2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3312. حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ التِفَاتِ الرَّجُلِ فِي الصَّلاَةِ، فَقَالَ: «هُوَ اخْتِلاَسٌ يَخْتَلِسُ الشَّيْطَانُ مِنْ صَلاَةِ أَحَدِكُمْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی

(

باب : ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3312.

حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے اس شخص کے متعلق دریافت کیا جو نماز میں ادھر اُدھر دیکھتا رہتا ہے تو آپ نے فرمایا: ’’یہ شیطان کی ایک جھپٹ ہے۔ (اس کے ذریعے سے) وہ تم میں سے کسی ایک کی نماز اُچک لے جاتا ہے۔‘‘

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السَّفَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ بَابُ مَا ذُكِرَ فِي الاِلْتِفَاتِ فِي الصَّلاَةِ​

صحیح

605. حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الِالْتِفَاتِ فِي الصَّلَاةِ قَالَ هُوَ اخْتِلَاسٌ يَخْتَلِسُهُ الشَّيْطَانُ مِنْ صَلَاةِ الرَّجُلِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی: کتاب: سفر کے احکام ومسائل (باب: نماز میں اِدھر اُدھر دیکھنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

605.

ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے نماز میں اِدھر اُدھر (گردن موڑ کر) دیکھنے کے بارے میں پوچھا تو آپ نے کہا: ’’یہ تو اچک لینا ہے، شیطان آدمی کی نماز اچک لیتا ہے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