1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الرُّكُوبِ وَالِارْتِدَافِ فِي الحَجِّ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1560. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَ لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب: حج کے لیے سوار ہونا یا سواری کے پیچھے بیٹھنا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1560.

حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک حضرت اسامہ ؓ  رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار تھے۔ پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے حضرت فضل بن عباس ؓ  کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ راوی کہتے ہیں: دونوں حضرات کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ برابر لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ النُّزُولِ بَيْنَ عَرَفَةَ وَجَمْعٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1686. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي حَرْمَلَةَ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ رَدِفْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَاتٍ فَلَمَّا بَلَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشِّعْبَ الْأَيْسَرَ الَّذِي دُونَ الْمُزْدَلِفَةِ أَنَاخَ فَبَالَ ثُمَّ جَاءَ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ الْوَضُوءَ فَتَوَضَّأَ وُضُوءًا خَفِيفًا فَقُلْتُ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ فَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَتَى الْمُزْدَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب : عرفات اور مزدلفہ کے درمیان اترنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1686.

حضرت اسامہ بن زید  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں عرفات سے واپسی کے وقت رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار ہوا۔ جب رسول اللہ ﷺ بائیں گھاٹی کے پاس پہنچے جو مزدلفہ کے قریب ہے تو اپنی اونٹنی کو بٹھایا، وہاں پیشاب کیا۔ پھر واپس تشریف لائے تو میں نے آپ پر وضو کاپانی ڈالا تو آپ نے ہلکا پھلکا وضو کیا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! نماز پڑھنی ہے؟آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نماز آگے ہوگی۔‘‘ اس کے بعد آپ سوارہوئے حتیٰ کہ مزدلفہ تشریف لائے، وہاں نماز پڑھی، پھر مزدلفہ کی صبح کو حضرت فضل بن عباس  ؓ آپ کے ہمراہ سوار ہوئے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ أَمْرِ النَّبِيِّ ﷺ بِالسَّكِينَةِ عِنْدَ ال...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1688. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُوَيْدٍ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَى الْمُطَّلِبِ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ مَوْلَى وَالِبَةَ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ دَفَعَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَرَفَةَ فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَاءَهُ زَجْرًا شَدِيدًا وَضَرْبًا وَصَوْتًا لِلْإِبِلِ فَأَشَارَ بِسَوْطِهِ إِلَيْهِمْ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ عَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ فَإِنَّ الْبِرَّ لَيْسَ بِالْإِيضَاعِ أَوْضَعُوا أَسْرَعُوا خِلَالَكُمْ مِنْ التَّخَلُّلِ بَيْنَكُمْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب : عرفات سے لوٹتے وقت رسول اللہ کریم ﷺ کا لوگوں...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1688.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ عرفہ کے دن واپس ہوئے تو نبی کریم ﷺ نے اپنے پیچھے شور و غل اوراونٹوں کومارنے پیٹنے کی آوازسنی۔ آپ نے اپنے کوڑے سے ان کی طرف اشارہ فرمایا اورحکم دیا: ’’لوگو!سکون قائم رکھو۔ اونٹوں کودوڑانے میں کوئی نیکی نہیں ہے۔‘‘  أَوْضَعُوا کے معنی تیز دوڑنے کے ہیں خِلَالَكُمْ کے معنی ہیں: ’’تمہارے درمیان‘‘  وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا کے معنی ہیں۔

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ التَّلْبِيَةِ وَالتَّكْبِيرِ غَدَاةَ النَّحْ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1703. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى قَالَ فَكِلَاهُمَا قَالَا لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(

باب: دسویں تاریخ صبح کو تکبیر اور لبیک کہتے رہن...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1703.

حضرت ابن عباس  ؓ ہی سے روایت ہے کہ حضرت اسامہ بن زید ؓ عرفہ سے مزدلفہ تک رسول اللہ ﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھے تھے۔ پھر آپ نے مزدلفہ سے منیٰ تک حضرت فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے بٹھایا۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ دونوں حضرات کا مشترکہ بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ جمرہ عقبہ کو رمی کرنے تک تلبیہ کہتے رہے۔

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ اسْتِحْبَابِ إِدَامَةِ الْحَاجِّ التَّلْبِيَ...

صحیح

3145. وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، كِلَاهُمَا عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، قَالَ ابْنُ خَشْرَمٍ: أَخْبَرَنَا عِيسَى، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ جَمْعٍ، قَالَ: فَأَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ الْفَضْلَ أَخْبَرَهُ «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَزَلْ يُلَبِّي، حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کے دن جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے (کے و...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3145.

