1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابٌ: وَمِنَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِنَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3159. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ غَنِيمَةً بِالْجِعْرَانَةِ، إِذْ قَالَ لَهُ رَجُلٌ: اعْدِلْ، فَقَالَ لَهُ: «لَقَدْ شَقِيتُ إِنْ لَمْ أَعْدِلْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

(

باب : اس بات کی دلیل کہ پانچواں حصہ مسلمانوں کی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3159.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ جعرانہ میں مال غنیمت تقسیم کررہے تھے کہ اس دوران میں ایک شخص نے آپ ﷺ سے کہا: آپ ذرا انصاف سے کام لیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اگر میں عدل سے تقسیم نہ کروں تو بدبخت ہوجاؤں۔‘‘

2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي ذِكْرِ الْخَوَارِجِ

صحیح

178. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بِالْجِعْرَانَةِ وَهُوَ يَقْسِمُ التِّبْرَ وَالْغَنَائِمَ، وَهُوَ فِي حِجْرِ بِلَالٍ، فَقَالَ رَجُلٌ: اعْدِلْ يَا مُحَمَّدُ فَإِنَّكَ لَمْ تَعْدِلْ، فَقَالَ: «وَيْلَكَ، وَمَنْ يَعْدِلُ بَعْدِي إِذَا لَمْ أَعْدِلْ؟» فَقَالَ عُمَرُ: دَعْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ حَتَّى أَضْرِبَ عُنُقَ هَذَا الْمُنَافِقِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ هَذَا فِي أَصْحَابٍ، أَوْ أُصَيْحَابٍ لَهُ، يَقْرَءُونَ الْ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (

باب: خوارج کا بیان

)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

178.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ جعرانہ مقام پر مال غنیمت اور سونا تقسیم کر رہے تھے جو حضرت بلال ؓ کی جھولی میں تھا۔ ایک آدمی نے کہا: اے محمد!(ﷺ) انصاف کیجئے، آپ نے انصاف نہیں کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’افسوس ہے تجھ پر! اگر میں انصاف نہیں کروں گا تو پھر میرے بعد اور کون انصاف کرے گا؟‘‘ سیدنا عمر ؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اجازت دیجئے کہ میں اس منافق کی گردن اڑا دوں۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’یہ شخص بھی اپنے ان ساتھیوں میں شامل ہے جو قرآن پڑھیں گے، لیکن وہ ان کے گلے سے آگے نہیں گزرے گا، وہ دی...