1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ لاَ يَقُولُ فُلاَنٌ شَهِيدٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2918. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، التَقَى هُوَ وَالمُشْرِكُونَ، فَاقْتَتَلُوا، فَلَمَّا مَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَسْكَرِهِ، وَمَالَ الآخَرُونَ إِلَى عَسْكَرِهِمْ، وَفِي أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ، لاَ يَدَعُ لَهُمْ شَاذَّةً وَلاَ فَاذَّةً إِلَّا اتَّبَعَهَا يَضْرِبُهَا بِسَيْفِهِ، فَقَالَ: مَا أَجْزَأَ مِنَّا اليَوْمَ أَحَدٌ كَمَا أَجْزَأَ فُلاَنٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى ال...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : قطعی طور پر یہ نہ کہا جائے کہ فلاں شخص شہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2918.

حضرت سہل بن سعد ساعدی  ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی مشرکین سے مڈ بھیڑ ہوگئی اور جنگ چھڑ گئی۔ پھر رسول اللہ ﷺ جب اپنے پڑاؤ کی طرف واپس ہوئے اور مشرکین اپنے پڑاؤ کی طرف روانہ ہوئے تو رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کے ساتھ ایک شخص تھا جو مشرکین میں سے الگ ہونے والے یا اکیلے شخص کو نہیں چھوڑتا تھا۔ وہ اس (الگ ہونے والے) کا پیچھا کرتا اور اپنی تلوار سے وار کرکے اس کا کام تمام کردیتا۔ حضرت سہل  ؓنے اس کے متعلق کہا: آج جس قدر بے جگری سے فلاں شخص لڑا ہے ہم میں سے کوئی بھی اس طرح نہیں لڑسکا۔ لیکن رسول اللہ ﷺ نے اس کے متعلق فرمایا: ’’وہ تو اہل جہنم سے ہے۔&...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4235. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَقَى هُوَ وَالمُشْرِكُونَ فَاقْتَتَلُوا، فَلَمَّا مَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَسْكَرِهِ وَمَالَ الآخَرُونَ إِلَى عَسْكَرِهِمْ، وَفِي أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ لاَ يَدَعُ لَهُمْ شَاذَّةً وَلاَ فَاذَّةً إِلَّا اتَّبَعَهَا يَضْرِبُهَا بِسَيْفِهِ، فَقِيلَ: مَا أَجْزَأَ مِنَّا اليَوْمَ أَحَدٌ كَمَا أَجْزَأَ فُلاَنٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَم...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ خیبر کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4235.

حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب رسول اللہ ﷺ خیبر پر حملہ کرنے کے لیے نکلے یا کہا: جب رسول اللہ ﷺ خیبر کی طرف متوجہ ہوئے تو لوگوں نے ایک وادی پر چڑھ کر نعرہ تکبیر بلند کیا اور کہنے لگے: ’’اللہ اکبر، اللہ اکبر، لا إله الا اللہ۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اپنے آپ پر کچھ نرمی کرو۔ تم کسی بہرے یا غیر حاضر کو نہیں پکار رہے بلکہ تم ایک خوب سننے والے اور انتہائی قریب اللہ کو پکار رہے ہو۔ وہ ہر لمحہ تمہارے ساتھ ہے۔‘‘ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ ک...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4240. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ قَالَ الْتَقَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُشْرِكُونَ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ فَاقْتَتَلُوا فَمَالَ كُلُّ قَوْمٍ إِلَى عَسْكَرِهِمْ وَفِي الْمُسْلِمِينَ رَجُلٌ لَا يَدَعُ مِنْ الْمُشْرِكِينَ شَاذَّةً وَلَا فَاذَّةً إِلَّا اتَّبَعَهَا فَضَرَبَهَا بِسَيْفِهِ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَجْزَأَ أَحَدٌ مَا أَجْزَأَ فُلَانٌ فَقَالَ إِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَقَالُوا أَيُّنَا مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ إِنْ كَانَ هَذَا مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ لَأَتَّبِعَنَّهُ فَإِذَا أَسْرَعَ وَأ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ خیبر کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4240.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ اور مشرکین کا ایک غزوے میں سخت مقابلہ ہوا۔ دونوں جم کر لڑے۔ پھر ہر فریق اپنے اپنے لشکر کی طرف چلا گیا۔ اس دوران میں مسلمانوں میں ایک ایسا آدمی تھا جو مشرکین کے کسی الگ ہونے والے اور تنہا رہنے والے شخص کو نہیں چھوڑتا تھا۔ وہ اس کے پیچھے لگ جاتا اور اپنی تلوار سے اسے قتل کر دیتا تھا۔ کہا گیا: اللہ کے رسول! کسی نے وہ کام نہیں کیا جو فلاں نے کیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’وہ تو جہنمی ہے۔‘‘ صحابہ کرام ؓ نے کہا: اگر وہ دوزخی ہے تو پھر ہم میں سے کون جنتی ہو گا؟ لوگوں میں سے ایک شخص نے کہا: میں ضر...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ: الأَعْمَالُ بِالخَوَاتِيمِ، وَمَا يُخَافُ م...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6551. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ الأَلْهَانِيُّ الحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: نَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَجُلٍ يُقَاتِلُ المُشْرِكِينَ، وَكَانَ مِنْ أَعْظَمِ المُسْلِمِينَ غَنَاءً عَنْهُمْ، فَقَالَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ النَّارِ، فَلْيَنْظُرْ إِلَى هَذَا» فَتَبِعَهُ رَجُلٌ، فَلَمْ يَزَلْ عَلَى ذَلِكَ حَتَّى جُرِحَ، فَاسْتَعْجَلَ المَوْتَ، فَقَالَ بِذُبَابَةِ سَيْفِهِ فَوَضَعَهُ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ، فَتَحَامَلَ عَلَيْهِ حَتَّى خَرَجَ مِنْ بَيْنِ كَتِفَيْهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ ...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

(

باب: عملوں کا اعتبار خاتمہ پر ہے اور خاتمہ سے ڈ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6551.