عطاء نے خبر دی (کہا:) مجھے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدلفہ سے فضل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے (ساتھ اونٹنی پر) پیچھے سوار کیا۔(پھر ) کہا: مجھے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی فضل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں بتا یا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے تک مسلسل تلبیہ پکا رتے رہے۔

...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ اسْتِحْبَابِ إِدَامَةِ الْحَاجِّ التَّلْبِيَ...

صحیح

3146. وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَكَانَ رَدِيفَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: فِي عَشِيَّةِ عَرَفَةَ وَغَدَاةِ جَمْعٍ لِلنَّاسِ حِينَ دَفَعُوا «عَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ» وَهُوَ كَافٌّ نَاقَتَهُ، حَتَّى دَخَلَ مُحَسِّرًا - وَهُوَ مِنْ مِنًى - قَالَ: «عَلَيْكُمْ بِحَصَى الْخَذْفِ الَّذِي يُرْمَى بِهِ الْجَمْرَةُ» وَقَالَ: «لَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي، حَتَّى رَمَى...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کے دن جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے (کے و...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3146.

ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلا م ابو معبد نے (عبد اللہ) ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ( ساتھ اونٹنی پر) پیچھے سوار تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفہ کی شام اور مزدلفہ کی صبح لوگوں کے چلنے کے وقت انھیں تلقین کی: سکون سے (چلو) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی کو (تیز چلنے سے) روکے ہو ئے تھے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی محسر میں دا خل ہوئے۔۔۔ وہ منیٰ ہی کا حصہ ہے۔۔۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر یا: ’’تم (دو انگلیوں کے درمیان رکھ کر...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الدَّفْعَةِ مِنْ عَرَفَةَ

صحیح

1922. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدَةُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ الْمَعْنَى عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَفَاضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ وَعَلَيْهِ السَّكِينَةُ وَرَدِيفُهُ أُسَامَةُ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ عَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ فَإِنَّ الْبِرَّ لَيْسَ بِإِيجَافِ الْخَيْلِ وَالْإِبِلِ قَالَ فَمَا رَأَيْتُهَا رَافِعَةً يَدَيْهَا عَادِيَةً حَتَّى أَتَى جَمْعًا زَادَ وَهْبٌ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ بْنَ الْعَبَّاسِ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ الْبِرَّ ل...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل

(باب: عرفات سے واپسی کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1922.

سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عرفات سے روانہ ہوئے تو بڑے آرام اور سکون سے چلے۔ اسامہ ؓ آپ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”لوگو! آرام سے چلو، نیکی گھوڑے اور اونٹ دوڑانے میں نہیں۔“ سو میں نے دیکھا کہ (کوئی بھی سواری) اپنے دونوں (اگلے) پاؤں اٹھا کر نہ دوڑ رہی تھی حتیٰ کہ آپ مزدلفہ پہنچ گئے۔ وہب نے مزید کہا: پھر آپ نے سیدنا فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے بٹھا لیا اور فرمایا: ”لوگو! نیکی گھوڑے اور اونٹ دوڑانے میں نہیں، سکون سے چلو۔“ اور میں نے نہیں دیکھا کہ کوئی سواری اپنے دونوں پاؤں اٹھا کر چل رہی ہو۔ حتیٰ کہ آپ منیٰ می...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ مَتَى تُقْطَعُ التَّلْبِيَةُ فِي ا...

صحیح

947. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَرْدَفَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ جَمْعٍ إِلَى مِنًى فَلَمْ يَزَلْ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الْفَضْلِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ الْحَاجَّ لَا يَقْطَعُ التَّلْبِيَةَ حَتَّى يَرْمِيَ الْجَمْرَةَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيّ...

جامع ترمذی: كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج میں تلبیہ پکارنا کب بند کیاجائے؟​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

947.

فضل بن عباس‬ ؓ ک‬ہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے مجھے مزدلفہ سے منیٰ تک اپنا ردیف بنایا (یعنی آپ مجھے اپنے پیچھے سواری پر بٹھا کر لے گئے) آپ برابر تلبیہ کہتے رہے یہاں تک کہ آپ نے جمرہ (عقبہ) کی رمی کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- فضل ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں علی، ابن مسعود، اور ابن عباس ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳- اور صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ حاجی تلبیہ بند نہ کرے جب تک کہ جمرہ کی رمی نہ کر لے۔ یہی شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے۱؎۔

...