1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1970. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ صَامَ عَنْهُ وَلِيُّهُ تَابَعَهُ ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرٍو وَرَوَاهُ يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي جَعْفَرٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

(

باب : اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1970.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛ ’’جو شخص مرجائے اور اس کے ذمے روزے ہوں تو اسکا وارث اس کی طرف سے روزے رکھے۔‘‘  ابن وہب نے عمرو بن حارث سے بیان کرنے میں موسی بن اعین کی متابعت کی ہے۔ اور یحیٰ بن ایوب نے بھی اس حدیث کو ابن ابی جعفر سے روایت کیا ہے۔

...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِيمَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ

صحیح

2407. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:َ >مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ, صَامَ عَنْهُ وَلِيُّهُ. قَالَ أَبو دَاود: هَذَا فِي النَّذْرِ، وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: جو کوئی فوت ہو جائے اور اس کے ذمے روزے باقی ہ...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2407.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جو کوئی فوت ہو جائے اور اس کے ذمے روزے رہتے ہوں تو اس کا ولی اس کی طرف سے روزے رکھے۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: یہ مسئلہ نذر کی صورت میں ہے اور امام احمد حنبل ؓ کا بھی یہی قول ہے۔