1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ: اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ و...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1431. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ الْحَكَمُ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ آيَةُ الصَّدَقَةِ كُنَّا نُحَامِلُ فَجَاءَ رَجُلٌ فَتَصَدَّقَ بِشَيْءٍ كَثِيرٍ فَقَالُوا مُرَائِي وَجَاءَ رَجُلٌ فَتَصَدَّقَ بِصَاعٍ فَقَالُوا إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنْ صَاعِ هَذَا فَنَزَلَتْ الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ فِي الصَّدَقَاتِ وَالَّذِينَ لَا يَجِدُونَ إِلَّا جُهْدَهُمْ الْآيَةَ...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(

باب: اس بارے میں کہ جہنم کی آگ سے بچو خواہ کھجو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1431.

حضرت ابو مسعود ؓ  سے روایت ہے کہ جب صدقہ کرنے کی آیت نازل ہوئی تو ہم بوجھ اٹھا کر مزدوری کرتے تھے ۔ ایک شخص آیا اور اس نے بہت سا صدقہ دیا تو لوگوں نے کہا:یہ تو ریا کار ہے، پھر ایک دوسرا شخص آیا اور اس نے ایک صاع صدقہ دیا تو کہنے لگے کہ اللہ تعالیٰ اس صاع کے صدقے سے بے نیاز ہے، اس پر یہ آیت نازل ہوئی:’’وہ لوگ جو ان اہل ایمان پر طعنہ زنی کرتے ہیں جو خوشی سے زیادہ صدقہ دیتے ہیں اور ان سے بھی مذاق کرتے ہیں جو محنت سے کما  کر لاتے ہیں (یہ منافق ان کا مذاق اڑاتے ہیں، اللہ تعالیٰ انھیں مذاق کا بدلہ دے گا اور...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ: اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ و...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1432. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمَرَنَا بِالصَّدَقَةِ انْطَلَقَ أَحَدُنَا إِلَى السُّوقِ فَيُحَامِلُ فَيُصِيبُ الْمُدَّ وَإِنَّ لِبَعْضِهِمْ الْيَوْمَ لَمِائَةَ أَلْفٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(

باب: اس بارے میں کہ جہنم کی آگ سے بچو خواہ کھجو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1432.

حضرت ابو مسعود انصاری ؓ  ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ ہمیں صدقے کا حکم دیتے تو ہم میں سے کوئی بازار جاتا اور بوجھ اٹھا کر مزدوری کرتا، اجرت میں جو ایک مدملتا اسے صدقہ کردیتا، مگر آج یہ حالت ہے کہ بعض انھی لوگوں کے پاس ایک لاکھ درہم موجود ہیں۔

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ بَابُ مَنْ آجَرَ نَفْسَهُ لِيَحْمِلَ عَلَى ظَهْرِه...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2292. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْقُرَشِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمَرَنَا بِالصَّدَقَةِ انْطَلَقَ أَحَدُنَا إِلَى السُّوقِ فَيُحَامِلُ فَيُصِيبُ الْمُدَّ وَإِنَّ لِبَعْضِهِمْ لَمِائَةَ أَلْفٍ قَالَ مَا تَرَاهُ إِلَّا نَفْسَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان

(باب : جس نے اپنی پیٹھ پر بوجھ اٹھانے کی مزدوری کی ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2292.

حضرت ابو مسعود انصاری  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ جب صدقہ وخیرات کرنے کا حکم دیتے تو ہم میں سے کوئی شخص بازار جاتا اور باربرداری کرکے (بوجھ اٹھا کر) ایک مدغلہ حاصل کرتا (اور اسے صدقہ کرتا) جبکہ آج ان میں سے بعض لاکھوں میں کھیلتے ہیں۔ راوی حدیث(حضرت شقیق) کہتے ہیں کہ میرے خیال کے مطابق حضرت ابو مسعود انصاری  ؓ نے "بعض" سے مراد خود ہی کو لیا ہے۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {الَّذِينَ يَلْمِزُونَ المُطَّوِّعِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4702. حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَبُو مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ لَمَّا أُمِرْنَا بِالصَّدَقَةِ كُنَّا نَتَحَامَلُ فَجَاءَ أَبُو عَقِيلٍ بِنِصْفِ صَاعٍ وَجَاءَ إِنْسَانٌ بِأَكْثَرَ مِنْهُ فَقَالَ الْمُنَافِقُونَ إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنْ صَدَقَةِ هَذَا وَمَا فَعَلَ هَذَا الْآخَرُ إِلَّا رِئَاءً فَنَزَلَتْ الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ فِي الصَّدَقَاتِ وَالَّذِينَ لَا يَجِدُونَ إِلَّا جُهْدَهُمْ الْآيَةَ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( الذین یلمزون المطوعین.... )) کی تفس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4702.

حضرت ابو مسعود انصاری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب ہمیں صدقہ دینے کا حکم دیا گیا تو اس وقت ہم مزدوری پر بوجھ اٹھایا کرتے تھے، چنانچہ حضرت ابو عقیل ؓ (اسی مزدوری سے) آدھا صاع کھجور لے کر آئے۔ ایک دوسرے صحابی اس سے زیادہ لائے تو منافقین کہنے لگے: اللہ تعالٰی کو اس (عقیل ؓ کے) صدقے کی کوئی ضرورت نہ تھی اور دوسرے نے تو محض ریاکاری کے لیے اتنا مال دیا ہے۔ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی: ’’یہ ایسے لوگ ہیں کہ خوشی سے صدقہ دینے والے اہل اسلام پر طعن کرتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کو ہدف تنقید بناتے ہیں جو محنت و مزدوری...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {الَّذِينَ يَلْمِزُونَ المُطَّوِّعِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4703. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي أُسَامَةَ أَحَدَّثَكُمْ زَائِدَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِالصَّدَقَةِ فَيَحْتَالُ أَحَدُنَا حَتَّى يَجِيءَ بِالْمُدِّ وَإِنَّ لِأَحَدِهِمْ الْيَوْمَ مِائَةَ أَلْفٍ كَأَنَّهُ يُعَرِّضُ بِنَفْسِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( الذین یلمزون المطوعین.... )) کی تفس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4703.

