیں نہ تھوکے بلکہ اپنے بائیں یا پاؤں کے نیچے تھوکے۔‘‘ ورنہ نبی ﷺ نے تو اس طرح اپنے کپڑے میں تھوک کر کپڑے کو آپس میں مل لیا تھا۔

7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ كَرَاهِيَةِ النُّخَامَةِ فِي الْمَسْجِدِ

صحیح

810. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ أَبُو مَرْوَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُمَا أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي جِدَارِ الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَ حَصَاةً فَحَكَّهَا ثُمَّ قَالَ إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَتَنَخَّمَنَّ قِبَلَ وَجْهِهِ وَلَا عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَبْزُقْ عَنْ شِمَالِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل

(باب: مسجد میں تھوکنے کی کراہت کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

810.

حضرت ابو ہریرہ ؓ اور حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو مسجد کی دیوار پر بلغم نظر آیا، آپ ﷺ نے ایک کنکری لے کر اسے کھرچ دیا، پھر فرمایا: ’’کوئی شخص جب بلغم تھوکنا چاہے، تو سامنے نہ تھوکے، نہ دائیں تھوکے، اسے چاہیے کہ بائیں طرف تھوکے یا اپنے بائیں پاؤں کے نیچے تھوک لے۔‘‘

...

8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْمُصَلِّي يَتَنَخَّمُ

صحیح

1074. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَأَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ مَا بَالُ أَحَدِكُمْ يَقُومُ مُسْتَقْبِلَهُ يَعْنِي رَبَّهُ فَيَتَنَخَّعُ أَمَامَهُ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يُسْتَقْبَلَ فَيُتَنَخَّعَ فِي وَجْهِهِ إِذَا بَزَقَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْزُقَنَّ عَنْ شِمَالِهِ أَوْ لِيَقُلْ هَكَذَا فِي ثَوْبِهِ ثُمَّ أَرَانِي إِسْمَعِيلُ يَبْزُقُ فِي ثَوْبِهِ ثُمَّ يَدْلُكُهُ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: نماز کے دوران میں بلغم تھوکنا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1074.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو مسجد کی قبلے والی دیوار پر بلغم لگا ہوا نظر آیا۔ آپ ﷺ لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ ایک آدمی رب کی طرف متوجہ ہو کر کھڑا ہوتا ہے، پھر اپنے سامنے بلغم تھوک دیتا ہے؟ کیا تم میں سے کسی کو یہ بات پسند ہے کہ اس کے سامنے آ کر اس کے چہرے پر تھوک دیا جائے؟ جب کسی کو تھوکنا ہو تو اپنی بائیں طرف تھوک لے یا اپنے کپڑے میں اس طرح کر لے۔‘‘ (امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ کے استاد سیدنا ابو بکر بن ابی شیبہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:) امام اسماعیل ابن علیہ رحمۃ اللہ علیہ نے (اس ح...