1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ النِّسَاءِ الْغَازِيَاتِ يُرْضَخُ لَهُنَّ وَ...

صحیح

4790. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ هُرْمُزَ، أَنَّ نَجْدَةَ، كَتَبَ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ، عَنْ خَمْسِ خِلَالٍ، فَقَالَ: ابْنُ عَبَّاسٍ: لَوْلَا أَنْ أَكْتُمَ عِلْمًا مَا كَتَبْتُ إِلَيْهِ، كَتَبَ إِلَيْهِ نَجْدَةُ: أَمَّا بَعْدُ، فَأَخْبِرْنِي هَلْ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْزُو بِالنِّسَاءِ؟ وَهَلْ كَانَ يَضْرِبُ لَهُنَّ بِسَهْمٍ؟ وَهَلْ كَانَ يَقْتُلُ الصِّبْيَانَ؟ وَمَتَى يَنْقَضِي يُتْمُ الْيَتِيمِ؟ وَعَنِ الْخُمْسِ لِمَنْ هُوَ؟ فَكَتَبَ إِلَيْهِ ابْنُ ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جہاد میں شریک عورتوں کو عطیہ دیا دائے گا اور ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4790.

سلیمان بن بلال نے ہمیں جعفر بن محمد سے، انہوں نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انہوں نے یزید بن ہرمز سے روایت کی کہ (معروف خارجی سردار) نجدہ (بن عامر حنفی) نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے پانچ باتیں دریافت کرنے کے لیے خط لکھا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا: اگر یہ ڈر نہ ہوتا کہ میں علم چھپا رہا ہوں تو میں اسے جواب نہ لکھتا۔ نجدہ نے انہیں لکھا تھا: امابعد! مجھے بتائیے: کیا رسول اللہ ﷺ عورتوں سے مدد لیتے ہوئے جنگ کرتے تھے؟ کیا آپ غنیمت میں ان کا حصہ رکھتے تھے؟ کیا آپ بچوں کو قتل کرتے تھے؟ اور یہ کہ یتیم کی یتیمی کب ختم ہوتی ہے؟ اس نے خمس کے بار...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ النِّسَاءِ الْغَازِيَاتِ يُرْضَخُ لَهُنَّ وَ...

صحیح

4790. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ هُرْمُزَ، أَنَّ نَجْدَةَ، كَتَبَ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ، عَنْ خَمْسِ خِلَالٍ، فَقَالَ: ابْنُ عَبَّاسٍ: لَوْلَا أَنْ أَكْتُمَ عِلْمًا مَا كَتَبْتُ إِلَيْهِ، كَتَبَ إِلَيْهِ نَجْدَةُ: أَمَّا بَعْدُ، فَأَخْبِرْنِي هَلْ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْزُو بِالنِّسَاءِ؟ وَهَلْ كَانَ يَضْرِبُ لَهُنَّ بِسَهْمٍ؟ وَهَلْ كَانَ يَقْتُلُ الصِّبْيَانَ؟ وَمَتَى يَنْقَضِي يُتْمُ الْيَتِيمِ؟ وَعَنِ الْخُمْسِ لِمَنْ هُوَ؟ فَكَتَبَ إِلَيْهِ ابْنُ ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جہاد میں شریک عورتوں کو عطیہ دیا دائے گا اور ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4790.

سلیمان بن بلال نے ہمیں جعفر بن محمد سے، انہوں نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انہوں نے یزید بن ہرمز سے روایت کی کہ (معروف خارجی سردار) نجدہ (بن عامر حنفی) نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے پانچ باتیں دریافت کرنے کے لیے خط لکھا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا: اگر یہ ڈر نہ ہوتا کہ میں علم چھپا رہا ہوں تو میں اسے جواب نہ لکھتا۔ نجدہ نے انہیں لکھا تھا: امابعد! مجھے بتائیے: کیا رسول اللہ ﷺ عورتوں سے مدد لیتے ہوئے جنگ کرتے تھے؟ کیا آپ غنیمت میں ان کا حصہ رکھتے تھے؟ کیا آپ بچوں کو قتل کرتے تھے؟ اور یہ کہ یتیم کی یتیمی کب ختم ہوتی ہے؟ اس نے خمس کے بار...