حضرت ابو مسعود انصاری ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ جب ہمیں صدقہ کی ترغیب دیتے تو ہم میں کوئی محنت و مزدوری کر کے لاتا اور بڑی مشکل سے ایک مد (کھجوریں) صدقہ کرتا لیکن آج ان میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جن کے پاس لاکھوں درہم ہیں۔ گویا ان کا اشارہ خود اپنی طرف تھا۔

6 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ جُهْدِ الْمُقِلِّ

صحیح

2536. أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ الْحُسَيْنِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا بِالصَّدَقَةِ فَمَا يَجِدُ أَحَدُنَا شَيْئًا يَتَصَدَّقُ بِهِ حَتَّى يَنْطَلِقَ إِلَى السُّوقِ فَيَحْمِلَ عَلَى ظَهْرِهِ فَيَجِيءَ بِالْمُدِّ فَيُعْطِيَهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْرِفُ الْيَوْمَ رَجُلًا لَهُ مِائَةُ أَلْفٍ مَا كَانَ لَهُ يَوْمَئِذٍ دِرْهَمٌ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کم مال والے کا مشقت سے کمایا ہوا مال)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2536.

حضرت ابو مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ہمیں صدقہ کرنے کا حکم فرمایا کرتے تھے۔ ہم میں سے کچھ لوگ کوئی چیز نہ پاتے تھے کہ صدقہ کریں تو وہ بازار جاتے اور اپنی پیٹھ پر بوجھ اٹھاتے (بار برداری کا کام کرتے) او ر ایک مد لے کر آتے اور اللہ کے رسولﷺ کو دے دیتے، لیکن آج میں ایسے لوگ دیکھتا ہوں جن کے پاس لاکھوں درہم ہیں مگر ان دنوں ان کے پاس ایک درہم بھی نہیں ہوتا تھا۔

...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ جُهْدِ الْمُقِلِّ

صحیح

2537. أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ لَمَّا أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّدَقَةِ فَتَصَدَّقَ أَبُو عَقِيلٍ بِنِصْفِ صَاعٍ وَجَاءَ إِنْسَانٌ بِشَيْءٍ أَكْثَرَ مِنْهُ فَقَالَ الْمُنَافِقُونَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَغَنِيٌّ عَنْ صَدَقَةِ هَذَا وَمَا فَعَلَ هَذَا الْآخَرُ إِلَّا رِيَاءً فَنَزَلَتْ الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ فِي الصَّدَقَاتِ وَالَّذِينَ لَا يَجِدُونَ إِلَّا جُهْدَهُمْ(التوبہ:79)...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کم مال والے کا مشقت سے کمایا ہوا مال)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2537.

حضرت ابو مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب ہمیں رسول اللہﷺ نے صدقہ کرنے کا حکم دیا تو حضرت ابو عقیل ؓ نے نصف صاع صدقہ کیا۔ ایک اور صحابی اس سے بہت زیادہ مال لے کر آئے۔ منافقین کہنے لگے: اللہ تعالیٰ اس شخص (حضرت ابو عقیل) کے اس قلیل صدقے سے بے نیاز ہے اور اس دوسرے شخص نے صرف ریاکاری کے لیے صدقہ کیا ہے۔ تو یہ آیت اتری: ﴿الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ… الآیۃ﴾ ”منافق لوگ خوشی سے کثیر صدقہ کرنے والے ایمان والوں کو بھی عیب لگاتے ہیں اور ان غریب مسلمانوں کو بھی جن کے پاس مشقت سے کمایا ہوا تھوڑا سا مال ہے۔“

...

8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ مَعِيشَةِ أَصْحَابِ النَّبِيِّﷺ

صحیح

4280. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِالصَّدَقَةِ فَيَنْطَلِقُ أَحَدُنَا يَتَحَامَلُ حَتَّى يَجِيءَ بِالْمُدِّ وَإِنَّ لِأَحَدِهِمْ الْيَوْمَ مِائَةَ أَلْفٍ قَالَ شَقِيقٌ كَأَنَّهُ يُعَرِّضُ بِنَفْسِهِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل

(باب:نبی ﷺ کے صحابہ کرام کی گزران)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

4280.

حضرت ابو مسعود (عقبہ بن عمرو انصاری) ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ صدقے کا حکم دیتے تو (ہماری یہ کیفیت ہوتی تھی کہ) ہم میں سے کوئی آدمی جا کر مزدوری کرتا اور ایک مُد (کھجور یا جو وغیرہ) لے کر آتا (اور اسے صدقے کے طور پر پیش کردیتا۔) آج تو ایک آدمی کے پاس ایک لاکھ کی رقم بھی موجود ہے۔ (ابو مسعود ؓ کے شاگرد) حضرت شقیق نے کہا: غالباً ان کا اشارہ خود اپنی طرف تھا۔

...