1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2756. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يَعْلَى، أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ، يَقُولُ: أَنْبَأَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تُوُفِّيَتْ أُمُّهُ وَهُوَ غَائِبٌ عَنْهَا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَأَنَا غَائِبٌ عَنْهَا، أَيَنْفَعُهَا شَيْءٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ»، قَالَ: فَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّ حَائِطِيَ المِخْرَافَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2756.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ  ؓ کی عدم موجودگی میں ان کی والدہ فوت ہوگئیں۔ انھوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ !میری عدم موجودگی میں میری والدہ فوت ہوگئی ہیں تو کیا اگر میں کوئی چیز ان کی طرف سے صدقہ کروں تو وہ انھیں نفع پہنچائے گی؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں (ضرور نفع د ے گی)۔‘‘ حضرت سعد  ؓ نے کہا: میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میرا پھل دارباغ ان کی طرف سے صدقہ ہے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3075. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الحُلَيْفَةِ، فَأَصَابَ النَّاسَ جُوعٌ، وَأَصَبْنَا إِبِلًا وَغَنَمًا، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُخْرَيَاتِ النَّاسِ، فَعَجِلُوا فَنَصَبُوا القُدُورَ، فَأَمَرَ بِالقُدُورِ، فَأُكْفِئَتْ، ثُمَّ قَسَمَ، فَعَدَلَ عَشَرَةً مِنَ الغَنَمِ بِبَعِيرٍ، فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ، وَفِي القَوْمِ خَيْلٌ يَسِيرَةٌ، فَطَلَبُوهُ فَأَعْيَاهُمْ، فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ اللَّهُ، ف...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3075.

حضرت رافع بن خدیج  ؓسے روایت ہےانھوں نے کہا کہ مقام ذوالحلیفہ میں ہم نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ پڑاؤ کیا۔ لوگوں کو سخت بھوک لگی۔ ادھرغنیمت میں ہمیں اونٹ اور بکریاں ملی تھیں۔ نبی کریم ﷺ لشکر کے پچھلے حصےمیں تھے۔ لوگوں نے جلدی جلدی ذبح کرکے گوشت کی ہنڈیاں چڑھا دیں۔ آپ ﷺ کے حکم پر ان ہنڈیوں کو الٹ دیا گیا۔ پھر آپ نے مال غنیمت تقسیم کیا اور دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر رکھا۔ اتفاق سے مال غنیمت کا ایک اونٹ بھاگ نکلا۔ لشکر میں گھوڑوں کی کمی تھی۔ لوگ اسے پکڑنے کے لیے دوڑے لیکن اونٹ نے سب کو تھکا دیا۔ آخر ایک صحابی نے اسے تیر مارا تو اللہ کے حکم سے اونٹ جہاں تھا وہی...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6671. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ سَمِعَ عَبْدَ الْعَزِيزِ بْنَ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِهِمْ صَلَاةَ الظُّهْرِ فَزَادَ أَوْ نَقَصَ مِنْهَا قَالَ مَنْصُورٌ لَا أَدْرِي إِبْرَاهِيمُ وَهِمَ أَمْ عَلْقَمَةُ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ قَالَ وَمَا ذَاكَ قَالُوا صَلَّيْتَ كَذَا وَكَذَا قَالَ فَسَجَدَ بِهِمْ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ هَاتَانِ السَّجْدَتَانِ لِمَنْ لَا يَدْرِي زَادَ فِي صَلَاتِهِ أَمْ نَقَصَ فَيَتَحَرَّى الصَّوَابَ فَي...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6671.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں ظہر کی نماز پڑھائی تو نماز میں کچھ اضافہ یا کمی کر دی۔ (راوی حدیث) منصور نے کہا: معلوم نہیں ہو سکا کہ ابراہیم سے وہم ہوا ہے یا علقمہ بھول گئے ہیں۔ انہوں نے کہا: پوچھا گیا: اللہ کے رسول! نماز کم ہو گئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: اصل بات کیا ہے؟ لوگوں نے کہا: آپ نے اس طرح نماز پڑھائی ہے۔ ابن مسعود ؓ نے کہا: آپ ﷺ نے لوگوں کے ساتھ دو سجدے کیے پھر فرمایا: ”یہ دو سجدے اس شخص کے لیے ہیں جسے معلوم نہ ہو کہ اس نے نماز میں کمی کی ہے یا زیادتی۔ اسے چاہیے کہ صحیح بات تک پہنچنے کے لیے اپنے ذہن پر...