حضرت سہل بن سعد بن ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا جو مشرکین کے کشتوں کے پشتے لگا رہا تھا، یہ آدمی لوگوں میں صاحب ثروت تھا، آپ نےفرمایا: اگر کوئی کسی جہنمی کو دیکھنا چاہتا ہے تو اسے دیکھ لے۔ اسکے بعد ایک شخص اس کی نگرانی کرنے کے لیے اس کے پیچھے لگ گیا۔ وہ شخص مسلسل برسر پیکار رہاحتی کہ وہ زخمی ہوگیا۔ زخموں کی تاب نہ لاکر وہ جلدی مرنا چاہتا تھا تو اپنی تلوار کی دھار اپنے سینےپر رکھ دی پھر اس پر اپنا بوجھ ڈالا تو وہ اس کے شانوں کو چیرتی ہوئی نکل گئی۔ نبی ﷺ نے فرمایا: بندہ لوگوں کی نظر میں اہل جنت کے کام کرتا رہتا ہے۔ حالانکہ وہ جہن...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ القَدَرِ بَابٌ: العَمَلُ بِالخَوَاتِيمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6665. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَعْظَمِ الْمُسْلِمِينَ غَنَاءً عَنْ الْمُسْلِمِينَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى الرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَلْيَنْظُرْ إِلَى هَذَا فَاتَّبَعَهُ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ وَهُوَ عَلَى تِلْكَ الْحَالِ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ عَلَى الْمُشْرِكِينَ حَتَّى جُرِحَ فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَجَعَلَ ذُبَابَةَ سَيْفِهِ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ حَتَّى خَرَجَ مِنْ بَيْنِ كَتِ...

صحیح بخاری:

کتاب: تقدیر کے بیان میں

(

باب: عملوں کا اعتبار خاتمہ پر موقوف ہے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6665.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کے ساتھ ایک لڑائی میں شرکت کی۔ بلاشبہ وہ بہت سے مسلمانوں سے کفایت کرتے ہوئے (کافروں کے مقابلے میں اکیلا) بڑی بہادری سے لڑ رہا تھا۔ نبی ﷺ نے اسے دیکھ کر فرمایا: ”جو شخص کسی جہنمی کو دیکھنا چاہتا ہے وہ اس شخص کو دیکھ لے۔“ چنانچہ وہ شخص جب لڑنےمیں مصروف تھا اور مشرکین کو اپنی بہادری کی وجہ سے سخت تر تکالیف میں مبتلا کررہا تھا تو ایک مسلمان اس کے پیچھے پیچھے چلا۔ آخر وہ زخمی ہوگیا اور جلدی سے مرنا چاہا، اس لیے اس نے اپنی تلوار کی نوک سینے کے درمیان رکھی اور دباؤ دیا تو وہ تلوار اس کے شانوں کو پار کرتی ...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ قَتْلِ الْإِنْسَانِ...

صحیح

314. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ - حَيٌّ مِنَ الْعَرَبِ - عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْتَقَى هُوَ وَالْمُشْرِكُونَ، فَاقْتَتَلُوا، فَلَمَّا مَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَسْكَرِهِ، وَمَالَ الْآخَرُونَ إِلَى عَسْكَرِهِمْ، وَفِي أَصْحَابِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ لَا يَدَعُ لَهُمْ شَاذَّةً إِلَّا اتَّبَعَهَا يَضْرِبُهَا بِسَيْفِهِ، فَقَالُوا: مَا أَجْزَأَ مِنَّا الْيَوْمَ أَحَدٌ كَمَا أَجْزَأَ فُلَانٌ ‍، فَقَالَ رَسُول...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: خود کشی کی شدید حرمت، خود کشی کرنے والا جس چی...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

314.

حضرت سہل بن سعد ساعدیؓ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور مشرکوں کا آمنا سامنا ہوا اور جنگ شروع ہو گئی، پھر رسول اللہ ﷺ اپنی لشکر گاہ کی طرف پلٹے اور فریق ثانی اپنی لشکر گاہ کی طرف مڑا۔ رسو ل اللہ ﷺ کا ساتھ دینے والوں میں سےایک آدمی تھا جو دشمنوں (کی صفوں) سے الگ رہ جانے والوں کو نہ چھوڑتا، ان کا تعاقب کرتا اور انہیں اپنی تلوار کا نشانہ بنا دیتا۔ لوگوں نے کہا: آج ہم میں سے فلاں نے جو کردکھایا کسی اور نے نہیں کیا، اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’لیکن واقعہ یہ ہے کہ یہ شخص اہل جہنم میں سے ہے۔‘‘ لوگوں میں سے ایک آدمی کہنے لگا: میں مستقل طور پر ا...