3 سنن النسائي: كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ

صحیح

4148. أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ هُرْمُزَ، أَنَّ نَجْدَةَ الْحَرُورِيَّ حِينَ خَرَجَ فِي فِتْنَةِ ابْنِ الزُّبَيْرِ أَرْسَلَ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ عَنْ سَهْمِ ذِي الْقُرْبَى لِمَنْ تُرَاهُ؟ قَالَ: «هُوَ لَنَا لِقُرْبَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسَمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُمْ»، وَقَدْ كَانَ عُمَرُ عَرَضَ عَلَيْنَا شَيْئًا رَأَيْنَاهُ دُونَ حَقِّنَا، فَأَبَيْنَا أَنْ نَقْبَلَهُ، وَكَانَ الَّذِي عَرَضَ عَلَيْهِمْ أَنْ يُعِينَ نَاكِحَهُمْ،...

سنن نسائی:

کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

(باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4148.

حضرت یزید بن ہرمز سے روایت ہے نجدہ حروری (خارجی) جب حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ کی شورش کے دوران میں آیا تو اس نے حضرت ابن عباس ؓ کو پیغام نامہ بھیجا اور پوچھا کہ آپ کی رائے میں (خمس میں سے) قرابت داروں کا حصہ کسے ملے گا؟ انہوں نے فرمایا: ہمیں، یعنی رسول اللہ ﷺ کے رشتے داروں کو۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ حصہ ان (بنی ہاشم اور بنی مطلب) کے لیے تقسیم کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے بھی ہمیں (خمس میں سے) کچھ مال پیش کیا جسے ہم نے اپنے حق سے کم سمجھا تو ہم نے اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے انہیں پیش کش کی تھی کہ وہ ان میں سے نکاح کرنے والے ک...

4 سنن النسائي: كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ

صحیح

4149. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ هُرْمُزَ، قَالَ: كَتَبَ نَجْدَةُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ عَنْ سَهْمِ ذِي الْقُرْبَى، لِمَنْ هُوَ؟ - قَالَ يَزِيدُ بْنُ هُرْمُزَ: وَأَنَا كَتَبْتُ كِتَابَ ابْنِ عَبَّاسٍ إِلَى نَجْدَةَ - كَتَبْتُ إِلَيْهِ، «كَتَبْتَ تَسْأَلُنِي عَنْ سَهْمِ ذِي الْقُرْبَى لِمَنْ هُوَ، وَهُوَ لَنَا أَهْلَ الْبَيْتِ، وَقَدْ كَانَ عُمَرُ دَعَانَا إِلَى أَنْ يُنْكِحَ مِنْهُ أَيِّمَنَا، وَيُحْذِيَ مِنْهُ عَائِلَنَا، وَيَقْضِيَ مِنْهُ عَنْ غَارِمِنَا، ف...

سنن نسائی:

کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

(باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4149.

حضرت یزید بن ہرمز سے منقول ہے کہ نجدہ حروری نے حضرت ابن عباس ؓ سے تحریری طور پر پوچھا کہ ”قرابت داری“ کا حصہ کس کو ملے گا؟ یزید بن ہرمز نے کہا کہ حضرت ابن عباس ؓ کی طرف سے نجدہ کو جواب میں نے تحریر کیا تھا۔ میں نے لکھا تھا کہ تم نے مجھ سے ”قرابت داروں“ والے کے حصے کے متعلق پوچھا ہے کہ کس کو ملے گا؟ یہ حصہ دراصل ہم اہل بیت کا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ہمیں یہ پیش کش کی تھی کہ اس حصے میں سے میں، تم میں سے غیر شادی شدہ کی شادی کروں گا اور فقیر کو عطیہ دوں گا اور مقروض کا قرض ادا کروں گا، لیکن ہم نے (اسے قبول کرنے سے) انکار کر دیا...